پاکستان اور امریکہ
(محمد خلیل الرحمٰن, Karachi)
پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے
جو نقشے پر کچھ اورہے ، کتابوں میں کچھ اور، حقیقت میں کچھ اور۔جس کے رہنے
والوں میں پاکستانی بہت کم اور سندھی بلوچی پٹھان پنجابی اور مہاجر بہت
زیادہ ہیں۔ بعینہ پاک امریکہ تعلقات نقشے پر کچھ اور ہیں، اخباری بیانات
میں کچھ اور ہیں ، پس پردہ کچھ اور۔
پاکستان کی برآمدات:
پاکستان کی برآمدات میں جہادی، کپاس، چاول اور گندم بہت نمایاں ہیں۔دوسرے
درجے کی برآمدات میں غیر قانونی تاریکین، سوتی کپڑے کی مصنوعات اور چمڑا
شامل ہیں۔دنیا کے بہت سے ممالک نے پاکستان کی مصنوعات پر پابندی لگارکھی ہے
لیکن پاکستانی جہادی اور غیر قانونی تارکین کی اسمگلنگ ہر وقت جاری رہتی
ہے۔یہی وجہ ہے کہ پاکستانی دنیا کے ہر خطے میں نظر آتے ہیں۔ کہتے ہیں
امریکہ کو سب سے زیادہ خطرہ میکسیکنز اور پاکستانیوں سے ہے۔ ایک محتاط
اندازے کے مطابق اگر امریکہ میں داخلے کے لیے پاندیاں ختم کردی جائیں تو
پاکستان اور میکسیکو ایک گھنٹے کے اندر اندر خالی ہوجائیں گے۔
پاکستانی درآمدات:
مشہور پاکستانی درآمدات میں امریکن ڈالر، امریکن سنڈی ، یو ایس ایڈ ، ریمنڈ
ڈیوس اور بلیک واٹر شامل ہیں
پاکستانی شہری:
پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد مسلمان ہے جن کی دلی خواہش جنت اور امریکن
ویزے کا حصول ہے۔ پاکستان کا ہر شہری امریکہ جانے کا خواہش مندہے۔ ہر دوسرے
شہری نے امریکن ویزے کے حصول کے لیے درخواست دے رکھی ہے۔ ہر پانچواں شہری
امریکہ کا دورہ کرچکا ہے اور ہر دسویں شہری کے عزیز و اقارب امریکہ میں
رہتے ہیں ۔
پاکستانی حکومت:
امریکن ویزے کا حصول ہمارے سیاسی رہنماؤں کی مجبوری ہے اور اپنی تحریروں
اور تقریروں میں امریکہ کی مخالفت ان کی سیاسی ضرورت، جبکہ اپنے بچوں کو
امریکن یونیورسٹیوں سے پڑھوانا ، وقت کی ضرورت ہے۔باہر کی یونیورسٹیوں سے
پڑھ کر ان کے بچے غریب پاکستانی عوام کی مجبوریوں کو سمجھنے اور اپنے والد
کی پارٹی میں ان کی جگہ سنبھالنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔
ہم امریکہ سے سخت نفرت کرتے ہیں لیکن امریکن پالیسیوں کی حمایت ہمارا فرضِ
عین اور یو ایس ایڈ وصول کرنا فرضِ کفایہ ہے۔ حکمرانوں کی جانب سے یہ ایڈ
ہڑپ کرجانے سے یہ فرض سب عوام کی جانب سے بھی ادا ہوجاتا ہے۔
پاکستان امریکن تعلقات:
دنیا کے بیشتر سامراجی ممالک میں امریکہ نے اپنی فوجیں اتاری ہیں لیکن
پاکستان کے لیے اس کے ڈرون اور ‘ ڈو مور ’ کی دھمکیاں ہی کارگر ثابت ہوتی
ہیں۔ ہمارے حکمران امریکی آشیر باد محسوس کرتے ہوئے حکمرانی کے جوہر دکھاتے
ہیں جبکہ مخالف پارٹیاں اسی کے اشارے پر دھرنے ، دھونس اور ریلا ریلی کی
پالیسی اپناتی ہیں۔ مخالف اکثر اسے خفیہ پیغامات بھیج رہے ہوتے ہیں کہ
ہر تیرگی میں تو نے اتاری ہے اپنی فوج
یاں بھی اتر کے آ ، کہ سیہ تر ہے یہ بساط
یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے؟:
پاکستانی امریکہ سے محبت/ نفرت کرتے ہیں جبکہ امریکن پاکستان سے محبت/ نفرت
کرتے ہیں۔ محبت اور نفرت کا یہ رشتہ ہی ان دونوں ممالک کے لازوال تعلق کی
بنیاد اور وجہِ تسلسل ہے۔جب تک امریکہ کی ’عوام دوست‘ پالیسی موجود ہے
امریکہ ہم سے محبت کرتا رہے گا اور جب تک یو ایس ایڈ اور امریکن ویزےموجود
ہیں ہم امریکہ سے محبت کرتے رہیں گے۔ |
|