ڈاکٹر طارق فضل چوہدری (ایم این اے) کے نام
(Shahzad Hussain Bhatti, )
تحریر ۔ عامر جنجوعہ (جبی ٹاؤن
اسلام آباد)
مکرمی میں آپ کے جریدے کے توسط سے ایم این اے حلقہ این اے 49 ڈاکٹر طارق
فضل چوہدری کی توجہ اپنے حلقے کی جانب مبذول کرانا چاہتاہوں کہ اب جب آپ اس
علاقے سے منتخب ہو چکے ہیں اور گذشتہ ڈیڈھ سال سے حکومت میں ہیں تو برائے
مہربانی اپنے حلقے کی جانب توجہ دیں اور علاقے کے مسائل حل کریں اگر آپ نے
واقعی اگلی باری بھی اس حلقے سے منتخب ہونا ہے-
یہاں کے لوگوں کا خیال تھا کہ یہ یہاں کے مقامی ہو نے کی وجہ سے آپ اس حلقے
کے لوگو ں کے مسائل کو بہتر طو ر پر جانتے ہیں اور ان کے مسائل کے حل کے
لیئے دلچسپی سے اور بہتر طریقے سے کوشش کریں گے۔ حلقہ NA-49 کے علاقے جبی
ٹاون اور اس سے ملحقہ گاؤں موہرریاں ،جگیوٹ اور کری شہر آپ کے فارم ہاؤس سے
چھے یا سات کلو میٹر کے فاصلے پر ہیں اور یہاں کی آبادی تقریبا تیس سے
پینتس ہزار کے قریب ہے اور اوسطً میڈل کلاس یا اس سے کم آمدنی والے لوگ
رہتے ہیں ہمارا علاقہ سوئی گیس کی سہولت سے محروم ہے اور ہمارے مطالبات میں
سے ایک اہم مطالبہ سوئی گیس کی فراہمی کو یقینی بنانا تھااس مطالبے کی بنا
ء پر ہمارے علاقے نے 2008 اور 2013 میں آپ کو الیکشن میں کامیاب کرایاتاکہ
آپ اپنے علاقے کے لوگوں کی خوشحالی اور بہتری کے لیے کام کریں گے اور ان کو
انکے حقوق دلا ئیں گے۔
زیرو کارکردگی کی بناء پر علاقے کے لوگو ں نے ایک بار پھر اسی منشور کے لیے
کامیابی دلائی اب تقریباًدو سال ہو نے کو ہیں اور انکی حکومت بھی ہے اور
علاقے کے مسائل کے حل کے لیے کوئی پیش رفت نظر نہیں آرہی ۔حکومت بننے کے
بعد جب علاقے کے لوگو ں نے ان سے کیا گیا مطالبہ یاد دلایا تو انہوں نے یہ
کہہ کر اس مسئلے کو ملتوی کر دیا کہ ہمارا خزانہ خالی ہے اور ہمارے حالات
ایسے نہیں کہ کوئی ترقیاتی کا م شروع کر سکیں کچھ عرصہ گزرنے کے بعد علاقے
کے لوگوں نے کمیٹی بنائی اور یہ فیصلہ کیا کہ سوئی گیس کی فراہمی کو یقینی
بنانے کے لیے کچھ فنڈ نگ ہم انفرادی طور پر اکھٹی کریں گے اور کچھ حکومت کے
تعاون سے اس کام پر خرچ کی جائے گی اس ترکیب کو لے کر جب ڈاکٹر صاحب سے
رجوع کیاگیا تو انہوں نے پھر غیر سنجیدہ اور غیر مناسب رویہ اختیار کیا ۔
ہما را مسئلہ اور مطالبہ ابھی تک جوں کا توں ہے سوئی گیس کی سہولت نہ ہو نے
کی وجہ سے یہاں علاقے کی آبادی ایل پی جی اور لکڑی استعمال کرنے پر مجبور
ہے اب یہاں کے لوگ اپنے مسائل کے حل کے لیے مایوس ہونے لگے ہیں اور ڈاکٹر
صاحب سے یہ پوچھنے پر مجبورہیں اگر اس بار بھی اپنے لوگوں سے کیاگیا وعدہ ،
کہ انکے مسائل کو حل نہ کیا گیا تو اگلے آنے والے الیکشن میں کس ایجنڈے کی
بناء پر اپنے علاقے کے لوگوں سے ووٹ لینے جائیں گے اور کیا اپنے علاقے کے
لوگو ں کو مطمئن کر پائیں گے ۔
ہم ڈاکٹر صاحب سے پوچھنا چاہتے ہیں ان کی حکومت تو پاکستان کو ایشین ٹائیگر
بنانے جا رہی ہے کیا یہ ٹائیگر سرکس کے ہوں گے جو آذادی ،فلاح و بہبود
،خوشحالی اور سہولتوں سے محروم اور مجبور ہوں گے یا پھر یہ عوام کوان کی
خوشحالی اور ان کی فلاح وبہبودکے لیے کام کریں گے اور ان کو ان کے حقوق ادا
کرنے میں مدد کریں گے اور ان کو انکے حقوق دلا کر رہیں گے۔ |
|