کہ جن کو ہم یاد کر رہے ہیں

کہتے ہیں کہ اچھے دوست بھی خدا کی رحمت ہوتے ہیں اور وہ لوگ بہت خوش قسمت ہوتے ہیں جنہیں اچھے دوستوں کی صحبت میسر آجائے خدا کا لاکھ شکر ہے کہ اس نے مجھے اچھے دوستوں کی صحبت عطا کی آج میرے پاس میرے ساتھ میری ہمراہی میں میرے دوستوں میں سے کوئی ایک بھی موجود نہیں
‘میری ہمجولیاں کچھ یہاں کچھ وہاں‘

لیکن پھر بھی مجھے اپنے دوستوں کی کمی محسوس نہیں ہوتی وہ اس لئے کے اچھائی انسان کے وجود میں اس طرح سما جاتی ہے کہ نظر کے سامنے موجود نہ ہونے پر بھی اس کی موجودگی کا احساس رہتا ہے بچپن سے ہی مجھے اچھے انسانوں سے دوستی کرنے کا بہت شوق رہا ہے اور جب بھی کبھی مجھے کوئی انسان اچھا لگا اور میں نے اس سے دوستی کرنا چاہی میری اس سے ضرور دوستی ہو گئی میری دوستیاں بھی اچانک اور ایک لمحے کی ملاقات میں ہوئی رہی ہیں

اکثر ایسا بھی ہوا کہ بہت سے لوگوں کے ساتھ بہت طویل عرصہ گزارنے کے باوجود بھی ان سے دوستی نہ ہو سکی لیکن کچھ انسانوں سے ایک ہی لمحے کی ملاقات نے دو انسانوں کو اس قدر قریب کر دیا کہ جیسے بہت پہلے سے ہی ہم ایک دوسرے کے قریب رہے ہوں جب بھی کبھی مجھے کسی سے دوستی ہوئی اچانک اور مختصر ملاقات کے بعد اتفاقیہ طور پر ہی ہوئی اور بعض دوستیاں تو بہت ہی ڈرامائی انداز میں بھی ہوئی ہیں

مجھے دیکھنے والے یہ سمجھتے ہیں جیسے میری دوستی صرف تنہائی سے ہے میرا ظاہری اکیلا پن اکثر لوگوں کو دھوکہ دے جاتا ہے لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ میں تنہا نہیں ہر وقت ہر لمحہ میرے پاس میرے ساتھ میرے دوستوں کا ہجوم رہتا ہے ان کے ساتھ گزرے وقت کی یادیں ان کی اور میری باتیں مجھے کبھی تنہا نہیں رہنے دیتیں اسی لئے تو میرے چہرے پر اداسی نہیں خوشی و مسرت جھلکتی ہے جو لوگوں کو حیران بھی کرتی ہے کہ یہ کیا مخلوق ہے نہ کسی سے بات چیت کرنا نہ ہی سیر و تفریح کا شوق نہ ہی ناول اور کہانیاں پڑھنے کا شوق پھر بھی اس قدر خوش اور مطمئن نہ بوریت نہ بیزاری نہ شکوہ نہ شکایت ۔۔۔ کیسے اور کیوں۔۔۔ ؟ یہ سب اس نعمت کی تاثیر ہے جو اللہ کی مہربانی سے مجھے اچھے دوستوں کی صورت میں ملی ہے

میری ڈائری میں میرے دوستوں کے نام محفوظ ہیں جی تو کرتا ہے کے یہاں لکھ دوں لیکن جو نام دل پر کندہ ہوں انہیں در و دیواروں پہ نہیں لکھتے اشتہاروں میں نہیں لکھتے اور جس کے دل پر جس کا نام لکھا ہوتا ہے وہ جانتا ہے کہ میرا نام کس کے دل پر لکھا ہے اس لئے بتانا یا جتانا ضروری نہیں ۔۔۔

ہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ میرے تمام دوست جہاں کہیں بھی موجود ہیں وہ یہ نہ سمجھیں کہ وقت اور فاصلوں نے میرے دل سے ان کی یاد محو کر دی ہے نہیں آج بھی مجھے ان کی دوستی کا بھرم ہے آج بھی میری دوستی بالکل ویسی ہے جیسی اس وقت تھی جب ہم ایک دوسرے کے ساتھ ہوا کرتے تھے اپنی شرارتیں اپنے دکھ سکھ ایک دوسرے دے ‘شیئر‘ کیا کرتے تھے ہنستے گاتے بحث و تکرار کرتے تھے مل کر ‘ون ڈش پارٹیاں‘ کرتے تھے ہر موضع پر سنجیدہ یا غیر سنجیدہ خوب باتیں کرتے سنجیدہ بھی ہوتے رنجیدہ بھی ہوتے اور خوب ‘انجوائے‘ بھی کیا کرتے تھے

یہ آرٹیکل خاص طور پر میرے ان تمام دوستوں کے نام جن کے ساتھ میں نے اپنی زندگی کا کچھ وقت گزارا ہے لیکن وہ آج مجھ سے اور میں ان سے مل نہیں پا رہے ان کی یاد میرے دل میں ہمیشہ رہے گی اور مجھے بھی یقین ہے کہ جب اپنی مصروفیات سے کچھ وقت فرصت کا میسر آنے پر انہیں بھی کسی لمحے میری یاد ضرور آتی ہو گی
“ یہ کیسے ممکن ہے ہم نشینوں کہ دل کو دل دل کی خبر نہ پہنچے
انہیں بھی ہم یاد آتے ہوں گے کہ جن کو ہم یاد کر رہے ہیں ۔۔۔ “

 

uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 488598 views Pakistani Muslim
.. View More