اشتعال

ہمارا ملک جن نامساعد حالات کا شکار ہے ان سے نمٹنے کے لئے ہمیں جوش سے نہیں بلکہ ہوش مندی و سمجھداری سے کام لینا ہوگا ہمیں فرقہ واریت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متحد ہو جانا چاہئے تاکہ ہم دشمن کی ہر سازش کا منہ توڑ جواب دے سکیں کسی بھی قوم کی بقا صرف اور صرف اتحاد میں ہی مضمر ہے ہم متحد ہو کر ہی دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہو سکتے اور دشمن کی چال کے بچھائے ہر جال کو توڑ سکتے ہیں

ہمیں آپس کی رنجشیں بھلا کر ایک دوسرے کا ہاتھ تھام لینا چاہیے اور ہر قدم بہت سوچ سمجھ کر اٹھانے کی ضرورت کو مد نظر رکھنا چاہیے اسلام دشمن قوتیں نہیں چاہتیں کہ ہم ایک مضبوط قوم کی حیثیت سے اسلامی پرچم سربلند کر سکیں یہ اسلام دشمن عناصر و قوتیں ہماری قومی سالمیت و قوت کو فرقہ واریت کے ذریعے کمزور کرنا چاہتی ہیں ہمیں اپنے دشمن کو کامیاب نہیں ہونے دینا بلکہ متحد ہو کر دشمن کی ہر سازش اور ناپاک عزائم کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے خود کو ٹوٹنے سے بچانا ہے

یہ جو ہمارے ملک میں آئے دن خود کش بم دھماکوں کا سلسلہ شروع ہے یہ صرف اور صرف اسلام دشمن قوتیں ہی کروا رہی ہیں جو ہمارے ملک میں فرقہ واریت کے ذریعے ہمارے ملک میں انتشار اور خلفشار پیدا کرنا چاہتی ہے تاکہ ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہو اور ہماری جڑیں کمزور ہوں تاکہ دشمن کو ہمارے ملک پر قبضہ کرنے کا بہانہ مل جائے اپنی انہیں شاطرانہ چالوں کے ذریعے وہ ہماری سرحدوں پر اپنے وحشیانہ پنجے مضبوط کرنا چاہتے ہیں مسلمانوں کو کمزور کرنا چاہتے ہیں ہماری افرادی قوت سے لیکر ہماری اقتصادی معاشی اور معاشرتی حیثیت کی بیخ کنی کرنا چاہتے ہیں تاکہ اپنے ناپاک ارادوں میں کامیاب ہو سکیں

دشمن کی ناپاک سازش کو ناکام بنانا اور اپنے ملک کو بچانا خود ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے کسی دوسرے نے آکر ہمیں نہیں بچانا نہ ہی ہمیں ان مسائل و بحرانوں سے بچنے کی تدبیر بتانا ہے اس کے لئے ہمیں جوش سے نہیں بلکہ ہوش مندی اور سمجھداری سے کام لینا ہوگا اشتعال انگیزی کی بجائے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا ہر قسم کے سیاسی و نظریاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متحد ہو کر اپنے ملک کی بقا و سالمیت کو دشمن کی سازشوں کی نذر ہونے سے بچانا ہے

یہ آئے روز کے خود کش بم دھماکے کبھی اسلام آباد، کبھی پشاور، کبھی لاہور اور اب کراچی کو نشانہ بنا کر ہماری افرادی قوت سے لے کر معاشی اقتصادی اور معاشرتی حیثیت کو زک پہنچانا ہے دھماکوں کی صورت میں پہلے ہی ہم بہت جانی و مالی نقصان اٹھا چکے ہیں جس سے ہماری افرادی و عسکری قوت کے ساتھ ساتھ ملکی سرمائے کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے اور اس پر ہم میں سے ہی بعض افراد اپنے غم و غصے اور جوش و جنوں پر قابو نہ پانے کے باعث مشتعل ہو کر اس نقصان میں مزید اضافے کا باعث بن رہے ہیں اس قسم کی اشتعال انگیزی مثلاً توڑ پھوڑ، فائرنگ کرنا گاڑیوں اور دوکانوں کو آگ لگانا، سڑکیں بلاک کرنا وغیرہ یہ سب کس کا نقصان ہے یہ سب ہمارا اپنا نقصان ہے دشمن کا نہیں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کے رد عمل کے طور پر احتجاج کرنا غلط نہیں لیکن احتجاج کو غلط رنگ دینا درست نہیں احتجاج پر امن طریقے سے بھی کیا جا سکتا ہے تخریب سے تعمیر نہیں ہوتی بلکہ مناسب طریقے پر عمل درآمد سے ہوتی ہے اور مناسب تدبیر سوچ سمجھ کر ہی اختیار کی جاتی ہے جس میں کچھ وقت تو لگتا ہے دشمن ایسا ہی وار کرتا ہے کہ جس کے ردعمل کے طور پر بعض افراد مشتعل ہو کر خود اپنے ہاتھوں اپنے ہی ملکی سمائے کو تباہ کر دیتے ہیں جس سے کچھ حاصل نہیں بلکہ اپنے ہی نقصان اور مسائل میں مزید اضافہ ہے ایسی صورتحال کو ناکام بنائیں اس طرح کا اشتعال ہمارے مسائل کو کم کرنے کی بجائے ان میں مزید اضافے اور مسائل کے حل میں مزید رکاوٹیں پیدا کرنے کا سبب بنتی ہیں اور اس طرح سے یہ مشتعل افراد جو بے سوچے سمجھے ملکی املاک کو نذر آتش کرتے ہیں فائرنگ اور ٹائیر جلا کر سڑکیں بلاک کرتے ہیں اس سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں آپ اپنے ہاتھوں اپنے ہی محصولات کو تباہ کر کے ایک طرح سے نادانستہ دشمن کا ساتھ دے رہے ہوتے ہیں اس طرح کا طرز عمل اختیار کرنے سے آپ کو یا آپ کے ملک کو بجائے فائدے کے الٹا نقصان میں مزید اضافہ ہوتا ہے

یہ عمل بجائے تعمیر و ترقی کے بجائے خود تخریب کا عمل ہے دشمن تو یہی چاہتا ہے کہ خود ہمارے ہی ہاتھوں ہمیں تباہ کروا کر اپنا ناپاک مقصد پا لے اور اس طرح آپ ناسمجھی میں دشمن کے عزائم کو خود ہی ہوا دینے کا سبب بن رہے ہیں خود سوچیں کہ اپنے ہاتھوں اپنا نقصان کرنا کہاں کی دانشمندی ہے اس طرح سے آپ دشمن کو دلی سکون اور خوشی دے کر اپنوں کے لئے مشکلات پیدا کر رہے ہوتے ہیں دشمن تو اسی گھات میں ہے کہ ہم آپس میں لڑ جھگڑ کر اپنی صلاحتیں اور اپنی قوتیں اپنوں سے دشمنی میں ہی صرف کر دیں اور دشمن اس کا فائدہ اٹھا کر ہم پر مسلط ہو جائے

خدارا ہوش میں آئیں اور حسن تدبیر کے ساتھ صبرو تحمل کے ساتھ سمجھداری اور بیداری کے ساتھ اپنے لوگوں کے ساتھ متحد ہو جائیں اور اپنے ملک و قوم کی بقا و سلامتی کے لئے دشمن کے سامنے ڈٹ جائیں دشمن کا مقابلہ کریں اپنے ملکے کو اپنے لوگوں کے لئے مسائل و مشکلات پیدا نہ کریں موجودہ حالات کے ردعمل کے طور پر مشتعل ہو کر ملک میں تخریب کاری کا اضافہ کرنے کی بجائے اپنی صفوں میں اتحاد قائم کرتے ہوئے دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہو جائیں تاکہ دشمن اپنے کسی بھی ناپاک ارادے یا گھناؤنی سازش میں کامیاب نہ ہو سکے

تخریبی اشتعال انگیزی کی روش ترک کر دیں منفی طرز احتجاج کی تخریب کاری چھوڑ دیں اور پرامن احتجاج کے ذریعے ملک کی تعمیر و ترقی میں مثبت کردار ادا کریں اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو رب تعالٰی سے عاجزانہ دعا ہے کہ اللہ تعالٰی ہماری قوم کو دوست اور دشمن کی پہچان کا شعور بخشے مسلمان قوم کی صفوں میں اتفاق اتحاد قائم کرے اور مسلمانوں کو اتنی قوت عطا فرمائے کہ کوئی بھی دشمن مسلمانوں پر غلبہ نہ پا سکے اور اسلام کا پرچم اقوام عالم میں ہمیشہ سربلند رہے (آمین)

 

uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 457026 views Pakistani Muslim
.. View More