سورہ القصص ٢٨ ----- رکوع - ٦
-------------------------- آیہ # ٥١ تا ٦٠
اور بیشک ہم نے ان کے لیے بات مسلسل اتاری کہ وہ دھیان کریں - جن کو ہم نے
اس سے پہلے کتاب دی وہ اس پر ایمان لاتے ہیں - اور جب ان پر یہ آیتیں پڑھی
جاتی ہیں کہتے ہیں ہم اس پر ایمان لائے بیشک یہی حق ہے ہمارے رب کے پاس سے
ہم اس سے پہلے ہی گردن رکھ چکے تھے - ان کو انکا اجر دوبالا دیا جائیگا
بدلہ ان کے صبر کا اور وہ بھلائی سے برائی کو ٹالتے ہیں اور ہمارے دئیے سے
کچھ ہماری راہ میں خرچ کرتے ہیں - اور جب بیہودہ بات سنتے ہیں اس سے تغافل
کرتے ہیں اور کہتے ہیں ہمارے لئیے ہمارے عمل اور تمھارے لئیے تمھارے عمل بس
تم پر سلام ہم جاہلوں کے غرضی نہیں - بیشک یہ نہیں کہ تم جسے اپنی طرف سے
چاہو ہدایت کردو ہاں الله ہدایت فرماتا ہے جسے چاہے اور وہ خوب جانتا ہے
ہدایت والوں کو - اور کہتے ہیں اگر ہم تمھارے ساتھ ہدایت کی پیروی کریں تو
لوگ ہمارے ملک سے ہمیں اچک لے جائینگے کیا تم نے انھیں جگہ نہ دی امان والی
حرم میں جسکی طرف ہر چیز کے پھل لائے جاتے ہیں ہمارے پاس کی روزی لیکن ان
میں اکثر کو علم نہیں - اور کتنے شہر ہم نے ہلاک کر دئیے جو اپنے عیش پر
اترا گئے تھے تو یہ ہیں انکے مکان کہ انکے بعد انمیں سکونت نہ ہوئی مگر کم
اور ہم ہی وارث ہیں - اور تمہارا رب شہروں کو ہلاک نہیں کرتا جب تک ان کے
اصل مرجع میں رسول نہ بھیجے جو ان پر ہماری آیتیں پڑھے اور ہم شہروں کو
ہلاک نہیں کرتے مگر جب کہ ان کے ساکن ستمگار ہوں - اور جو کچھ چیز تمہیں دی
گئی ہے وہ دنیاوی زندگی کا برتاوا ہے اور اس کا سنگار ہے اور جو الله کے
پاس ہے وہ بہتر اور زیادہ باقی رہنے والا تو کیا تمہیں عقل نہیں |