جس کے اسلام کی بنیاد مضبوط ہو گی، اس کی عمارت بھی مضبوط
بنی گی، اور وہ اتنا ہی کامیاب ہو گا۔ اس بنیاد کو قرآن نے بیان کیا ہے۔
غیب پر ایمان لانا (جو کہ ہم ایمان مفصل اور مجمل میں پڑھتے ہیں)
نماز قائم کرنا (نماز کو وقت کی پابندی کے ساتھ اس کے حقوق و محسنات سمیت
ادا کرنا)
اللہ کے دیئے ہوۓ مال میں سے خرچ کرنا
اللہ کی طرف سے جو بھی احکامات نازل ہوۓ نبیﷺ پر اور باقی انبیاۃ پر ان سے
پر ایمان لانا
اور آخرت پر یقین رکھنا(ایسا ماننا گویا کہ اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں
اور اس کے علاوہ
رشتوں کو جوڑے رکھنا
زمین میں فساد نہ کرنا
حق اور باطل کو آپس میں نہ ملانا
حق کو نہ چھپانا
جس نیکی کا لوگوں کو حکم دینا وہ خود بھی کرنا
روزے رکھنا
حج و عمرہ ادا کرنا
صبر اور نماز کے ذریعے اللہ کی مدد طلب کرنا بجاۓ شرکیہ کام کرنے کے
جھوٹ نہ بولنا
ناحق قتل نہ کرنا
ظلم نہ کرنا
ظالم کا ساتھ نہ دینا
احسان کرنا
درگزر کرنا
اچھے طریقے سے بات کرنا
واضح بات کرنا
بھلائی کے کاموں میں جلدی کرنا
اچھے کاموں میں دوسروں کو ساتھ لے کر چلنا
امر بلمعروف اور نہی عن المنکر کا اہتمام کرنا
قرآن سیکھنا اور دوسروں کو سکھانا
اچھے اخلاق اپنانا
بے حیائی سے رکنا
تکبر اور غرور نہ کرنا
اللہ کا شکر کثرت سے ادا کرنا
عہد کی پابندی کرنا
امانت کی حفاظت کرنا
حسد بضض اور منفی جذبات سے بچنا
فضول خرچی اور بخل سے پرہیز
لغو باتوں سے پرہیز کرنا
صدقہ دینا
زکوۃ اور عشر دینا
احسان نہ جتانا، تکلیف نہ دینا
دشمن کے ساتھ بھی انصاف سے کام لینا اور ذیادتی نہ کرنا
آپس میں ایک دوسرے کا مزاق نہ اڑانا اور برے لقب سے نہ پکارنا
غیبت نہ کرنا
ناپ تول میں کمی نہ کرنا
دھوکہ نہ دینا
حرمت والی چیزوں کی حرمت کی پاسداری کرنا
حقوق اللہ اور حقوق العباد پوری طرح ادا کرنا
نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا
حرام سے بچنا
اللہ سے ڈرنا
توبہ استغفار کثرت سے کرنا
اللہ کی تسبیح اور حمد کثرت سے بیان کرنا
نبیﷺ پر درود بھیجنا
وہی اللہ ہے جس نے تجھ پر کتاب اتاری، جس میں محکم آیات ہیں جو کتاب کی اصل
ہیں اور بعض آیات متشابہات ہیں، تو لیکن وہ لوگ جن کے دلوں میں کجی ہے وہ
اس کی متشابہ آیتوں کے پیچھے لگ جاتے ہیں فتنے کی طلب اور انکی تاویل کی
جستجو میں حالانکہ ان کی حقیقی تاویل اللہ ہی جانتا ہے۔۔۔( سورۃ آل عمران
آیت 7)
اب ہم عالم فاضل تو ہیں نہیں کہ ان معاملات میں جھگڑا کریں جو کہ آجکل فرقہ
واریت کا سبب بن رہے ہیں۔
اس لیے بہتر یہی ہے کہ بنیاد سے اوپر جاتے ہیں، بغیر بنیاد کے دیوار کھڑی
ہو نہیں سکتی، عمارت کہاں ہو گی اور اس کیا تزئین و آرائیش کا کیا مطلب۔ |