(*)اﷲ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا
ترجمہ: یقیناًاﷲ تعالیٰ اپنے ساتھ شریک کئے جانے کو نہیں بخشتا اور اس کے
سوا جسے چاہے بخش دیتا ہے۔ اور جو اﷲ تعالٰی کے ساتھ شریک مقرر کرے اس نے
بہت بڑا گناہ اور بہتان باندھا۔ (سورۃالنساء،آیت نمبر۸ ۴)
(*)نماز کا چھوڑنا
ترجمہ: گناہ گاروں سے تمہیں دوزح میں کس چیز نے ڈالا ہے وہ جواب دیں گے کہ
ہم نمازی نہ تھے۔نہ مسکینوں کو کھانا کھلاتے تھے۔ اور ہم بحث کرنے والے (اِنکاریوں)کا
ساتھ دے کر بحث مباحثہ میں مشغول رہا کرتے تھے ۔ اور روزِ جزا کوجھُٹلاتے
تھے۔(سورۃ المدثر،آیت نمبر۴۱تا۴۶)
(*)سود لینے ، دینے ،لکھنے اور گواہ بننے والا
ترجمہ: سود خور لوگ نہ کھڑئے ہوں گے مگر اس طرح جس طرح وہ کھڑا ہوتا ہے جسے
شیطان چھو کر خبطی بنا دے،یہ اس لئے کہ یہ کہا کرتے تھے کہ تجارت بھی تو سو
د ہی کی طرح ہے، حالانکہ اﷲ تعالٰی نے تجارت کو حلال کیا اور سود کو حرام ،
جو شخص اپنے پاس آئی ہوئی اﷲ تعالٰی کی نصیحت سن کر رک گیا اس کے لئے وہ ہے
جو گزرا اور اس کا معاملا اﷲ تعالٰی کی طرف ہے، اور جس نے پھر بھی کیا ، وہ
جہنمی ہے، ایسے لوگ ہمیشہ ہی اس میں رہیں گے۔اﷲتعالٰی سود کو مٹاتا ہے اور
صدقہ کو بڑھاتاہے۔(سورۃ البقرۃ، آیت نمبر ۲۷۵تا۲۷۶)
(*)پاک دامن عورت پر تہمت لگانا
ترجمہ: جو لوگ پاک دامن، بے خبر ، مومن عورتوں پر تہمتیں لگاتے ہیں ان پر
دنیا اور آخرت میں لعنت کی گئی اور ان کے لیے بڑا عذاب ہے۔ وہ اس دن کو
بُھول نہ جائیں جب کہ ان کی اپنی زبانیں اور ان کے اپنے ہاتھ پاؤں ان کی کر
توتو ں کی گواہی دیں گے۔(سورۃ النور، آیت نمبر۳ ۲تا۲۴)
(*)فیصلے میں اﷲ کا قانون نہ لینا
ترجمہ: جو لوگ اﷲ کے نازل کردہ قانون کے مطابق فیصلہ نہ کریں وہی کافر ہیں
۔(سورۃ المائدہ، آیت نمبر ۴۴)
(*)حق کو چُھپانا
ترجمہ: جو لوگ ہماری نازل کی ہوئی روشن تعلیما ت اور ہدایات کو چھپاتے ہیں
، درآنحالیکہ ہم انھیں سب انسانوں کی رہنمائی کے لیے اپنی کتاب میں بیان کر
چکے ہیں ، یقین جانو کہ اﷲبھی ان پر لعنت کرتا ہے اور تمام لعنت کرنے والے
بھی اُن پر لعنت بیجھتے ہیں ۔البتہ جو اس روش سے باز آجائیں اور اپنے طرزِ
عمل کی اصلاح کر لیں اور جو کچھ چُھپاتے تھے ، اُسے بیان کر نے لگیں ،اُن
کو میں معاف کردوں گا اور مَیں بڑا درگزر کرنے والا اور رحم کرنے والا
ہوں۔(سورۃ البقرہ، آیت نمبر ۱۵۹تا۱۶۰)
(*)رِیا کاری کرنا
ترجمہ: پھر تباہی ہے اُن نماز پڑھنے والوں کے لیے جو اپنی نماز سے غفلت
برتتے ہیں ، جو رِیا کاری کرتے ہیں اور معمولی ضرورت کی چیزیں (لوگوں کو
دینے سے گریز کرتے ہیں ۔(سورۃ الماعون ، آیت نمبر ۴ تا ۷)
(*)مرد سے زنا
ترجمہ: کیا تم جہان والوں میں سے مردوں کے ساتھ شہوت رانی کرتے ہو ۔ اور
تمہاری جن عورتوں کو اﷲ تعالٰی نے تمہارا جوڑا بنایا ہے اُن کو چھوڑ دیتے
ہو ، بلکہ تم ہو ہی حد سے گزر جانے والے۔(سورۃ الشعراء، آیت نمبر ۱۶۵تا۱۶۶)
(*)زنا
ترجمہ: اور اﷲ تعالٰی کے ساتھ دوسرے معبود(جو عبادت کے لائق نہیں)کو نہیں
پکارتے اور کسی ایسے شخص کو جسے قتل کرنا اﷲ
تعالٰی نے منع کر دیا ہو، وہ بجز حق کے قتل نہیں کرتے اور نہ وہ زنا کے
مرتکب ہوتے ہیں ۔ اور جو کوئی یہ کام کرئے وہ اپنے اوپر سخت وبال لائے گا،
اسے قیامت کے دن دوہرا عذاب کیا جائے گا اور وہ ذِلت و خواری کے ساتھ ہمیشہ
اسی میں رہے گا ، سوائے ان لوگوں کے جو توبہ کریں اور ایمان لائیں اور نیک
کام کریں ، ایسے لوگوں کے گناہوں کو اﷲ تعالٰی نیکیوں سے بدل دیتا ہے، اﷲ
بخشنے والا مہربانی کرنے والا ہے۔(سورۃ الفرقان ، آیت نمبر ۶۸تا۷۰)
(*)کسی جان کو قتل کرنا
ترجمہ: اور جو کوئی کسی مومن کو قصداََقتل کر ڈالے ، اس کی سزا دوزح ہے جس
میں وہ ہمیشہ رہے گا، اس پر اﷲتعالٰی کا غضب ہے اسے اﷲ تعالٰی نے لعنت کی
ہے اور اس کے لئے بڑا عذاب تیار رکھا ہے۔ (سورۃالنساء،آیت نمبر۹۳)
(*)کسی پر نا حق ظلم کرنا
ترجمہ: یہ راستہ صرف اُن لوگوں پر ہے جو خود دوسرں پر ظلم کریں اور زمین
میں نا حق فساد کرتے پھریں ، یہی لوگ ہیں جن کے لئیے درد ناک عذاب ہے۔(سورۃ
الشورٰی،آیت نمبر۲ ۴)
(*)ناحق یتیموں کا مال کھانا
ترجمہ: جو لوگ نا حق (ظلم)سے یتیموں کا مال کھا جاتے ہیں ، وہ اپنے پیٹ میں
آگ ہی بھر رہے ہیں اور عنقریب وہ دوزخ میں جائیں گے۔(سورۃالنساء،آیت
نمبر۱۰)
(*)شراب پینا اور جوا کھیلنا
ترجمہ: اے ایمان والو! بات یہی ہے کہ شراب ، جوا اور آستانے وغیرہ اور
پانسے کے تیر یہ سب گندی باتیں ، شیطانی کام ہیں ان سے بالکل الگ رہو تاکہ
تم فلاح یاب ہو۔ شیطان تو یوں چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے سے
تمہارے آپس میں عداوت اور بغض واقع کرا دے اور اﷲ تعالٰی کے یاد سے اور
نماز سے تم کو باز رکھے سو اب بھی باز آجاؤ۔(سورۃ المائدہ ، آیت
نمبر۹۰تا۹۱)
(*) زمین میں فساد برپا کرنا
ترجمہ: جو لوگ اﷲ اور اس کے رسولﷺ سے لڑتے ہیں اور زمین میں اس لیے تگ ودِو
کرتے پھرتے ہیں کہ فساد برپا کریں ، اُن کی سزا یہ ہے کہ قتل کیے جائیں ،
یا سُولی پر چڑھائے جائیں ، یا اُن کے ہاتھ اور پاؤں مخالف سَمْتوں سے کاٹ
ڈالے جائیں ، یا وہ جَلا وطن کر دیے جائیں ۔ یہ ذلت ورسوائی تو اُن کے لیے
دُنیا میں ہے اور آخرت میں اُن کے لیے اس سے بڑی سزا ہے۔(سورۃ المائدہ، آیت
نمبر ۳۳)
(*)تکبرکرنا
ترجمہ: اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو تو ابلیس کے سوا سب
نے سجدہ کیا۔ اس نے انکا ر کیا اور تکبر کیا اوروہ کافروں میں ہو گیا۔(سورۃ
البقرۃ ، آیت نمبر۴ ۳)
(*)اپنے آپ کو قتل کرنا
ترجمہ: اور اپنے آپ کو قتل نہ کرو۔یقین مانو کہ اﷲ تمھارے اُوپر مہربان
ہے۔جو شخص ظلم وزیادتی کے ساتھ ایسا کرے گا، اُس کو ہم ضرور آگ میں جھونکیں
گے اور یہ اﷲ کے لیے کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ اگر تم اُن بڑے بڑے گناہوں سے
پرہیز کرتے رہو جن سے تمھیں منع کیا جا رہا ہے، تو تمھاری چھوٹی موٹی
بُرائیوں کو ہم تمھارے حساب سے ساقط کردیں گے اور تم کو عزت کی جگہ داخل
کریں گے۔(سور ۃ النساء،آیت نمبر۲۹تا ۳۰)
(*)منافقت اختیار کرنا
ترجمہ: یہ منافق اﷲ کے ساتھ دھو کا بازی کر رہے ہیں ، حالانکہ در حقیقت
اﷲہی نے انھیں دھوکے میں ڈال رکھا ہے۔ جب یہ نماز کے لیے اُٹھتے ہیں تو
کَسْمَاتے ہوئے محض لوگوں کو دکھانے کی خاطر اُٹھتے ہیں اور خدا کو کم ہی
یاد کرتے ہیں ۔کفرو ایمان کے درمیان ڈانواں ڈول ہیں ۔ نہ پُورے اِس طرف ہیں
نہ پُورے اُس طرف ۔ جسے اﷲنے بھٹکادیا ہو ، اس کے لیے تم کوئی راستہ نہیں
پا سکتے۔اے لوگوجو ایمان لائے ہو، مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا رفیق
نہ بناؤ۔ کیا تم چاہتے ہو کہ اﷲ کو اپنے خلاف صریح حجت دے دو ؟یقین جانو کہ
منافق جہنم کے سب سے نیچے طبقے میں جائیں گے اور تم کسی کو اُن کا مدد گار
نہ پاؤ گے۔(سورۃ النساء، آیت نمبر۱۴۲تا۱۴۵)
(*)کسی کا مذاق اُڑانا
ترجمہ: اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، نہ مرد دُوسرے مردوں کا مذاق اُڑائیں ،
ہو سکتا ہے کہ وہ ان سے بہتر ہوں ، اور نہ عورتیں دُوسری عورتوں کا مذاق
اُڑائیں ، ہو سکتا ہے کہ وہ ان سے بہتر ہوں ۔ آپس میں ایک دُوسرے پرطعن نہ
کرو اور نہ ایک دُوسرے کو بُرے القاب سے یاد کرو ۔ ایمان لانے کے بعد فسق
میں نام پیدا کرنا بہت بُری بات ہے۔ جو لوگ اس رَوِ ش سے باز نہ آئیں ،وہی
ظالم ہیں ۔(سورۃ الحجرٰات، آیت نمبر۱۱)
(*)اپنی عزت کی خاطر گناہ پر جمے رہنا
ترجمہ: اور جب اس سے کہا جاتا ہے کہ اﷲ سے ڈر، تو اپنے وقارکا خیال اُس کو
گناہ پر جما دیتا ہے ۔ ایسے شخص کے لیے تو بس جہنم ہی کافی ہے اور وہ بہت
بُرا ٹھکانہ ہے۔(سورۃ البقرۃ، آیت نمبر۲۰۶)
(*)مومن مردوں اور عورتوں کو بے قصور اذیت دینا
ترجمہ: اور جو لوگ مومن مردوں اور عورتوں کو بے قصور اذیت دیتے ہیں اُنھوں
نے ایک بڑے بہتان اور صریح گناہ کا وبال
اپنے سر لے لیا ہے۔(سورۃ الا حزاب ، آیت نمبر ۵۸)
(*)کنجوسی کرنا
ترجمہ: یقین جانو اﷲ کسی ایسے شخص کو پسند نہیں کرتا جو اپنے پِندار میں
مغرور ہو اور اپنی بڑائی پر فخر کرے ۔ اور ایسے لوگ بھی اﷲ کو پسند نہیں ہے
جو کنجوسی کرتے ہیں اور دُوسروں کو بھی کنجوسی کی ہدایت کرتے ہیں اور جو
کچھ اﷲ نے اپنے فضل سے انھیں دیا ہے اُسے چھپاتے ہیں ۔ایسے کافرِ نعمت
لوگوں کے لیے ہم نے رُسوا کُن عذاب مہیا کر رکھا ہے۔(سورۃ النساء، آیت
نمبر۳۶تا۳۷)
(*)خیانت کرنا
ترجمہ: جو شخص خیا نت کرئے گا وہ قیا مت کے دن اپنی کی ہوئی خیانت کے ساتھ
حاضر ہوگا۔(سورۃ العمران ، آیت نمبر۱۶۱)
(*)فصیلہ درست نہ کرنا
نبی پاکﷺ نے فرمایا :’’فیصلہ کرنے والے تین قسم کے لوگ ہوتے ہیں ، ایک قسم
کے فیصلہ کرنے والے لوگ جنت میں ہوں گے ، اور دو قسم کے لوگ آگ میں ہوں
گے۔(۱)ایسا فصیلہ کرنا والا جس نے حق کو پہچانہ پس اس نے فیصلہ کیا اس کے
ساتھ پس وہ جنت میں ہو گا۔(۲)اور ایسا فیصلہ کرنے والا جس نے حق کو پہچانہ
پس جان بوجھ کر زیادتی کی پس وہ آگ میں ہوگا۔(۳)اور ایسا فیصلہ کرنے والا
جس نے بغیر جانے پہچانے فیصلہ کیا پس وہ بھی جہنم میں ہو گا۔‘‘(ترمذی)
(*)جنگ سے ڈر کر پُشْت پھیرنا
ترجمہ: اور جو شخص ان سے اس موقع پر پشت پھیرے گا مگر ہاں جو لڑائی کے لئے
پینترابدلتا ہو یا جو اپنی جماعت کی طرف پناہ لینے آتا ہو وہ متشنٰی ہے۔
(باقی اور جو ایسا کرے گا)وہ اﷲ کے غضب میں آجائے گا اور اس کا ٹھکانہ دوزخ
ہو گا وہ بہت ہی بُری جگہ ہے۔(سورۃ الانفال، آیت نمبر۱۶)
(*)اﷲ تعالٰی پر جھو ٹ باندھنا
ترجمہ: اور جن لوگوں نے اﷲ تعالٰی پر جھوٹ باندھا ہے تو آپ دیکھیں گے کہ
قیامت کے دن ان کے چہرے سیاہ ہوں گے۔(سورۃ الزمر،آیت نمبر ۶۰) |