دین ابراہیم علیہ السلام - ٠٢

سورہ البقرہ ٢ ------------------ آیہ # ١٣٠ تا ١٣٧
اور ابراہیم کے دین سے کون مونہہ پھیرے سوا اسکے جو دل کا احمق ہے اور بیشک ضرور ہم نے دنیا میں اسے چن لیا اور بیشک وہ آخرت میں ہمارے خاص قرب کی قابلیت والوں میں ہے - جب کہ اس سے اس کے رب نے فرمایا گردن رکھ عرض کی میں نے گردن رکھی اس کے لیے جو رب ہے سارے جہاں کا - اور اسی دین کی نصیحت کی ابراہیم نے اپنے بیٹوں کو اور یعقوب نے کہ اے میرے بیٹوں بیشک الله نے یہ دین تمہارے لیے چن لیا ہے تو نہ مرنا مگر مسلمان - بلکہ تم میں کے خود موجود تھے جب یعقوب کو موت آئی جبکہ اس نے اپنے بیٹوں سے فرمایا میرے بعد کس کی پوجا کرو گے بولے ہم پوجیں گے اسے جو خدا ہے آپ کا اور آپ کے آباء ابراہیم و اسماعیل و اسحاق کا ایک خدا اور ہم اسکے حضور گردن رکھے ہیں- یہ ایک امت ہے کہ گزر چکی ان کے لیے ہے جو انہوں نے کمایا اور تمھارے لیے جو تم کماؤ اور انکے کاموں کی تم سے پرسش نہ ہوگی - اور کتابی بولے یہودی یا نصرانی ہو جاؤ راہ پاؤ گے تم فرماؤ بلکہ ہم تو ابراہیم کا دین لیتے ہیں جو ہر باطل سے جدہ تھے اور مشرکوں سے نہ تھے - یوں کہو کہ ہم ایمان لائے الله پر اور اس پر جو ہماری طرف اترا اور جو اتارا گیا ابراہیم و اسماعیل و اسحاق و یعقوب اور ان کی اولاد پر اور جو عطا کئیے گئے موسیٰ و عیسیٰ اور جو عطا کیے گئے باقی انبیاء کو اپنے رب کے پاس سے ہم ان میں کسی پر ایمان میں فرق نہیں کرتے اور ہم الله کے حضور گردن رکھے ہیں - پھر اگر وہ بھی یونہی ایمان لائے جیسا تم لائے جب تو وہ ہدایت پا گئے اور اگر مونہہ پھیریں تو وہ نری ضد میں ہیں تو اے محبوب عنقریب الله تمہیں ان کی طرف سے کفایت کریگا اور وہی سنتا جانتا ہے
Mohsin Khan
About the Author: Mohsin Khan Read More Articles by Mohsin Khan: 115 Articles with 114630 views nothing special .. View More