امریکہ میں واقع موت کی وادی کے نام سے مقبول نیشنل پارک
اپنے حرکت کرتے پراسرار پتھروں کی وجہ سے تو دنیا بھر میں مقبول ہے ہی لیکن
اس کے علاوہ بھی یہ چند دلچسپ حقائق کا مالک ہے- یہ نیشنل پارک انتہائی گرم
اور بالکل بنجر مقام ہے- تاہم اس سب کے باوجود ہر سال سیاحوں کی ایک بڑی
تعداد اس مقام کا رخ کرتی ہے-
|
|
موت کی وادی نامی اس نیشنل پارک میں لوگوں کی سہولیات کے لیے 5 ہوٹل موجود
ہے لیکن لوگوں کی ایک بڑی اکثریت اس مقام پر کیمپ لگا کر رہنے کو ترجیح
دیتی ہے اور یہاں تک رسائی کے لیے اپنی تیار کردہ گاڑیوں کا استعمال کرتی
ہے-
|
|
یہ نیشنل پارک انتہائی خشک نیشنل پارک ہے جس کی وجہ سے اکثر لوگوں کا خیال
ہوتا ہے کہ یہاں کسی قسم کا کوئی جانور موجود نہیں ہوگا- لیکن حقیقت اس کے
برعکس ہے کیونکہ یہاں 35 سے زائد اقسام کے جانور پائے جاتے ہیں جن میں
چھپکلیاں٬ سانپ اور بھیڑیں بھی شامل ہیں-
|
|
یہ مقام سطح سمندر سے 36 میٹر ( 282 فٹ ) گہرائی میں واقع ہے- اور امریکہ
میں کوئی دوسری قدرتی وادی ایسی نہیں ہے جو اتنی گہرائی میں واقع ہو-
|
|
موت کی وادی کی زمین پر ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 1 لاکھ 50 ہزار افراد
کیمپ لگا کر ٹھہر سکتے ہیں-
|
|
یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اس مقام پر کبھی قابلِ ذکر بارش نہیں ہوئی- یہاں تک
کہ 1929 کے دوران بالکل نہیں ہوئی جبکہ 1931 سے 1934 تک جو بارش ریکارڈ کی
گئی وہ صرف 064. انچ بنتی ہے-
|
|
موسم گرما کے ان مہینوں میں جب گرمی انتہا کو ہوتی ہے یہاں کا درجہ حرارت
56 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے- یہ عرصہ جون سے لے کر ستمبر تک کا ہوتا ہے-
|
|
خشکی کے باوجود اس مقام پر پودوں کی 900 سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں جو کہ
صحراؤں میں موجود نباتات پر تحقیق کرنے والے ماہرین کے لیے ایک بہترین
سہولت ہے-
|
|
اس مقام کو قومی یادگار کا درجہ 11 فروری 1933 کو اس وقت کے صدر Herbert
Hoover نے دیا تھا-
|
|
3.4 ملین ایکڑ کے رقبے پر پھیلی اس وادی کو دیکھنے کے لیے ہر سال لاکھوں
سیاح آتے ہیں جو کہ یہاں موجود جنگلی حیات اور قدرتی نظاروں سے محظوظ ہوتے
ہیں- سب سے زیادہ سیاح سال 2001 میں آئے جن کی تعداد 1.1 ملین سے بھی زائد
تھی-
|
|
اس نیشنل پارک کی سرحدیں کیلیفورنیا اور نویڈا کے علاقوں
سے ملحق ہیں-
|