قد نہ بڑھنے کی شکایت ہمارے معاشرے میں عام جسے دور کرنے
کے لیے مختلف طریقے بھی آزمائے جاتے ہیں لیکن گزشتہ چند سالوں سے بھارت کے
ایک میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں اس شکایت کے ازالے کے لیے ایک بالکل عجیب و غریب
طریقہ اپنایا جارہا ہے-
شری بالاج ایکشن نامی اس میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر امر سارین ہڈیاں توڑ
کر قد بڑھانے کا علاج کررہے ہیں جبکہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس طریقہ علاج
سے فائدہ بھی حاصل کر رہی ہے-
|
|
اس عجیب و غریب علاج کی ایک مثال 21 سالہ روہن گپتا بھی ہیں جنہوں نے ڈاکٹر
سارین سے ہڈیاں تڑوا کر اپنے قد میں اضافہ کروایا۔
روہن گپتا پانچ فٹ چار انچ قد کے مالک تھے مگر اب وہ پانچ فٹ ساڑھے سات انچ
قد کے مالک ہیں۔
روہن کے مطابق وہ علاج کے دوران چار ماہ تک شدید تکلیف کی حالت میں بستر پر
رہے لیکن جب وہ صحتیاب ہو کر اٹھے تو وہ اپنے قد میں ساڑھے تین انچ کا
اضافہ دیکھ کر ساری تکالیف بھول گئے۔
ہڈیوں توڑ کر قد میں کیے جانے والے اضافے کا یہ طریقہ علاج روسی ہے جسے
لیزا روف تکنیک کہا جاتا ہے اور ڈاکٹر سارین اسی طریقے کے ذریعے علاج کرتے
ہیں۔
اس طریقہ علاج میں ٹانگ میں Tibiaنامی ہڈی کو توڑ دیا جاتا ہے اور پھر ٹوٹی
ہوئی ہڈی کے دونوں اطراف کو سٹیل کی سلاخوں کی مدد سے اطراف کی جانب کھینچ
کر رکھا جاتا ہے۔ اس دوران توڑی گئی ہڈی کی جگہ پر نئی ہڈی قدرتی طور پر
بننا شروع ہوجاتی ہے اور اس کے گرد عضلات، رگیں اور جلد بھی قدرتی طور پر
بنتے ہیں۔
|
|
ڈاکٹر سارین کے مطابق کہ اس طریقہ علاج میں ہڈی میں ایک ملی میٹر یومیہ کا
اضافہ ہوتا ہے۔ تاہم یہ ایک انتہائی مہنگا علاج بھی ہے اور ڈاکٹر سارین اس
آپریشن کے لئے چھ لاکھ بھارتی روپے کی فیس لیتے ہیں-
اس کے علاوہ آپریشن کے چار ماہ بعد فیزیو تھراپی کا عمل شروع کیا جاتا ہے
جو کہ تین ماہ جاری رہتا ہے اور اس کی فیس علیحدہ ہوتی ہے۔ |