ایسی زمینی دریافتیں جن سے دنیا ناواقف

آثار قدیمہ کے ماہرین نے بہت سے ایسے شہر اور مقامات دریافت کیے جن کا ذکر دریافت سے قبل ہی تاریخی کتابوں میں موجود تھا- لیکن دنیا میں چند ایسے شہر یا مقامات بھی دریافت کیے گئے جن کے بارے میں تاریخی کتابیں بھی خاموش ہیں اور نہ ہی دریافت سے قبل کوئی ان مقامات کے بارے میں جانتا تھا- تاہم ایسی تمام دریافتیں آج بھی آثارِ قدیمہ کے ماہرین کے لیے حیران کن ہیں اور اپنے اندر کئی راز چھپائے ہوئے ہیں-
 

L'Anse aux Meadows
ہم اب تک کتابوں میں پڑھتے رہے کہ کولمبس وہ شخص تھا جس نے امریکہ یعنی ایک نئی دنیا دریافت کی لیکن شمالی امریکہ کے علاقے Newfoundland میں واقع اس مقام کی دریافت نے ثابت کیا کہ یہاں بحری قزاق پہلے سے آباد تھے- یہ مقام 1 ہزار سال قبل تعمیر کیا گیا جو 30 سے 160 بحری قزاقوں تک کو مدد فراہم کرتا تھا-

image


Saksaywaman
یہ عجیب و غریب قلعہ پیرو کے علاقے Cusco کے مضافات میں واقع ہے- یہ انکا سلطنت کا سابقہ دارالحکومت تھا- یہ چٹانی پتھر آپس میں اتنی مضبوطی کے ساتھ منسلک ہیں کہ آپ ان کے درمیان ایک کاغذ کا ٹکڑا بھی نہیں پھنسا سکتے- ان چٹانوں کی تعمیر کسی چونے یا سمینٹ وغیرہ کے بغیر کی گئی ہے- اگر آپ کو ان تعمیر کے حوالے سے کچھ علم ہو تو ضرور آگاہ کیجیے ورنہ ماہرین تو اب تک کچھ نہیں جان پائے-

image


Mohenjo-daro
موہنجو دڑو کے بارے میں ہم اپنی نصاب کی کتب میں تو پڑھ ہی چکے ہیں تاہم تاریخی کتابوں میں ایسی کسی مقام کا کوئی ذکر نہیں ملتا- پاکستان کے صوبے سندھ میں دریافت ہونے والے اس شہر کی تاریخ 2600 قبل مسیح کی ہے- یہ شہری منصوبہ بندی کے حوالے سے انسانی تاریخ میں پہلی مثال ہے- یہاں سڑکوں اور سیوریج کا بہترین نظام موجود تھا- یہ شہر اپنی دریافت کے بعد 7 صدیوں تک پراسرار طور پر ویران رہا- یہاں تک کہ اسے 1922 میں دوبارہ دریافت کیا گیا-

image


The Gate of the Sun
یہ پتھر کا دروازہ بولیویا میں واقع ہے اور اس کا تعلق Tiwanaku سلطنت سے ہے- یہ سلطنت 1500 سال قبل پیرو سے لے کر بولیویا کے چند حصوں تک پھیلی ہوئی تھی- انکا دور سے قبل یہ ایک جنوب امریکی قوم تھی جو انتہائی طاقتور سمجھی جاتی تھی- ماہرین کا خیال ہے کہ جس جگہ یہ دروازہ موجود ہے وہ اس کا اصل مقام نہیں ہے-

image


Stone Age tunnels
چند سال قبل آثار قدیمہ کے ماہرین نے زیرِ زمین موجود سرنگیں دریافت کیں- یہ سرنگوں کا ایک وسیع نیٹ ورک ہے جن کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سرنگیں پتھروں کے دور کے افراد نے تعمیر کیں- یہ نیٹ ورک اسکاٹ لینڈ سے شروع ہو کر یورپ سے گزرتا ہوا ترکی تک جا پہنچتا ہے- ان سرنگوں میں سے زیادہ تر سرنگیں قطر میں صرف 70 سینٹی میٹر چوڑی ہیں -

image


The Longyou Grottoes
یہ مقام چین کے علاقے Zhejiang میں واقع ہے اور یہ انسانی ہاتھوں سے تخلیق کردہ غاریں ہیں جن کی تاریخ 212 قبل مسیح سے جا ملتی ہے- ان غاروں کا سب سے دلچسپ پہلو یہ ہے کہ یہ انتہائی احتیاط سے تعمیر کی گئی ہیں اور ان پر ایسے نشانات ہیں جو چھتوں اور دیواروں کے ساتھ ساتھ چلتے ہیں- اور یہ تمام خلا 60 ڈگری کے زاویے پر ہیں-

image


Göbekli Tepe
یہ مقام جدید ترکی کے پہاڑ کی چوٹی پر واقع ہے- اس قدیم اسٹرکچر کی دریافت نے آثار قدیمہ کے ماہرین کا انسانی معاشرے کی ابتدا کے بارے میں سوچنے کا طریقہ تبدیل کر دیا-اس اسٹرکچر کی تاریخ 10 ہزار سال قبل مسیح کی ہے اور یہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ چرچ اور عبادت گاہیں انسانی تہذیب کے آغاز سے ہی موجود تھیں-

image

Stone Spheres of Costa Rica
ان گول دیوہیکل پتھر کے بارے میں کوئی زیادہ نہیں جانتا سوائے اس کے کہ یہ پتھر ممکنہ طور پر Diquis باشندوں نے بنایا تھا اور یہ قوم 700 سے لے 1530 عیسوی تک موجود تھی- مقامی افراد میں یہ غلط فہمی عام پائی جاتی ہے کہ یہ پتھر افسانوی شہر اٹلانٹس کی باقیات میں سے ایک ہے- اس پتھر کا وزن 15 ٹن ہے-

image

Yonaguni Monument
جاپان کے سمندر میں موجود اس یادگار کے حوالے سے تاحال آثار قدیمہ کے ماہرین کے درمیان ایک بحث چل رہی کہ یہ اسٹرکچر انسان کے تخلیق کردہ ہیں یا نہیں- اس اسٹرکچر کو "The Turtle" کے نام سے جانا جاتا ہے- یہ 90 ڈگری کے زاویے پر تعمیر ہے جبکہ اس کے کنارے ہموار ہیں-

image

The Unfinished Obelisk
یہ پتھر کا مینار حال ہی میں مصر کے شہر اسوان میں دریافت کیا گیا ہے- اور یہ Hatshepsut جو کہ پانچواں فرعون تھا٬ کے حکم پر 1500 قبل مسیح میں تعمیر کیا گیا تھا- یہ مصر کا سب سے بڑا مینار بھی ہے-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Archaelogy is way beyond Indiana Jones movie. A new discovery is made every day that finds in archaeology may be lesser known than the Ark of the Covenant, but they're still super cool and also not filled with ancient spirits that will melt your face off.