ٹیکنالوجی کی دنیا کے مقبول ترین ادارے، ’ایپل
انکارپوریٹڈ‘ نے پیر کے روز اپنی جدید ترین ’ایپل واچ‘ متعارف کروا دی ہے-
ایپل واچ متعدد اپلیکیشنز کی سہولیات سے آراستہ ہے جبکہ اسے ایک چھوٹا
کمپیوٹر قرار دیا جاسکتا ہے۔
ایپل سے قبل ٹیکنالوجی کی متعدد کمپنیاں، ’سام سنگ‘ اور ’ایل جی‘ اور جاپان
کی’سونی‘ وغیرہ اپنی اسمارٹ واچز متعارف کروا چکی ہیں۔
|
|
ایپل کے چیف اگزیکٹو، ٹِم کُک کے مطابق ’ایپل واچ‘ سے فون کال کرنا ممکن
ہوگا اور ساتھ ہی اس پر اِی میلز بھی پڑھی جا سکیں گی- اس کے علاوہ “ ایپل
واچ “ کے ذریعے ذاتی ورزش پر بھی نگاہ رکھی جا سکتی ہے۔
امید ظاہر کی جارہی ہے کہ اِن نئی مصنوعات کا سستا ترین ماڈل 349 ڈالر
فروخت ہو گا، جبکہ ایسے ماڈل جو 19 قیراط سونے تیار کردہ ہوں گے وہ 10000
ڈالر میں فروخت ہوں گے۔
امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اگلے ماہ تک یہ واچ اسٹوروں کی زینت بن جائیں گی۔
|
|
کچھ مالی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ پہلے برس کےاندر اندر 80 لاکھ سے ایک
کروڑ 80 لاکھ کے درمیان ایپل واچز فروخت ہوں گی۔ |