مسلمان کیلئے یہ بھی حرام ہے کہ
اس مناسبت سے میلے لگا کر کافروں کی مشابہت اختیار کریں یا آپس میں ہدیہ کا
لین دین کریں، شیرینی تقسیم کریں، کھانے بھری طشتریوں وغیرہ کا تبادلہ کریں
یا کاروبار بند کریں وغیرہ، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( من تشبہ بقوم فھو منھم).
"جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی وہ انہیں میں سے ہے"
۔
صحاب x شیخ السلم ابن تیمیہ رحمہ ال اپنی کتاب اقتضاء الصراط المستقیم
لمخالفة االجحیم میں لکھتے ہیں کہ : "کافروں کی بعض عیدوں میں انکی مشابہت
اختیار کرنے سے جس باطل (عقیدہ ودین) پر وہ ہیں اپنے دل میں قوت و انشراح
محسوس کریں گے اور یہ بھی خطرہ ہے کہ موقع پر کمزور مسلمانوں کو رسوا اور
ذلیل کرنے کی کوشش کریں گے"، ا.ھ. اس لئے جس شخص نے بھی ایسا کیا وہ گنہگار
ہے خواہ ایسا انکی دلجوئی کے طور پر، انکی محبت میں یا شرم و حیا جیسے کسی
اور سبب سے کررہا ہو، کیونکہ یہ اﷲ تعالیٰ کے دین کے بارے میں نرم روی
اختیار کرنا ہے، کافروں کے دل کو تقویت دینے کا ذریعہ اور انکا اپنے دین پر
فخر محسوس کرنے کا سبب ہے ۔
اﷲ تعالیٰ سے دعا ہے کہ مسلمانوں کو دین کے ذریعہ عزت بخشے، اسی پر ثابت
قدمی عطا فرمائے، اور دشمنوں کے خلاف انکی مدد کرے، بیشک وہ بڑا ہی طاقتور
اور غالب ہے . ( محمدبن صالح العثیمین ١٤١٠ ھ)
|