میں اپنے آ پ سے بس ا تنی
ہی سی شنا سا تھی جو میں بیان کر چکی ہو ں میں نے پھر سو چنا شر و ع کیا
۔۔۔۔۔ارے یہ کیا ۔۔۔؟ ؟؟میرا ذ ہن کا م نہیں کر رہا تھا مجھ سے کو ئی کہ ر
ہا تھا تم کیا کرو گی لکھ کر ؟تم کیا کرو گی پڑ ھ کر ؟تم کیا کرو گی پڑ ھ
لکھ کر ؟وہ کو ئی ما نو س سا لہجہ تھا شا ئد یہ کو ئی ا ہل علم میں سے تھا
پھر لہجے بد لتے گئے تا ثرا ت بد لتے گئے میر ی ڈا ئر ی میں لکھے تما م لفظ
ایک جملے میں بد ل چکے تھے تم کیا کرو گی پڑھ لکھ کر۔۔۔؟۔۔۔۔میں پا گلو ں
کیطر ح چلا ئی کو ن ہو تم لو گ ؟میر ی آواز نے کمر ے کی خا مو شی میں ا یک
ا رتعا ش سا پیدا کر دیا تھا آ وا زیں مسلسل آ ر ہیں تھیں وہ تما م چہر ے
میر ے ا رد گرد گھو منے لگے تھے سب ہنس ر ہے تھے میرا مذاق ا ڑا رہے تھے
پھر ایک پر فر یب آواز نے سر گو شی کی اے کم عقل محض ایک عورت یہ علم مردو
ں کی میرا ث ہے ایک ا فلا طو ن نا می شخص مجھے میر ی مثال ایک کتیا سے دینے
لگا پھر ا ر سطو نا می ایک مفکر مجھے نا قص ا لعقل قرار د ینے لگا ا سکے
بعد سینکڑو ں لو گ تھے تما م کے تما م مرد اور وہ بضد تھے کہ کیا کرو گی تم
پڑھ لکھ کر ؟میں نے محسوس کیا میر ی آ نکھیں بھیگ ر ہی ہیں یہ کیا ہو ر ہا
ہے مجھے ؟ میں کیو ں رو رہی ہو ں ؟کیا میں رو رہی ہو ں ؟۔۔۔۔میں کیو ں رو
رہی ہو ں ۔۔۔مجھ پر ایک ر قت طا ری ہو چکی تھی میں رو تے رو تے نڈھا ل سی
ہو چکی تھی گھر میں تما م لو گ مجھ سے بے خبر معمول کے مطا بق سو رہے تھے آ
ج مجھے ا پنا وہ کمر ہ کسی ا جا ڑ گھر و ند ے کی ما نند لگ ر ہا تھا ہر جا
نب ایک بے تر تیبی سی پھیلی ہو ئی تھی شا ئد یہ میرا کمرہ نہیں ہے ۔۔۔۔میں
کہا ں آ گئی ہو ں ۔۔۔؟ یہ لمہو ں میں کیسی تبد یلی آ گئی ہے ۔۔۔۔؟ مجھے لگ
ر ہا تھا ہر چیز بد ل چکی ہے شا ئد ایک ز ما نہ ان چند لمہو ں میں بیت چکا
تھا ا گلے ہی لمحے مجھے ایک ا نجا نے خوف نے گھیر لیا تھا میرا پو را و جود
مجھ پر ایک بھا ری بو جھ بن چکا تھا میں چا ہتے ہو ئے بھی ا پنے جسم کو حر
کت نہیں دے سکتی تھی ۔۔۔۔میرے ہو نٹ اور گلا خشک ہو چکے تھے میر ے ا ندر سے
مسلسل ہچکیو ں کی آوا زیں آ رہیں تھیں میر ے آ نسو بہتے جا رہے تھے میر ی
ہمت جوا ب دے چکی تھی مجھے پا نی چا ہیء میں نے خود کو حر کت د ینے کی ایک
نا کا م کو شش کی ۔۔۔۔مگر بے سود ۔۔۔!اب میر ی سا نسیں ا کھڑ نے لگیں تھیں
شا ئد یہ میر ی آ خر ی را ت ہے میں نے کلمے کا ورد کر نا شرو ع کر دیا شا
ئد آج یہ میر ی آخر ی را ت ہے کلمے کی تا ثیر تھی نجا نے میرا تو حید پر
ایما ن مجھے اپنے اندر ایک معمو لی سی تبد یلی محسو س ہو ئی اپنے ا ندر ایک
توا نا ئی محسوس کر تے ہو ئے میں نے فو را ا پنے جسم کو حر کت د ینے کے
لیئے پو ری قو ت سے جھٹکا د یا اب میں بستر سے گھسٹتی ہو ئی فر یزر تک پہنچ
چکی تھی مجھے پا نی کی شد ت کا ا حسا سپہلے کبھی ا تنا نہیں ہوا تھا میں نے
فر یزر کھو ل کر اس میں سے پا نی کی کئی یخ ٹھنڈی بو تلیں نکا ل کر بیڈ کی
سا ئیڈ ٹیبل پر ر کھ لیں کچھ ہی لمہو ں میں ایک کے بعد ایک پا نی سے بھر ی
تما م بو تلیں میں ا پنے ا ندر ا نڈ یل چکی تھی صبح فجر کی ا ذا ن سنتے ہی
مجھے نیند کی کیفیت محسوس ہو ئی جیسے ہی نیند کا غلبہ مجھ پر غا لب آ نے
لگا مجھے اپنے اندر ایک زور کا جھٹکا محسوس ہوا اس جھٹکے کی شد ت سے میرا د
ما غ مفلو ج ہو چکا تھا میر ی آ نکھیں اور سر درد کر نے لگا یا ا ﷲ میں کیا
کرو ں۔۔۔؟میں نے و ضو کیا اور نما ز ادا کر نے کھڑ ی ہو گئی یا اﷲ مجھے سکو
ن دے دے ایک بے چینی بے سکو نی اور ا نجا نی تکلیف کی شدت کا ا حسا س مجھے
ا پنے ا ندر جکڑ رہا تھا کو ئی میر ے ذ ہن اور میر ے جسم کی تما م قو تیں
سلب کر رہا تھا مجھے لگ رہا تھا میرا پورا و جود کسی ا نجا نی طا قت نے
اپنے قبضے میں لے لیا ہے مجھے ا پنا کمرہ گو نتا نا مو بے جیسا بھیا نک قید
خا نہ محسوس ہو رہا تھا۔ |