فیس بُک پر نئے وارد شدگان کیلئے اعلان
(رؤف الرحمن (ذہین احمق آبادی), Islamabad)
جو تازه به تازه اور 'قدیم' دوست
بننے که نشے میں گرفتار هیں... اور ان سے بھی جو دور کھڑے شرماتے لجاتے اور
انگلیاں مروڑتے اس شش و پنج میں هیں که کہیں ان سے تبصروں میں عقلمندی کا
ارتکاب نه هو جائے... ان سے دست بسته عرض هے که مجھے ذهین، دانا ( هاں 'دانہ'
کہہ لیں) اور اسی طرح کی عجیب الخلقت گالیاں دینے سے گریز کریں... وگرنه
ابھی آپ چولی مار کر خوش بھی نهیں هونے پائینگے که میری طرف سے حماقت سر زد
هو جائے گی... اور آپکے ذهن کے تراشے هوئے تمام بت زمین سے بوس و کنار میں
مشغول هو جائینگے...! کیا معلوم میری بونگیاں ملاحظه فر ما کر آپ کے چوده
طبق بھی روشنی اگلنے میں کوئی مضائقه نه محسوس کریں... اور آپ بغلوں کا
معائنه کرنے... میرا مطلب هے بغلیں جھانکنے میں مشغول هو جائیں...!
اس بات کو ذهن سے نکال پھینکئے که مجھ سے بلاک کرنے کی عقلمندی سر زد
هوگی... میں تو بس حماقت کا ارتکاب کر سکتا هوں... آپ خود هی اپنے آپ کو
خبطی محسوس کر کے مجھے نکال پھینکیں تو وه علیحده بات هے...!
گھر چونکه ایک نیم پہاڑی نیم میدانی نیم شهر نیم گاؤں میں واقع هے... اس
وجه سے انٹرنیٹ ابھی بھی ندارد...! یه تمام 'نیم' چیزیں بڑی خطرناک هوتی
هیں... جیسے که "نیم حکیم خطرهٔ جاں، نیم ملا خطرهٔ ایماں"... ویسے میں بھی
آپ کے ساتھ رهتے هوئے نیم احمق نیم ذهین هو گیا هوں... مجھ سے بھی هوشیار
رهئے... حذر اس وقت سے که جب میں عقلمند هو جاؤں اور آپ یه کہتے هوئے دوڑ
لگادیں که... "ایک تو کریلا، اوپر سے 'نیم' چڑھا"...!
ویسے مفتی ابو لبابه شاه منصور کا کالم پڑھ رها تھا... یه سطر دیکھ کر دل
خون هو گیا... "پڑھی لکھی جھالت اور سوچی سمجھی حماقت سے الله تعالی محفوظ
رکھے"... کرلو گل...! ویسے آمین... سوچی سمجھی حماقت سے نا... بے ساختگی کا
کیا کیجے...! |
|