حماقت نامہ ٥

بچپن میں خاص طور پر جمعه کے دن جب نہا دھو کر تیار هوتے اور سفید لباس زیبِ تن کرتے تو ماما سرمہ لگا کر بال کنگھی کر دیتی تھیں اور ماتھے پر پیشانی کے تھوڑے سے بال اس طور سے گولائی میں کرتیں کے 'چاند' بن جاتا... اب وه وقت یاد آتا هے... اس وقت ماتھے پر چاند بنتا تھا اور اب کھوپڑی چاند هوئی جا رهی هے...! گو عمر ابھی بھی 'مختصر' هی هے...! خشکی بھی سر میں اس طرح بڑھتی جا رهی هے گویا میری تحاریر میں بڑھتی هوئی 'خشکی'...! نہ کوئی قصۂ حور و قصور... نہ مسکان فی الفور...! نه دہکتا رخسار مائل بہ انتظار...! بس 'مولانگی' کا شکار...! یہ کیا زبان دانی جھاڑنی شروع کردی... زبان دانی سے یاد آیا ایک دن 'محترم اُوٹ پٹانگ' سے 'بیلٹ' کی بابت بحث هو رهی تھی... کہ اس کو اردو میں کیا پکارا جائے... کیونکہ اب اس کو 'ناڑا' تو کہنے سے رهے... اسی دوران 'ذہین احمق آبادی' بھی آ گیا اور خاموشی سے بیٹھ کر اپنے موبائل میں منہمک ہوگیا... 'بیلٹ' کا کوئی نعم البدل لفظ تو نہ ملا پر بات 'ناڑے' کی نسبت سے اردو کی وسعت پر پھسل گئی... میں نے اور 'محترم' نے اس کے مختلف نام گنوانے شروع کیے...

"ناڑا... ازاربند... کمربند..."

"عزّت بند...!"

ابھی میں اور نام سوچ هی رها تھا کہ 'ذہین احمق آبادی' برجسته بولا...!

دھت تیرے کی...!
میں اور 'محترم' ایک دوسرے کو دیکھا کیے...!
کر لو گَل...!
رؤف الرحمن (ذہین احمق آبادی)
About the Author: رؤف الرحمن (ذہین احمق آبادی) Read More Articles by رؤف الرحمن (ذہین احمق آبادی): 40 Articles with 30913 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.