انشاء اﷲ خدا کی توفیقات کے سبب
پورے قرآن پاک کے سوروں کے فضائیل اور اُس سورے میں کس کس چیز کا علاج
پوشیدہ ہے کا ایک سلسلہ جاری ہے اور آج اُس سلسلے کی ۳ کڑی ہے جس کو سورہ
آل عمران کہتے ہیں ۔
اسماء اور وجہ تسمیہ
چونکہ اس سورہ میں آل عمران(آیت ۳۲ کے بعد)کا تذکرہ ہے اس لئے اسے سورہ آل
عمران کہتے ہیں ۔تورات میں اس کا نام سورہ طیبہ ہے۔
ترتیب سورہ:
جمع آوری کے حساب سے یہ تیسرا سورہ ہے اور ترتیب نزول کے لحاظ سے ۸۸ واں
سورہ ہے یہ سورہ انفال کے بعد اور سورہ احزاب سے پہلے مدینے میں نازل ہوا۔
فضائیل و خواص:
۱)حمل گرنے سے حفاظت
رسول ؐ نے فرمایا:اگر کوئی سورہ آل عمران کو زعفران سے لکھ کر اس خاتون کے
گلے میں لٹکائے جس کا حمل گر جاتا ہے تو خدا حمل ضائع ہونے سے محفوظ رکھے
گا۔
۲)پھل ضائع ہونے سے محفوظ:
رسول ؐ نے فرمایا:اگر کھجور یا کسی اور درخت سے پھل گر جاتا ہو تو اس سورے
کو لکھ کر وہاں لٹکایا جائے تو پھل نہیں گرے گا۔
۳)رحمت خدا کا مستحق:
رسول ؐ نے فرمایا:جو جمعہ کے دن سورہ آل عمران کی تلاوت کرے گا تو سورج
غروب ہونے تک اس پر اﷲ کی رحمت ہو گی اور اﷲ کے فرشتے اس پر درود بھیجیں گے۔
۴)پل جہنم سے نجات:
رسول ؐ نے فرمایا:جو سورہ آل عمران کی تلاوت کرے گا اس ہر آیت کے بدلے میں
جہنم کے پل سے نجات نصیب ہو گی۔ |