تر شاوہ پھلوں کی کاشت

 سوال نمبر 1 :۔ تر شاوہ پھل کونسے ہیں؟
جواب نمبر1:۔ تر شاوہ پھلوں میں کنو، مالٹا، لیموں، میٹھا، چکوترہ اور سنگترہ ، فروٹ شامل ہیں۔
سوال نمبر2:۔ مملکت پاکستان میں تر شاوہ پھلوں کا کتنا رقبہ اور پیداوار ہے؟
جواب نمبر2:۔ پاکستان میں اس وقت 2لاکھ ھیکڑ رقبہ پر ترشاوہ پھل اُگ رہے ہیں اور ان سے 22لاکھ 51ہزار ملین ٹن پیداوار حا صل ہو رہی ہے۔ اس میں کنوں کا رقبہ%59 اور پیداوار میں اس کا حصہ %64ہے۔ تمام پھلوں میں تر شاوہ %40اور دنیا میں ہمارا مقام پیداوری %2.5تک ہے۔
سوال نمبر3:۔ صوبہ سرحد میں جو مالٹا پیدا ہوتا ہے وہ دنیا کا اہم ترین مالٹا ہے اس کے بارے میں بتائیں؟
جواب نمبر3:۔ صوبہ سرحد میں جو مالٹا ہے وہ بہت مشہور ہے اس کو بلڈ ریڈ کہتے ہیں۔ ہمارے صوبے میں تقریباً 4500ھیکڑرقبہ پر مالٹا کے باغ لگے ہیں اور ان سے 37000میٹرک ٹن پیداوار حا صل ہو رہی ہے۔
سوال نمبر4:۔ صوبہ سرحد میں کون سی جگہ کا مالٹا سب سے بہترین ہے؟
جواب نمبر 4:۔ صوبہ سرحد کی مختلف وادیوں میں مالٹا کا شت ہو رہا ہے اور بہت ہی عمدہ قسم کا مالٹا مل رہا ہے۔ ان میں ضلع نوشہرہ میں مانکی شریف، ضلع ہر ی پور ضلع دیر میں رباط، ما لاکنڈ ایجنسی میں پلئے ، ورتیرے دوبندی، مردان میں ٹروچ ویلی اور صوابی میں گوھا ٹی اور دیگر علاقوں میں اس کے علاوہ مالٹا اب مہمند ایجنسی اور باجوڑ ایجنسی میں بھی ہو رہا ہے۔
سوال نمبر5:۔ تر شاوہ پھلوں کا استعمال ہمارے ہاں کس طرح ہوتا ہے؟
جواب نمبر5:۔ ۱۔پھل کھائے جاتے ہیں۔
۲۔ پھل کا رس نکال کر استعمال کیا جاتا ہے۔
۳۔ اس سے سکوائش بنایا جاتا۔
۴۔جام، چلی اور مارملیڈ بھی اس سے تیار کیا جاتا ہے۔
۵۔ اس کے چھلکے کو باریک کاٹ کر زردہ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
سوال نمبر 5:۔تر شاوہ پھلوں کے لیے کونسے علاقے موزوں ہیں؟
جواب نمبر6:۔ جن علاقوں کا ذکر پہلے کیا گیا ہے وہاں کی آب وہوا تر شاوہ کے لیے نہایت موزوں ہے تاہم ایسی زمین کا انتخاب کریں جس سے پانی کا نکاس بہتر ہو۔
سوال نمبر7:۔ مالٹے کی غذائیت کے بارے میں بتائیں؟
جواب نمبر7:۔ مالٹے میں حیاتین ج، ب، فاسفورس ، چونا اور امینو ایسڈ کی موزوں مقدار موجود ہے۔
سوال نمبر8 :۔ باغ لگانے کے لیے مالٹا کی کونسی اقسام موزوں ہیں؟
جواب نمبر8:۔ باغ لگانے کے لیے ہمیشہ وہ اقسام حاصل کریں جو علاقے میں اُگ رہی ہیں اور اچھی پیداوار دے رہی ہیں۔ مالٹے میں بلڈ ریڈ، روبی ریڈ ، سکری ، سیملن اور واشنگٹن نیول۔
سوال نمبر 9:۔ تر شاوہ کے با غ لگانے کا موسم کون سا ہے ؟ کتنا فاصلہ پودوں سے پودہ اور قطار سے قطار رکھیں؟
جواب نمبر9:۔ تر شاوہ کے باغ لگانے کا اہم وقت فروری ، مارچ ہے۔ 20 سے25پودوں کا فاصلہ مربع طریقہ میں رکھیں۔
سوال نمبر10:۔ تر شاوہ پھلوں کی پیداوار میں کمی کے اسباب کیا ہیں؟
جواب نمبر 10:۔ تر شا وہ پھلوں میں کمی کا دارومدار علاقے کی آب وہوا اور وہاں پر اس کی سنبھال سے ہے۔کمی کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں ان میں حشرات اور بیماریاں اور پودوں کے صحت لازمی امور ہیں۔
.11 تر شاوہ پر کونسی بیماریاں آتی ہیں ان کے بارے میں وضاحت کریں؟
جواب نمبر11:۔ ترشاوہ پر بہت سی بیماریاں آتی ہیں ان میں چند اہم یہ ہیں۔
۱۔ سٹرس کینکر(کوڑھ والی بیماری)
۲۔ پودوں کا سوکا (ودرپٹ)
۳۔ گموسیز (گوند والی بیماری)
تار شاوہ کی واٹری بیماری (Tristezia)
.1 سٹرس کینکر:۔
یہ بیکٹریا xanthomonas citriسے لگتی ہے جس کے جراثیم زمین میں اور ہوا میں موجود رہتے ہیں اور مناسب حالات میں پودوں کے اندر داخل ہوکر بیماری کا سبب بنتے ہیں۔
بیماری کا اثر ، پتوں ، شاخوں اور پھلوں پر نمایاں ہوتا ہے۔ شروع میں دھبے چھوٹے اور زرد مائل ہوتے ہیں۔ اور بعد میں یہ دھبے بھرے اور بھورے ہو جاتے ہیں دھبے کا رک کی مانند ہوتے ہیں۔ اس کے شدید حملہ کی صورت میں پودہ مر جاتا ہے۔ بیمار پھلوں پر بھی اس کے دھبے نمایا ں ہوتے ہیں۔
علاج:۔
۱۔ یہ بیماری ، بیمار نر سری کے پودوں سے باغ میں آتی ہے لہٰذا تندرست اور بیماری سے پاک پودے ہی خرید یں۔ تصدیق شدہ پودے وقت کا اہم تقاضہ ہے۔
۲۔ متاثرہ پتے شاخیں اور پھل کا کاٹ کر جلادیں۔
۳۔ کٹی ہوئی شاخوں پر بورڈ یو مکسچر کا سپرے کریں ۔
۴۔ اس کے پھیلاؤ میں لیف مائیز کیڑے کا ذکر آتا ہے لہٰذا اس کو تلف کردیں تو بیماری کم ہو سکتی ہے۔
۵۔فطر کش زہر، ایلیٹ، ریڈ ومل گولڈ ڈائی تھین ، مینکو زیب کا سپرے کریں۔ پہلا سپرے جنوری میں کریں ، پھر مئی ، جولائی اور ستمبر میں کریں۔
۶۔ باغ کے نزدیک کاغذی لیموں اور نا رنج کی باڑ نہ لگائیں۔
۷۔ پودوں کی صحت کا خیال رکھیں تندرست پودے اس کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
.2 پودوں کا سو کا (ودرٹپ) Withertip
یہ ایک جرثومے سے پھیلتی ہے۔ بیماری کا اثر پودے کے تمام بالائی حصوں میں ہوتا ہے۔ بیماری ٹہنوں کے سروں سے شروع ہوتی ہے اور ٹہنیاں سوک جاتی ہیں اسی وجہ سے اس کو سوکے کی بیماری کہتے ہیں۔بیماری کی وجہ سے پو؛دے کی متاثرہ ٹہنیوں اور شاخوں پر تنے پر زرد رنگ کے ہوکر گر جاتے ہیں ٹہنیاں اور شاخیں ننگی ہو جاتی ہیں پھل جسامت میں چھوٹا رہ جاتا ہے اور کہلنے سے پہلے ہی درخت سے گِر جاتا ہے۔
علاج:۔
۱۔ تندرست پودے ہی باغ میں لگائیں مستند ذخیرہ سے پودے حاصل کریں۔
۲۔ پھلوں کی چنائی کے بعد تمام بیمار شاخوں اور ٹہنیوں کی مناسب شاخ تراشی کریں۔ شاخ تراشی کرتے وقت 3-2انچ تک تندرست حصہ بھی کاٹ دیں۔
۳۔ خطر کش زہر یں ان میں انٹراکول، ڈائی تھیں ، ریڈومل گولڈ کاپر کی زہریں، مطلوبہ مقدار میں پہلا سپرے جنوری پھر مئی ، جولائی اور ستمبر میں کریں۔
۴۔ سب سے بہتر علاج بورڈیو مکسچر کا ہے سال میں 3مرتبہ اس کے چھڑکاؤ سے بیماری کا علاج ممکن ہو جاتا ہے۔ بورڈیو مکسچر 12:2:1کی نسبت استعمال کریں۔
۵ ۔ پودے کے تنوں پر بورڈیا سیٹ کریں ۔ پودوں کے جڑوں میں بورڈیو مکسچر 100:1:1تیار کر یاکا پر کی زہر ڈال کر جڑوں پر سپرے کریں جب گوڈی کر رہے ہوں۔
.3گمو سیز (گوند والی بیماری) یا فٹ راٹ:۔
یہ بیماری بیکٹریا سے ہوتے ہیں ان میں فائیتو میتھرا پیرا سائی تیکارو فائیو فتھرا سیٹوروفرا ہوتا ہے۔
یہ بیماری پودے کے جچلے حصے سے شروع ہوتی ہے متاثرہ تنے اور شاخ کی چھال اور لکڑی میں لمبائی کے رخ دراڑیں پڑ جاتی ہین سیاہی مائل مادہ کھلتا ہے۔
علاج:۔
۱۔ سفارش کردہ روٹ سٹاک کا استعمال کریں۔
۲۔ پودوں کی قلم والی جگہ زمین میں نہ دبنے دیں مناسب گہرائی میں پودے لگائیں ۔
۳۔ پودو ں کی پیوند کاری ایک فٹ سے اوپر کریں۔
۴۔ پودوں کو ڈائریکٹ پانی نہ دیں اس کے لیے تنے کا ڈور بنائیں اور پودوں کو الگ نالی سے پانی دیں۔
۵۔جڑوں کو گوڈی کے دوران زخمی نہ ہونے دیں۔
۶۔ پودوں کے تنوں پر بورڈیاپیسٹ کریں۔
۷۔ فائیٹو فتھرا پیپرا سئیکا کے لیے ریڈول مل گولڈ۔
۸۔ گوبر کی کچی کھاد نہ ڈالیں بلکہ گلی سڑی کھاد ہی استعمال کریں۔
۹۔ کھادوں کا متناسب ستعمال کریں۔
۱۰۔ متاثرہ پودوں پر ایکروبیٹ ام زیڈ، میٹا لیکسل، مینکو زیب کا حسب مقدار میں چھڑ کاؤ کریں۔
۱۱۔ بورڈیو مکسچر 100:1:1کا چھڑ کاؤ کریں۔
.4تر شاوہ کی وائرس بیماری (Tristezia)
یہ بیماری پودوں کو کافی نقصان پہنچارہی ہے۔ اس بیماری سے متاثرہ پودے کا قد چھوٹا رہ جاتا ہے۔ شاخوں میں گڑھے پڑ جاتے ہیں ، پتے چڑ مڑ ہو جاتے ہیں۔ پھل کی پیداوار میں کمی درخت کے تنے کے ساتھ حلقہ بن جاتا ہے چھال سخت ہو جاتی ہے۔
علاج:۔
۱۔ قوت مدافعت والی اقسام لگائیں۔
۲۔ پیوند کاری صحیح طریقہ سے کریں بیمار پودے سے بڈ نہ لیں۔
۳۔ بورڈیو مکسچر کا سپرے کریں۔
.5 تر شاہ کا دھمیا زوال:۔
نیما ٹوڈز سے پتے پیلے ہو جاتے ہیں جو پھل لگتا ہے وہ بہت چھوٹا رہ جاتا ہے۔ پودوں کی جڑیں کھردری اور بھدی ہو جاتی ہے ۔ فیوراڈان دانہ دار اور بیماری کے خلاف بورڈیو مکسچر سپرے کریں۔
سوال نمبر12:۔ تر شاوہ پھلوں پر حشرات کی آمد ہوتی ہے چند اہم کے بارے میں بتائیں؟
جواب نمبر 12:۔ ان میں سٹرس سیلا، لیف مائیز، سیا ہ مکھی، سفید مکھی لیمن بٹر فلائی۔
سوال نمبر 13:۔ سٹرس سیلا کے لیے کونسی زہر یں کار گر ہیں؟
جواب نمبر13:۔ سٹرس بیلا کے لیے مربوط تحفظ نباتات بہتر ہے ۔
جس کے لیے:۔
۱۔ زرد ٹریز رکھیں۔
۲۔ ونڈ بر یک لگائیں۔
۳۔ امیڈ کلوروپڈ، سائیبر متھیریں، اینڈوسلفا ن وغیرہ میں سے کوئی سی زہر مطلوبہ مقدار میں سپرے کریں۔
Allah Dad Khan Khan
About the Author: Allah Dad Khan Khan Read More Articles by Allah Dad Khan Khan: 9 Articles with 37091 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.