مگر ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے

وطن عزیز کا سیاسی نے کلچر ابھی اتنا پروان نہیں چڑھا جتنا ترقی یافتہ ممالک میں ہے۔گو کہ عمران خان اور انکی پارٹی نے اس ملک کے لوگوں کو ایک امید دلائی ہے ـمگر ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ اور یہی وہ اہم نقطہ ہے جس نے مجھے آج اپنے خیالات کا اظہار کرنے پر اکسایا۔خان صاحب کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو شکست صرف پاکستان تحریک انصاف دے سکتی ہے۔ درست سو فی صد درست خان صاحب ۔ تحریک انصاف نے ایسا کلچر دیا ہے جس کی سب سے اچھی بات ہے کہ اس کے سپورٹرز اپنی پارٹی اور اس کے لیڈرز کی اندھی تقلید نہیں کرتے۔ اپنے خیالات اور اپنے خدشات کا اظہار بلاو خوف و خطر کرتے ہیں اور یہی خوبی اس پارٹی کو دوسروں سے جدا کرتی ہے۔ایسا کلچر تمام دوسری پارٹیوں کے لئے زہر قاتل کا کام کر رہاہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جوں جوں یہ پروان چڑھے گا توں توں ان پارٹیوں کے لئے مشکلات میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا اور اس بات کا اندازہ آپ پچھلے چند سالوں کے سیاسی حالات و واقعات سے لگا سکتے ہیں۔

حا لیہ کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں تحریک انصاف کی کارکردگی بہت اچھی نہیں رہی۔ 68 سیٹیں ن لیگ، 42 تحریک انصاف، اور سب سے اہم 57سیٹیں آزاد امیدواروں نے جیتں اور یہی لمحہ فکریہ ہے خصوصاً تحریک انصاف کے لئے۔ حکومت نے تو حسب توقع بے تُکا سا بیان داغ دیا کہ" عوام نے ن لیگ پر اعتماد کا اظہار کر دیا۔" لیکن اصل بات یہ ہے کہ لوگ سیاسی طور پر کافی باعلم ہو چکے ہیں، وہ حکومتی کارکردگی سے نالاں تو ہیں ہی ساتھ ہی ساتھ وہ تحریک انصاف سے بھی کچھ زیادہ خوش نظر نہیں آتے۔یہی وجہ ہے کہ عوام کی ایک بڑی تعداد آزاد امیدواروں سے " اُمید" لگا بیٹھی ہے۔اﷲ تعالیٰ اس پاک سرزمیں کے لوگ کی ساری امیدیں پوری فرمائے۔ آمین۔ اور دوسری سیاسی جماعتوں سے زیادہ یہ تحریک انصاف کی ناکامی ہے کیونکہ لوگوں کا تحریک انصاف کہ ووٹ نہ دینا یہ جانتے ہوئے بھی کہ ن لیگ، پی پی پی، اور دوسری سٹیٹس کو جماعتوں نے اس ملک کو کرپشن، مہنگائی، بے روز گاری، جھوٹ، اور دھوکے بازی کو سوا کچھ نہیں دیا،بہر حال ایک ناکامی ہے۔اور دوسری طرف یہ عوام کے سیاسی شعور کو بھی ظاہر کرتا ہے کہ وہ اب صرف وعدوں اور ارادوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔

بہر کیف تحریک انصاف کی حالیہ پالیسی عوام میں زیادہ مقبولیت حاصل نہیں کر پائی۔اپنے بنیادی نظریات سے دوری تحریک انصاف کو مہنگی پڑ رہی ہے اور اگر اس پالیسی کو ترک نہ کیا گیا تو تحریک انصاف بھی دوسری جماعتوں کی طرح بہت جلد کسی ایک صوبے، شہر یا چند علاقوں کی جماعت بن کر رہ جائیگی۔ اور ایک بار پھر اس ملک کے عوام نا امیدی کی دلدل میں پھنس جائیں گے۔تحریک انصاف کو بڑے ناموں کی بجائے نظریاتی کارکنوں کو آگے لانا ہو گا، ہر شہر ہر گاؤں اور ہر قصبے میں جانا اور ٹھہرنا ہوگا اور لوگوں کو ہر قیمت پر متحرک کرنا ہوگا۔جس عفریت کے قبضے میں یہ ملک ہے اس عفریت کو شکست دینا مشکل ضرور ہے پر ناممکن نہیں۔پاکستان زندہ باد۔
Farooq Zeeshan Raza
About the Author: Farooq Zeeshan Raza Read More Articles by Farooq Zeeshan Raza: 2 Articles with 1195 views A Financial Professional with 16+ Years of Experience in the fields of Finance, Administration and Management BUT still learning. Loves to write on po.. View More