الحمد ﷲ جیسا کے آپ کے علم میں
ہے کہ ہم مسلسل قرآن پاک کے تمام سوروں کے فضائیل اور اُن سے ممکنہ علاج کے
بارے میں آرٹیکل لکھتے ہیں ،اور انہی آرٹیکل کی یہ آج چھٹی نشست ہے اور آج
ہم قرآن پاک کے چھٹے سورے ’’سورہ انعام‘‘کے فضائیل اور علاج کے بارے میں
بات کریں گے:
اسماء اور وجہ تسمیہ
چونکہ اس سورے کی ۱۳۶ ویں آیت میں بعض حیوانات کے حلال اور حرام ہونے کا
تذکرہ ہے اسی وجہ سے اسے سورہ انعام کہا گیا ہے۔
ترتیب سورہ:
جمع آوری کے لحاظ سے یہ چھٹا سورہ ہے ،اور ترتیب نزول کے لحاظ سے یہ ۵۴ واں
سورہ ہے۔یہ سورہ صافات سے پہلے اور سورہ حجر کے بعد مکہ میں نازل ہوا۔
فضائیل و خواص:
۱)جہنم کی آگ سے بچاؤ:
جناب ابن عباس روایت کرتے ہیں :’’جو ہر رات سورہ انعام کی تلاوت کرے تو وہ
قیامت والے دن امن میں ہو گا اور اپنی آنکھوں سے کبھی بھی جہنم کی آگ نہیں
دیکھے گا‘‘
۲)بزرگ سورہ:
رسول ؐ نے فرمایا:’’سورہ انعام اکھٹا نازل ہوا ،نازل ہونے کے وقت ستر ہزار
فرشتے اس پر نگران تھے اور پھر رسول ؐ پر نازل ہوا۔لہذا اسے بہت بزرگ سورہ
سمجھو ،اور اسکی تکریم کرو ،اگر لوگوں کو معلوم ہوتا کہ اسمیں کیا ہے تو
کبھی اسے ترک نہ کرتے۔
۳)خیر و برکت اور امراض سے محفوظ:
امام جعفر صادق ؑ نے فرمایا:’’جو اس سورے انعام کو مشک اور زعفران سے لکھ
کر چھ دن متواتر اسکا پانی پیئے تو اﷲ اسے خیر کثیر عطا کرے گا اسے کوئی
اذیت نہیں ہو گی اور ہر درد اور مرض سے امن میں رہے گا۔
۴)مشکلات کا حل:
رسول ؐ نے فرمایا:’’جو ہر ماہ کی پہلی شب دو رکعت نماز پڑھے اور ہر رکعت
میں سورہ الحمد کے بعد سورہ انعام کی تلاوت کرے اور خدا کے حضور درخواست
کرے کہ ہر درد اور خوف سے نجات عطا فرمائے تو خدا وند متعال اسے پریشان
کرنے والی ہر مشکل سے نجات عطا فرمائے گا۔
۵)قیامت تک تسبیح ملائکہ:
امام علی رضا ؑ نے فرمایا:’’سورہ انعام اکھٹا نازل ہوا،نزول کے وقت ۷۰ ہزار
فرشتے اس کے نگہبان تھے ،تہلیل و تکبیر کر رہے تھے ،جو اس سورے کی تلاوت
کرے گا ،فرشتے اس کے لئے قیامت تک کے لئے تسبیح کرتے رہیں گے۔ |