حادثہ اور نماز کی حقیقت

یہ بات میرے خیال سے ۱۸ سال پرانی ہے ،جب میں نے قرآن پڑھنا شروع کیا تھا میرے اُستاد محترم جعفر صاحب تھے جو پنجاب کے ایک گاؤں کے رہائشی تھے۔اُن دنوں وہ کام کے سلسلے میں کراچی آئے ہوئے تھے اور بچوں کو قرآن پاک کی تعلیم بھی دیتے تھے میں بھی اُن سے ہی قرآن پاک پڑھتا تھا بہت محنت اور لگن کے ساتھ وہ قرآن کی تعلیم دیتے تھے،نہ صرف قرآن بلکہ ترجمہ اور تفسیر بھی ایک حد تک بتاتے تھے ایک دن جب وہ قرآن پڑھانے آئے تو کہنے لگے میں کچھ دنوں کے لئے اپنے گاؤں جا رہا ہوں واپس آ کر یہیں سے قرآن دوبارہ شروع کریں گے میں سے کہا قاری صاحب کب تک واپسی ممکن ہے انہوں نے کہا امید ہے کہ ۱۰ دن میں واپس آ جاؤں گا ،مجھ کو گلے لگایا دعائیں دیں اور اپنے سفر پر چلے گئے،تقریباً ۲ ماہ گذر گئے اُن کی نہ تو کوئی خبر آئی اور نہ وہ خود آئے پریشانی بڑھتی جا رہی تھی ایک دن مجھے اُن کا ایک دوست ملا جو اُن کے ہی گاؤں کا رہنے والا تھا میں نے اُس سے قاری صاحب کی خیریت دریافت کی تو اُس کی آنکھوں میں پانی آ گیا میں نے وجہ پوچھی تو اُستاد کے دوست نے بتایا کہ قاری صاحب ٹرین سے گاؤں جا رہے تھے راستے میں ٹرین رکی نماز کا وقت تھا ورنہ نماز قضا ہو جاتی وہ نماز پڑھنے لگے کہ ایک دم ٹرین جانے کے لئے تیار ہو گئی انہوں نے جلدی جلدی نماز کو ختم کیا تو ٹرین چل پڑی تھی انہوں نے چلتی ہوئی ٹرین پر چڑھنا چاہ لیکن اُن کا پاؤں پھسل گیا اور وہ ٹرین کے نیچے آ گئے اس حادثے میں اُن کی دونوں ٹانگیں کٹ گئیں عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قاری صاحب جب تک اس حادثہ کے بعد زندہ رہے صرف اُن کی زبان پر صرف اﷲ کی یاد تھی ،اکثر قاری صاحب مجھ کو بھی کہا کرتے تھے بیٹا نماز وقت پر پڑھا کرو ،تمام عزتیں اور برکتیں اس نماز میں پوشیدہ ہیں اﷲ کی بارگاہ میں اگر نماز قبول ہو گئی تو تو ہر عمل قبول ہو جائے گا اور اگر نماز قبول نہ ہوئی تو کوئی بھی عمل قبول نہ ہو گا ،ہمارے پاس ۳ ،۳ گھنٹے کی فلم دیکھنے کا وقت ہے ،گانے سننے کا وقت ہے برے کام کرنے کا وقت ہے،نہیں ہے تو ہمارے پاس نماز پڑھنے کا وقت نہیں ہے ،اﷲ ہماری نمازوں کا محتاج نہیں ہے اﷲ صرف یہ چاہتا ہے کہ ہم نماز پڑھیں تو ہم پر اﷲ اپنی برکتیں نازل فرمائے ،جس اﷲ نے ہمیں اتنی نعمتیں عطا کیں ہم اُن نعمتوں کا غلط استعمال کرتے ہیں لیکن کبھی اﷲ کا شکر ادا نہیں کرتے ،ہم مسلمانوں میں ۷۰ فیصد ایسے لوگ ہوں گے جو نماز نہیں پڑھتے وہ کیا سمجھتے ہیں کیا ہمیشہ دنیا میں رہیں گے ایسا نہیں ہے،بلکہ پلٹ کر اﷲ کی بارگاہ میں جانا ہے ،پیسہ،عزت،دولت،شہرت،مقام،حیثیت،طاقت سب دنیا میں رہے گا صرف ہمارے اعمال ہمارے ساتھ قبر میں جائیں گے -
Shahid Raza
About the Author: Shahid Raza Read More Articles by Shahid Raza: 162 Articles with 238922 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.