سورہ ص - ٣٨ -
--------------------------- ١ تا ١٤
اس نامور قران کی قسم - بلکہ کافر تکبر اور خلاف میں ہیں- ہم نے ان سے پہلے
کتنی سنگتیں کھپائیں تو اب وہ پکاریں اور چھوٹنے کا وقت نہ تھا - اور انھیں
اس کا اچنبا ہوا کہ ان کے پاس انھیں میں کا ایک ڈر سنانے والا تشریف لایا
اور کافر بولے یہ جادوگر ہے بڑا جھوٹا - کیا اس نے بہت خداؤں کا ایک خدا کر
دیا بیشک یہ عجیب بات ہے - اور ان میں کے سردار چلے کہ اس کے پاس سے چل دو
اور اپنے خداؤں پر صابر رہو بیشک اس میں اس کا کوئی مطلب ہے - یہ تو ہم نے
سب سے پچھلے دین نصرانیت میں بھی نہ سنی یہ تو نئی گڑھت ہے - کیا ان پر
قرآن اتارا گیا ہم سب میں سے بلکہ وہ شک میں ہیں میری کتاب سے بلکہ ابھی
میری مار نہیں چکھی ہے - کیا وہ تمھارے رب کی رحمت کے خزانچی ہیں وہ عزت
والا بہت عطا فرمانے والا ہے - کیا ان کے لئیے ہے سلطنت آسمانوں اور زمین
کی اور جو کچھ ان کے درمیان ہے تو رسیاں لٹکا کر چڑھ نہ جائیں - یہ ایک
ذلیل لشکر ہے انہیں لشکروں میں سے جو وہیں بھگا دیا جائیگا - ان سے پہلے
جھٹلا چکے ہیں نوح کی قوم اور عاد اور چومیخا کرنے والے فرعون - اور ثمود
اور لوط کی قوم اور بن والے یہ ہیں وہ گروہ - ان میں کوئی ایسا نہیں جس نے
رسولوں کو نہ جھٹلایا ہو تو میرا عذاب لازم ہوا |