حیرت انگیز فلم جس کے واقعات سچ ثابت ہوئے

ساؤتھ لینڈ ٹیلز ایک ڈرامائی، سائنسی اور رومانوی فلم تھی جو کہ رچرڈ کیلی نے لکھی گئی۔ بدقسمتی سے یہ ایک بلاک بسٹر فلم تو نہیں رہی لیکن اس فلم میں جو واقعات یا مناظر دکھائے گئے حیرت انگیز طور پر وہ مستقبل میں تقریباً درست ثابت ہوئے۔ رچرڈ کیلی کی یہ فلم 2006 میں منظرِ عام پر آئی لیکن شائقین میں کوئی اعلیٰ مقام حاصل نہ کر سکی۔ چلیں ایک نظر ڈالتے ہیں کہ آج کے دور کے حساب سے دیکھا جائے تو یہ فلم کتنی صحیح ثابت ہوئی؟
 

فنگر پرنٹ سے رسائی:
آئی فون 5 ایس جس نے ایک حیرت انگیز سافٹ ویئر موبائل فون کے اندر متعارف کرایا ہے وہ ہے فنگر پرنٹ کی مدد سے موبائل کی رسائی ، لیکن ساؤتھ لینڈ ٹیلز کے شائقین کے لئے یہ کوئی انوکھی بات نہیں۔اس فلم میں فنگر پرنٹ کی مدد سے اے ٹی ایم کی رسائی اور دیگر ڈیوائسز کی رسائی ہوتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

image


سمندری پاور جنریٹر:
اس فلم میں شامل ایک قابلِ تجدید توانائی پیدا کرنے کے لئے سمندری پاور جنریٹرز کا استعمال ہوتا ہوا دکھایا ہے، اگر غور کریں تو بجلی پیدا کرنے کے لئے ہوا سے مدد یعنی وِنڈ فارم کا استعمال آج کل عام ہوتا جا رہا ہے۔2013 میں بیلجئیم نے سمندری بنیاد پر ہوا سے توانائی پیدا کرنے کے منصوبہ کا اعلان کیا تھا۔ شمسی توانائی اور جیو تھرمل توانائی بھی آج کل مقبول ہیں۔

image


شام کے حالات کا خراب ہونا:
عالمی جنگ سوئم کی سب سے بڑی وجہ جو اس فلم میں دکھائی گئی وہ شام میں ہونے والے جوہری حملے تھے۔ اس فلم کے ٹھیک چار سال بعد شام میں خانہ جنگی کا جو دور شروع ہوا وہ آج تک جاری ہے اور امریکی فوج صرف عالمی جنگ کے خطرہ کی وجہ سے خاموش بیٹھی ہے۔

image


اسمارٹ ٹی وی کا استعمال:
ابتدائی 5 منٹ میں ناظرین کو عالمی جنگ سوئم کے منظر ایک ڈسپلے اسکرین پر دکھائے گئے جس میں بیک وقت چار ممالک کے مناظر دکھائے جا رہے تھے۔ پچھلے سالوں میں ٹیکنالوجی نے ایک جدید ٹی وی متعارف کرایا ہے جو کہ اسمارٹ ٹی وی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اسمارٹ ٹی وی نے سیٹلائٹ ٹی وی کی ضرورت کو ختم کر دیا ہے، آپ ایک ہی وقت میں کئی پروگرام دیکھ سکتے ہیں ، خبریں سُن سکتے ہیں اور انٹرنیٹ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

image


انٹرنیٹ کے ذریعہ جاسوسی:
فلم میں دکھایا ہے کہ ایک حکومتی ادارہ USID ہے جو لوگوں کی جاسوسی اور اُن کو جانکاریاں فراہم کرتا ہے۔ حال ہی میں مختلف ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ NSA نے لوگوں کی ای میل اکاؤنٹس اور سیل فون کو ٹریس کرنا شروع کر دیا ہے اور انکی نجی معلومات تک رسائی حاصل کی جا رہی ہے۔

image


ٹیکساس میں دھماکہ:
اس فلم کے پہلے پہلے مناظر میں امریکہ کے شہر ٹیکساس میں ایک جوہری دھماکہ ہوتا ہوا دکھایا ہے جس سے بڑے بڑے کالے دھویں کے بادل اُڑتے ہیں۔ ٹیکساس کے ہزاروں شہریوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اپریل 2013 میں ایک فرٹیلائزر پلانٹ میں ہونے والا دھماکہ ہو با ہو اس فلم کے منظر سے مماثلت رکھتا ہے۔

image


ریاستی چوکیوں کی حد:
اس فلم میں غیر حقیقی عالمی جنگ کے بعد دکھایا گیا ہے کہ امریکہ کو مستقل طور پر تقسیم کر دیا گیا ہے، ایک شہر سے دوسرے شہر جانے کے لئے پاسپورٹ کی ضرورت پڑ رہی ہے۔ دیکھا جائے تو حقیقت میں بین ریاستی چوکیوں میں اضافہ ہوا ہے جن میں کئی مستقل چیک پوائنٹ جیسے کیلی فورنیا، ایریزونا او ر ٹیکساس شامل ہیں۔

image


توانائی کے لیے متبادل ذرائع کا استعمال:
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ امریکہ جو کہ تیل پر انحصار کرتا ہے، اس لئے اسے جنگ کے بعد بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایندھن کی کمی کو پورا کرنے کے لئے وہ اپنے شہریوں اور کمپنیوں پر دباؤ ڈالتا ہے کہ وہ متبادل ایندھن کا استعمال کریں۔ آج کل الیکٹرک گاڑیوں کا دور ہے اور ڈیزل گاڑیاں بھی واپس آ رہی ہیں۔

image


ائیر بس ہوائی جہاز:
فلم کے عروج میں ایک بڑا جہاز Zeppelin کے نام سے دکھایا گیا ہے حالانکہ فلم میں اس جہاز نے کوئی خاصی مقبولیت نہیں حاصل کی لیکن آج ہم ائیر بس کو اچھی طرح جانتے ہیں ۔

image
YOU MAY ALSO LIKE:

It might not have been a blockbuster hit, but 'Southland Tales' was been able to almost perfectly predict the future. This dramatic comedy film by Richard Kelly came out in 2006 -- keep reading to check out how creepily accurate it was!