قرآن کتابِ ہدایت

صفحہ نمبر ! (۱) کالم نام حدیث دلربا

اﷲ رب العالمین کا ارشاد ہے (الم (۱)ذالک الکتاب لاریب فییہ ج ھد ی للمتقین (۲)الذین یؤمنون بالغیب ویقیمون الصلوٰۃ ومما رزقنا ھم ینفقون(۳)والذین یؤمنون بما انزل الیک وما انزل من قبلک ج وبالٰاخرۃ ھم یوقنون(۴) اولآئک علیٰ ھدی من ربھم ق واولآئک ھم المفلحون(۵)ترجمہ! یہ وہ کتاب ہے جس میں کوئی شک نہیں پرہیز گاروں کے لیئے ہدایت ہے جو غیب پر ایمان لاتے ہیں،اور نماز قائم کرتے ہیں اور جوکچھ ہم نے ان کو دیا اس سے خرچ کرتے ہیں،اوروہ لوگ جو ہم نے آپ ﷺکی طرف نازل کیا اور جو آپ ؐ سے پہلے نازل کیا گیا تھا ایمان لاتے ہیں ،اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں،وہی لوگ ہدایت پر ہیں اور وہی لوگ کامیاب ہیں،(سورۃ البقرۃ آیات ۱ـ ․۵)قرآن جن لوگوں کو ہدایت دیتا ہے اس کی تفصیل ان بیان کردہ آیات میں بتا دی گئی ہے ا ور یہ انسانی زندگی کے لئے دستور العمل ہے۔ یوں تو قرآن پوری انسانیت کی راہنمائی کے لئے نازل کیا گیا اور صاحب قرآن حضرت محمدرسول اﷲ ﷺ پوری انسانیت کی طرف رسول بناکر بھیجے گئے ہیں تاہم استفادہ اس پر ایمان لانے والے ہی کرسکتے ہیں۔ اﷲ تعالیٰ نے انسان کو اپنا نائب بناکر دنیا میں بھیجا اور انبیاء علیھم السلام کو کتب ہدایت دیکرمختلف زمانوں میں مبعوث فرمایا تاکہ اﷲ کی سرزمین پر اﷲ کی شریعت کے مطابق اس کی انسانی مخلوق زندگی گزار کر آخرت میں کامیابی حاصل کر پائے۔لیکن ہر دورنبوت میں انسانوں کے دو گروہ رہے ایک اپنے نبی کی تعلیمات پر عمل کرنے اور نبی کے ساتھ محبت کرنے والا مسلم گروہ اور دوسراشیطانی وسوسوں سے متاثرباغی گروہ اورہمیشہ یہ کشمکش ہردور نبوت میں آدم علیہ السلام سے لیکر محمد رسول اﷲ ﷺ تک رہی بالآخر اﷲ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ کو خاتم الانبیاء اور اپنی آخری کتاب قرآن کریم کو ناسخ ادیان کے طور پر نازل فرمایا ۔قرآن کے نزول کے بعد اب دنیا میں قیامت تک جتنے انسان آئیں گے ان کے لئے قرآنِ پاک اور صاحبِ قرآن اور آخری نبی حضرت محمد ﷺ ہی ذریعہ راہِ ہدایت ہیں۔ہاں ! تمام انسانوں میں سے جو کتاب اﷲ محمد رسول اﷲ ﷺ اورآخرت پر ایمان لاتے ہیں اورلاتے رہیں گے دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوں گے۔قرآن میں اس کی ضمانت دی گئی ہے(وانتم الاعلون ان کنتم مومنین) یعنی تم ہی بلند رہو گے اگر تم مومن ہو۔اﷲ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ایک مکمل ضابطہ حیات کے طور پر نازل کیا ہے جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی کی راہنمائی موجود ہے اور قدیم دنیا سے لے کر جدید دنیا تک کے اصول و قوائدسائنسی ایجادات تسخیرکائنات کی راہنمائی اور قوت کے حصول کے لئے مکمل ذریعہ علوم،تحقیق و فنون پر دسترست کا طریق کار سب کچھ کتابِ مبین میں موجود ہے۔اس طرح اسلام پوری دنیا کا دین ہے باقی جتنے بھی مذاھب ونظریات قدیم ہوں یا جدید باطل قرار پاتے ہیں انبیائے ماسبق پر نازل شدہ کتب ایمان لاناایمان کاحصہ ہے جس طرح قرآن پر ایمان لانا ضروری ہے لیکن سابقہ کتب پر عمل کرنا منسوخ کردیا گیا ہے اوراسلام دائمی اورآخر ی دین ہے۔آج کا دور اسلام اور مسلمانوں کے لئے چیلنج کا دور ہے جب کہ ان کی کتاب نے اپنے ․ (۲) نزول کے وقت ہی چیلنج دے دیا تھا کہ اگر تمہیں اس پر شک ہے جو ہم اپنے بندے (محمد ﷺ)پر نازل کیا تو اﷲ کے علاوہ اپنے تمام معاونین کو بلالو اور اس جیسی کوئی سورۃ بنالاؤ اگر تم سچے ہو۔ قرآن کا یہ چیلنج ہر زمانے میں ہر چیلنج کر نے والے کے لئے ہے قدامت پسند کفارہوں یا جدید سائنسی ٹکنالوجی کے ماہرین کوشش کرنے کے باوجود عاجز ہیں (الحمد ﷲ)مسلمان خوابِ غفلت میں ہیں اور خود قرآن کے اسرارو رموز کو تلاش کرنے میں تساہل سے کام لے رہے ہیں اور قرآن میں تدبر و تفکر کے ذریعے اقوام عالم اپنا تفوق و برتری قائم کر نے میں ناکام نظر آتے ہیں حال آنکہ ان کے پاس جو ذخیرۂ علم ہے وہ مخالف اسلام کے پاس نہیں۔یہی وجہ ہے کہ قرآن کی مخالف قوتیں اسلام اور قرآن سے خائف ہیں اور ان کی ہر دور میں یہ کوشش رہی ہے کہ قرآن کو کسی نہ کسی طرح مٹا دیا جائے جو ہو نہیں سکتا کیونکہ اﷲ تعالیٰ نے اس کی حفاظت کی ذمہ داری خوداپنے ذمہ لی ہوئی ہے اور دوسری کوشش ان شیطانی قوتوں یہ ہے کہ مسلمانوں کا رشتہ قرآن سے کاٹا جائے یاکم از کم کمروزکیا جائے تاکہ مسلمان اقوام عالم کے لئے چیلنج نہ بن پائیں انیسویں صدیء ؁ دنیا بھر میں انگلش استعمار کی تھی۔انگریز اس قدر وسیع سلطنت کے مالک تھے ان کی حکومت پر سورج نہیں ڈوبتا تھا لیکن اس انتہائی طاقت کے دور میں بھی وہ اگر خائف تھے تو قرآن سے ہی تھے۔ اس کا ثبوت اس وقت کے مشہور برطانوی وزیر اعظم مسٹرگلیڈ سٹو ن کا وہ پیغام ہے جو انہوں نے یورپین اقوام کے نام قرآن پاک کے بارے میں دیا تھا انہوں نے کہا تھا: جب تک قرآن پاک موجود ہے آپ کو مشرق وسطیٰ پر غلبہ اور اقتدارحاصل نہ ہوگا یہی نہیں خود یورپ خطرے کے دہانے پر ہوگا ۔(بحوالہ مقدمہ تفسیر نمونہ جلد اول اردو ترجمہ لاہور)اس استحصالی سوچ کے زیر اثر ہمیشہ ہی سے یورپ کے سیاست دان،سرمایا دار،مفکر اور پادری دن رات مسلمانوں کے دلوں میں قرآن پاک سے متعلق شکوک و شبہات پھیلانے میں مصروف ہیں۔اس سلسلے کی مشہور مثال برطانوی جاسوس لارڈ ہمفرے کی ہے جس نے ۱۷۰۱؁ء میں مڈل ایسٹ میں اپنا کام شروع کیا ۔ اس نے عربی زبان پر عبور حاصل کیاقرآن کی تفسیر سیکھی اور ایک مسلمان عالم کے لبادہ میں قرآن پاک سے متعلق ناسخ ومنسوخ ،دائمی وعارضیآیات،متشابہات وغیرہ جیسی فضول بحثوں میں علماء کو الجھایااور بعض مشہر عرب علماء کو قائل کرکے توحید کے نام پر صحا بہ کرام رضوان اﷲ علیھم کی قبور کو گرانہ شروع جواب تک جاری ہے مسلمانوں میں تفرقہ بازی کی بنیادرکھی گئی اور مسلمانوں میں وہابی سنی کا تصور بھی لارڈ ہمفرے نے ہی مسلمانوں میں پھیلا کر اسلام کے فروغ کو روکنے اور مسلمانوں کوتقسیم کر نے کی بنیا د رکھی اور آج بھی مغربی یہود ونصاریٰ کی خفیہ جاسوس ایجنسیاں مسلمانوں میں فرقہ واریت پھیلا رہی ہیں اور عربی عجمی،وہابی سنی، شیعہ سنی کے درمیان مخاصمت اور دشمنی پیدا کر کے قوت مسلم کو مجتمع ہونے سے روکنے اور قرآن سے رشتہ توڑنے کی سازش کر رہے ہیں کیونکہ قرآن مسلمانوں کومتحد ہوکر اسلام کے دشمنوں کے مقابلے سینہ سپر ہونے اور متحد و منظم ہوکر اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کی جد و جہد کا حکم دیتا ہے جو مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے ۔یہی وجہ ہے کہ اسلام دشمن قوتیں قرآن کی حکمرانی سے خائف ہیں ، اسی سلسلہ میں برطانوی مفکرلارنس براؤن نے یورپین اقوام کوخبر دار کرتے ہوئے کہا تھا (مستقبل میں صحیح معنوں میں یورپی تہذیب اور استعمار کو اگر کوئی خطرہ ہے تو وہ اسلامی نظام میں پوشیدہ ہے کیونکہ اس میں اپنی منوانے کی بڑی طاقت اور صلاحیت ہے ۔مغربی استعمار کے لئے یہی ایک دیوار ہے اس دیوار کو جتنا جلدی ممکن ہو گرادیں۔(حوالہ تفسیر ․ (۳) نمونہ جلد اول) ۹،۱۱،۲۰۰۱ کے حادثے سے بہت پہلے امریکہ میں تہذیبوں کے ٹکراؤ Clash of Civilizations کے موضوع پر لکھی گئی کتابوں اور مقالہ جات کابھی یہی موضوع مغربی عیسائیاقوام کو یہ باور کرایا گیا ہے کہ ان کا اصل دشمن اسلام ہے۔ چنانچہ نیویارکورلڈ ٹریڈ سنٹر(World Trade Centre)پر ہوائی حملہ کے فوراََ بعد امریکی صدر بش(Bush)نیبغیر تحقیق کے اعلان کر دیا کہ یہ کروسیڈ (Crusade)ہے۔ بش کی دہشت گردی بھی مسلمانوں کے خلاف تعصب سے بھری پڑی ہے۔مغرب اسلام کو اتنا بڑاخطرہ سمجھتا ہے کہ (Nato)منصوبہ بندی میں اب خاص طور پر اسلام کو دشمن قرار دیا گیا ہے اور قرآن کودہشت گر دی کی کتاب ثابت کرنے کی بھرپور مہم سوشل مڈیا اور انڑنٹ کے ذریعے پر چار کیا جارہا ہے اور ان کی یہ کوشش ہے کہ مسلمان اگر رسمی اسلام نہ بھی چھوڑیں لیکن مسلمان بھی نہ رہیں اسلام سے صرف عقیدت کی حد تک رہیں اور مغربی تہذیب کو ان کے اندر اس قدر راسخ کیا جائے کہ وہ اپنی ترقی کاراز قرآن میں تلاش کرنے کی بجائے مغربی افکار و اقدار اپنانے میں پائیں۔ جو قومیں بھی مسلمانوں کو تباہ کر نے آئیں بسا اوقات وہ اپنے اس ارادے میں کامیاب بھی ہوئیں پچاس ساٹھ سال کے اندر اندر اسلام کی اسیر ہو گئیں یہی فکر مغرب کو سکون کی نیند سونے نہیں دیتی ۔جوں جوں سائنس ترقی کر رہی ہے اور نئی ایجادات ہو رہی ہیں قرآن کی حقانیت کھل کر سامنے آرہی ہے مغرب مزید خوفزدہ ہوکرسائنس کو مذھب سے الگ کرنے کی سازش میں مصروف ہے مسلمانوں سے ہٹ کر وہ اپنے چرچ کے نظام کو بھی انسانی ترقی میں رکاوٹ سمجھتا ہے۔یہی وجہ کہ عیسائی مذھب کی جگہ لادینی سیاست (سیکولرازم)قائم کرنے میں مسلسل جد و جہد میں مصروف نظر آتا ہے اور چرچ کو بے بس کر کے رکھ دیا ہے ۔ ( سیکولرازم) کو خوش نما بناکر مسلمان نوجوانوں میں متعارف کرایا جا رہا ہے اور یہ بتایا جارہاہے کہ مذھب در اصل انفرادی معاملہ ہے انسانی ترقی مذھب سے آزادی میں ہے۔بد قسمتی سے مسلمان ممالک میں ایسے دانشور مڈیا کے مالک اینکرزمغرب کو میسر جن کے ذریعے لادینیت کا پرچار آسانی سے ہورہاہے۔ایسے میں مفکرین اسلام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس طوفان کے آگے بند باندھیں اور قرآنی تعلیمات کے ذریعے نوجوان نسل کی راہنمائی کریں۔قرآن پر ریسرچ کریں اور یہ عقدہ کشا کریں کہ قیامت تک جتنی بھی سائنسی معلومات، ایجادات، انکشافات ،کائنات میں تغیر و تبدل ہورہا ہے یا ہونا ہے اﷲ رب العالمین نے قرآن حکیم میں اجما لاََبتادیا ہے۔اور یہ بھی بتا دیا کہ انسان کائنات کا حکمران ہے نہ کہ غلام۔ (ولقدکرمنا بنی آدم )ہم نے ا ولاد آدم کوقابلِ عزت بنایا ( سورۃ بنی اسرائیل نمبر۷۰) (وسخرلکم ما فی السمٰوٰت وما فی الارض وما بینھما)(الجاثیۃ ۱۳)اور تمہارے لئے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے مسخر کردئے۔(وعلم آدم الاسمآء کلھا،البقرۃ ۳۱)ہم آدم کوتمام نام سکھا دئے (ان کے خواص بھی) گویا آدم علیہ السلام کو علم نبوت کے ساتھ علم سائنس کی بھی تعلیم دی گئی تھی یعنی انسانِ اول سے انسانِ آخر تک دینی و دنیوی تعلیمات کا اہتمام کیا گیا یہی تو قرآن کا اعجاز ہے، باقی سب ٹامک ٹوئیاں ہیں۔ اﷲ فہم سلیم عطاء فرمائے۔ مسلمانوں کی میراث میں ہیں سائنسی علوم ۔مسلم امہ یکسوء ہو کرقرآنی تعلیمات پر غور و فکر کریں تو ان شاء اﷲ کامیاب اور بالا دست ہوں گے اﷲ کا وعدہ ہے کہ (وانتم لاعلون ان کنتم مؤمنین) تم ہی فائق رہو گے اگر تم مومن ہو۔اﷲ تعالیٰ مسلم امہ کو بصارت و بصیرت سے نوازے اور امت واحدہ کے طور پرمنظم ہو نے کی توفیق عطاء فرمائے۔آمین یا رب العالمین۔
Muzaffar Bukhari
About the Author: Muzaffar Bukhari Read More Articles by Muzaffar Bukhari : 23 Articles with 36860 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.