پٹرول کا بحران

بز رگ کہتے ہیں مصیبت کے وقت اﷲ کی یاد شد ت سے آ تی ہے جو لو گ صبح کے ٹا ئم گد ھے گھوڑے بیچ کر خواب خر گوش سے لطف اندوز ہو تے تھے آ ج کل ان کی صبح کا آ غاز اﷲ کے نا م کے سا تھ پٹرول پمپ پرلگی قطا روں میں ہو تا ہے اور کئی تو رات گئے تک اسی خو اہش کو لیے کھڑے رہتے ہیں کہ شا ید ہمیں اگلے دن کی گزر بسر کے لیے پٹرول دستیاب ہو جا ئے پٹرول کی اس قلت نے مخلوق خدا کا جینا مشکل کیا ہوا ہے پا کستانی عوام کے لیے پٹرول توایسے نا یاب ہو گیا ہے جیسے ریگستان میں پا نی ہماری عوام آ ج کل پٹرول کے لیے در بدر کی ٹھو کریں کھا رہی ہے پٹرول کی عدم دستیا بی کی و جہ سے بہت سے لو گ اپنی اپنی منزلوں پر پہنچنے سے قا صر ہیں جسکی وجہ سے معمولات زندگی درہم بر ہم ہو کر رہ گئی ہے لو گوں کو روز گا ر فراہم کر ناکسی بھی سر کار کی ا ولین تر جیح ہو تی ہے مگر یہا ں معا ملہ تو اسے کے بر عکس ہے بہت سے افراد جنکے روز گا ر کی نو عیت دہا ڑی ہو تی ہے ایسے لو گ اپنی جا ئے روز گا ر تک رسا ئی نہ حا صل کر نے کی وجہ سے ان چند روپوں سے بھی محروم ہو گئے جسکی بد ولت انکے گھر کا چو لھا جلتا تھا اور وزیر پٹرو لیم شا ہد خا قان عبا سی نے بڑی آ سا نی سے شا ید اس صدی کی سب سے بڑی بے معنی د لیل دی کہ پٹرو لیم کی قلت کا سبب حا لیہ دنوں میں پٹرول کی قیمت کم ہو نے کی وجہ سے استعمال میں اضا فہ ہونے سے ہوا مگر پٹرول تو پوری دنیا میں گز شتہ چھ سا ل کی کم تر ین سطح پر آ گیا ہے دنیا کے کسی اور خطے کو تو پٹرول کی ایسی قلت کا سا منا نہ کر نا پڑا پھر صرف پا کستان ہی اس بحران کا شکار کیوں؟ اور ایسے نا اہل اورغیر ذمہ دار انسان کو کو ئی کیا بتا ئے کہ پٹرولیم کی مصنو عا ت کو ریگو لیٹ کر نا کسی اور کی نہیں آ پ کی ذمہ داری تھی اور آ پ کی اس غفلت کی وجہ سے کتنے غر یب گھرا نے فا قہ کشی کا شکار ہوئے پٹرول پمپوں پر لگی لمبی لمبی قطا ریں لوگوں کا خوب صبر آ زما رہی ہیں بعض جگہ پر تو شہریوں کے صبر کا پیما نہ بھی لبریز ہوا اور انتظار کی اسبے تا بی نے جھگڑوں کی صورت اختیار کی ان جھگڑوں میں کئی لوگ زخمی ہو ئے اور بعض مقا مات پر فا ئرنگ کی خبریں بھی سا منے آ ئیں پا کستان میں پٹرول کی قلت کی یہ کو ئی نئی کہا نی نہیں پہلے بھی ہم اس آ فت کا سا منا کر چکے ہیں مگر ہر دفعہ یہ قلت مز ید بڑے بحران کا سبب بنتی ہے بحران کا یہ گہرابا دل اتنی جلد ہمارے سروں پر سے ٹلنے والا نہیں بلکے اگلے کچھ دنوں میں اس با دل کا گرج چمک کے ساتھ برسنے کا خد شہ ہے کیو نکہ پی ایس او کے پا س پٹرول کے ذ خا ئر صر ف دو دن کے رہ گئے ہیں اس قلت کی کمی کو پورا کر نے کے لیے کثیر رقم اور کئی ہفتوں کا وقت درکار ہے اسکی تنبیہ غیر ملکی اخبا رات وا ضح طور پر پہلے ہی دے چکے تھے کہ پا کستان کا پٹرول کی درآ مد نہ کر نا آ ئندہ ایک گھمبیر صورتحال اختیار کر سکتا ہے اورآ ج پٹرول کی قلت کا یہ بحران ہم پر مسلط ہو گیا ۔

ایک اور خدشہ جو نا قا بل فرا مو ش ہے کہ پٹرول کی قلت کے پیچھے کسی منا پلی کا ہا تھ تو نہیں جو پٹرول کی قلت کا ڈرا مہ رچا کر عوام کو اپنی انگلیوں پر نچا رہے ہیں اور منہ ما نگا دام و صول کر نا چا ہتے ہیں کیو نکہ ما ضی قر یب و بعید میں ہم ایسی سا زشوں کا شکا ر ہو تے آ ئے ہیں کیو نکہ بہت سے شہری یہ شکا یت کر تے بھی سنا ئی دئیے کہ پٹرول پمپوں پر پٹرول مو جود تھا مگر وہ عام عوام کی رسا ئی سے دو ر ہے اور بوتلوں میں ڈال کر بلیک کیا جا رہا ہے اور تین چار سو گناہ زیا دہ قیمت وصول کی جا رہی ہے دو سری جا نب علا قا ئی انتظا میہ نے با خبر ہو تے ہو ئے بھی بکل اوڑھے خو د کو سر کا ری عما رتوں تک محدود کر دیا ہے شا ید انکا بھی کچھ حصہ اس منا فع میں مقرر ہو پٹرول کی اس قلت کی زد میں ایمبو لنسیں ا ور دوسری ریسکیو ادارے بھی آ ئے ہیں اگر خدانخواستہ کہیں آ گ لگ گئی یا کسی کو ریسکیو کر نا مقصود ہوا تو نا جا نے کتنی قیمتی جا نیں اس بحران کی نذر ہو جا ئیں گی اگر یہ بحران یو ں ہی بے قا بو رہا تو بجلی کی پیداوار پر گہرے اثرات مر تب کر ے گا جسکی وجہ سے لو ڈ شیڈنگ میں مزید اضا فہ متوقع ہے اور یہ اضا فہ ہماری رینگتی ہو ئی انڈسٹری کے پہیے کو جا م کر سکتا ہے جس سے بے روز گا ری میں خا طر خواہ اضا فہ ہو سکتا ہے ملک کی اکا نو می کا شیرازہ بکھر سکتا ہے اس سا ری صو رتحال کا اصل میں ذمہ دار کون ہے جسکی کو تا ہی سے ہما ری عوام اس کر ب سے گزر رہی ہے کیو نکہ کسی ایک ذمہ دار آ دمی کی کو تا ہی یا بد نیتی کسی ادارے کسی جما عت کسی قوم کو تباہ کر نے کے لیے کا فی ہو تی ہے وزیر دا خلہ چو دھری نثار نے تو وا ضح اعتراف کر دیا ہے کہ یہ حکو مت کی خطا ہے اور حکومت اسکی ذمہ دار ہے انہوں نے تو یہا ں تک کہہ دیا کہ پٹرول پمپ کی لمبی قطا ریں دیکھ کر وہ عوام سے شر مندہ ہیں مگر وزیر پٹرولیم اپنی ہٹ دھرمی پر مضبو طی سے ڈٹے ہو ئے ہیں شرمندہ ہو نا تو دور بلکے بڑے فخریہ انداز میں فر ما تے ہیں کہ میری کو تا ہی ثا بت کر دیں تو گھر چلا جا ؤں گا اگر یہ انکی کو تا ہی نہیں تو کیا عوام کی ہے جنہوں نے ان پر بھروسہ کیا اور اپنے قیمتی ووٹ کا ضیاع کیا یا پھر اس ملک میں پیدا ہو نے پر ہم پا کستانیوں کو اس طرح کی سزاؤں سے دوچار کیا جا رہا ہے اس حا لت پر جتنا بھی افسوس اور احتجاج کیا جا ئے کم ہے کا ش! منسٹر صا حب آ پ اعلیٰ اخلا قی جر ا ت کا مظاہرہ کر تے ہو ئے اپنی غلطی کو تسلیم کر تے اور عوام سے معا فی طلب کر تے اور آ ئندہ کا لا ئحہ عمل پیش کر تے تا کہ ہم دوبارہ ایسے بحران سے دو چار نہ ہوں یاپھر وہ عوامل سا منے لا تے جو اس بحران کی بنیاد ہیں تو عوام آ پ کی کردار کشی کے بجا ئے عمدہ نمو نے کے طور پر آ پ کے کردار کو تا ریخ میں سنہرے الفاظ سے یا د کر تی کیو نکہ ہماری سوچ اور اخلاق ہمارے عمدہ کردار کی عکا سی کر تا ہے۔

وزیر اعظم پا کستان میا ں محمد نواز شر یف نے پٹرول کے اس بحران کا نو ٹس لیتے ہو ئے چا ر اعلیٰ عہدیدران کو معطل کر دیا اور صو با ئی حکو متوں کو پٹرول مہنگے داموں فر وخت کرنے والوں کے خلاف کا روائی کی ہدایت کی اور قلت کی وجوہات کی چھا ن بین کر نے کا حکم بھی صا در کیا وزیر اعظم کے اس ایکشن پر عوام ان کی بے حد مشکور ہے اور ان کے اس عمل کو خو ش آ ئند قرار دیتے ہو ئے امید کر تی ہے کہ وہ ایک ذمہ دار سر براہ کا ثبوت دیتے ہو ئے جلد ہمیں اس بحران سے نجات دلا ئیں گے اورسا تھ یہ بھی مطا لبہ کر تے ہیں کہ وزیر پٹرو لیم شاہد خا قان عبا سی کے خلاف تحقیقات کروا ئی جا ئے اگر وہ ذمہ دار ثا بت ہوں تو انھیں فورا اس وزارت سے بر خا ست کیا جا ئے۔
Sajid Hussain Shah
About the Author: Sajid Hussain Shah Read More Articles by Sajid Hussain Shah: 60 Articles with 48937 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.