پاکستان میانمار نہیں،ہندوستان کسی غلط فہمی میں نہ رہے
(Prof Dr Shabbir Khursheed, Karachi)
جب سے امریکہ کے صدر مسٹر
اوبامہ نے نریند مودی کو منہ لگایا ہے ۔ بنا ہے اوبامہ کا مصاحب پھرے ہے
اتراتا، ورنہ دنیا میں مودی کی حقیقت کیا ہے ۔کے مصداق موصوف کی اکڑ دیدنی
ہے سونے پہ سہاگہ یہ کہ اب امریکہ اپنے مصاحب کی فوجی میدان میں دل کھول کر
مدد اس لئے کر رہا ہے کہ چین و پاکستان کو خطے میں ابھرنے نہ دینے کی
پالیسی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ہندوستانی جارحانہ بیان بازی اور پالیسیوں کے
پیش نظر وزیر اعظم پاکستان نے سفیروں کی کانفرنس میں واضح الفاظ میں کہہ
دیا ہے کہ امن کی خواہش یکطرفہ نہیں ہوسکتی ہے۔ہندوستان کان کھول کر سن لے
پاکستان ہر قیمت پر اپنے مفادات کا دفاع کرے گا۔ہندوستانی قیادت کے غیر ذمہ
دارانہ بیانات سے مفاہمت کی فضا متاثر ہوئی ہے۔ ہندوستانی طرزِ عمل ہمیں
علاقائی امن و استحکام سے دور کر رہا ہے۔
جب سے پاکستان ،چین راہداری کے مسئلے پر معاہدے ہوئے ہیں ہندوستا کی حکومت
کو کسی کل چین نہیں ہے۔ اس کے چھوٹے موٹے کیڑے مکوڑے تک پا کستان کے خلاف
زہر اگلنے میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔دوسری جانب میانمار میں در اندازی کر
کے ہندوستان بڑے فخر سے دنیا کو بتا رہا ہے کہ ہم کسی بھی ملک میں جب مناسب
سمجھیں کے دراندزی کرنے سے دریغ نہیں کریں گے ۔آج ہم کہتے ہیں کہ ہندوستان
1971،کے پاکستان کو بھول جائے ۔اب اگر اس کی جانب سے پاکستان پر میلی نظر
ڈالنے کی کوشش کی گئی تو ہم آنکھیں نکال کر ان کی پینٹیں تک ان کے ہاتھوں
میں پکڑاکر ساری دنیا کو دکھا دیں گے کہ ہندو بنیہ کسقدر ننگا ہے۔
ہندوستان کے وزیر مملکت برائے اطلاعات کرنل راجیہ وردھن سنگھ راٹھورنے
انڈین ایکسپریس کے نمائندہ سے بھڑکیاں مارتے ہوئے کہا ہے کہ میانمار میں
ہندوستان کی کاروائی پاکستان سمیت دیگر ممالک کے لئے ایک واضح پیغام ہے۔اگر
ہمیں خطرہ محسوس ہوا تو پاکستان میں بھی ایسے حملے کرنے سے دریغ نہیں کریں
گے ،ہم ہمیشہ پہل کریں گے ۔ہم اپنے منتخب مقام پر کاروائی کریں گے۔ایک سوال
کے جواب میں موصوف کہتے ہیں کہ ’’پاکستان اور چین میں بھی ایسی کاروائی کی
جا سکتی ہے!!!یہ پاکستان سمیت ان تمام ممالک اور تنظیموں کے لئے پیغام ہے۔
ہم جب چاہیں جہاں چاہیں گے کاروائی کریں گے؟؟؟ہم ہندوستان سے کہتے ہیں ایسا
کر کے اس کے نتائج بھگتنے کے لئے بھی میاں جی تیار رہنا ․․․آج پاکستان میں
اﷲ کے فضل سے اتنی طاقت ہے کہ اپنے دشمنوں کی اینٹ سے اینٹ بجا سکتا
ہے۔ہندوستان کو کسی گھمنڈ میں نہیں رہنا چاہئے۔ہندوستان کے اس سابق کرنل کو
شائد ہماری پچھلی ماریں یاد نہیں ہیں ۔ہم پوچھتے ہیں سنگھ جی کیا آئنہ دیکھ
کر یہ بیان دیا ہے آپ نے؟؟ہمارے اندر اتنی صلاحیت ہے کہ ہم تم جیسے
گھمنڈیوں کا حشر بگاڑ سکتے ہیں ۔ہندوستانی قیادت ذرا حوش کے ناخن لے کر
پاکستان میں در اندازی کی باتیں کریں ۔ہندوستان کے جارہانہ طرزِعمل پر وزیر
داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ ہندوستان کسی غلط فہمی میں نہ رہے پاکستان
میانمار نہیں ہے۔پاکستان کے خلاف غلط عزائم رکھنے والے کان کھول کر سُن لیں
پاکستانی فوج کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی
ہیں۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہندوستانی عزائم نہ پہلے کبھی کامیاب ہوئے
ہیں اور نہ آئندہ ہوں گے۔ اس حوالے سے پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کا
کہنا ہے کہ پاکستان کی سرھدوں کی خلاف ورزی کی گئی تو سبق سکھانا جانتے
ہیں۔ہندوستان کے ساتھ جیسا کرو گے ویسا بھروگے کی پالیسی اپنائیں گے۔
دوسری جانب ہندوستانی بد حواسی کا منہ توڑ جواب بدھ کو جی ایچ کیو میں چیف
آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے فارمیشن کمانڈرز کی کانفرنس کی صدارت
کرتے ہوئے دیتے ہوئے ہندوستان پر واضح کیا کہ ہندوستان کو پتہ ہونا چاہئے
ہم اپنے دفاعِ وطن سے غافل نہیں ہیں۔ کسی کو بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ
سے دیکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔پڑوسی ملک میں مداخلت کا عتراف اقوامِ
متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔، انہو نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو غیر
مستحکم کرنے کے ہندوستانی سیاست دانوں کے ظاہری اور پوشیدہ عزائم کو شکست
دیں گے۔ہندوستانی قیادت نے ہمسایہ ممالک میں مداخلت کا اعتراف کر لیا
ہے۔دوسروں کے معاملات پر فخر افسوس ناک ہے۔کوئی غلط فہمی میں نہ رہے۔ہم ہر
قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور دفاع سرتاج عزیز کا اس ضمن میں
کہنا ہے کہ پاکستان کو توڑنے اور دہشت گردی کے ہندوستانی عزائم کو عالمی
سطح پر بے نقاب کریں گے۔عالمی برادری ایک خود مختار ملک کے اندرونی معاملات
میں مداخلت سے متعلق ہندوستاکے اعلیٰ سطح پر اعتراف کر نے کا نوٹس
لے۔پاکستان کی قومی اسمبلی اور سینٹ نے بھی ہندوستان کے جارحانہ رویئے کی
زبردست مذمت کی ہے۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ مودی کے بیان
نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ پاکستان کو دولخت کرنے میں ہندوستان کا ہاتھ
تھا۔مودی کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کے لئے اقوام متحدہ سے رجوع
کیا جائے۔
ہندوستان کی ان تمام حرکتوں کے پیچھے ایک عالمی ایجنڈا نمایان طور پر دیکھا
جاسکتا ہے۔ ہندوستان و امریکہ کو پاک چین تعلقات میں ہاضمے کی خرابی نے تنگ
کیا ہوا ہے۔ان کا ہدف پاکستان تو ہے ہی مگر پاک چین راہداری ان کے گلے کی
ہڈی کا تاثر دے رہی ہے۔جس نے دونوں طاقتوں میں صفِ ماتم بچھا دی ہے۔دوسری
جانب مودی اور ان کے حواریوں کے بیانات نے دنیا پر خود ہی واضح کر دیا ہے
کہ آج دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ملک ہندوستان ہے۔اس ضمن میں امریکہ کا
کردار بھی دنیا میں کسی ڈھکا چھپا نہیں ہے جو دن رات ہندوستان کو طاقتور
کرنے میں لگا ہوا ہے ہر قسم کا خطر ناک اسلحہ ہندوستان کو دیا جا رہا ہے
اور کہیں ہوئی جہاز و ہیلی کوپٹر اس دہشت گرد ملک کو فراہم کئے جا رہے ہیں
مقصد ا س کا صرف یہ ہی ہے کہ پاکستان کو علاقے میں ابھرنے اور ترقی کرنے نہ
دی جائے ۔ ہم ایک مرتبہ پھر کہتے ہیں کہ ہندوستان کسی غلط فہمی کا شکار نہ
رہے یہ پاکستان ہے میانما رنہیں ہے۔ |
|