بہترین راہ

دینی امور ہوں یا دنیاوی معاملات اعتدال ہی بہترین راہ ہے کسی بھی معاملے میں اسلام کی رو سے بےجا اسراف قابل مذمت فعل ہے، اسلام میں نہایت واضح الفاظ میں بے جا اسراف کی ممانعت و مذمت کی گئی ہے اسی لئے چاہئیے کہ ہر دو دینی و دنیوی معاملات میں اعتدال و میانہ روی کی راہ اختیار کی جائے کہ اسی کا حکم بھی ہے اور ہدایت بھی ہے

اب اس ہدایت پر عمل کرنا ہم انسانوں کا کام ہے جو رب کے حکم کی تعمیل بجا لاتا ہے وہی دنیا و آخرت میں کامیاب بھی رہتا ہے اعتدال و میانہ روی میں انسانوں کے لئے حکمت و بہتری پوشیدہ ہے اسی کا حکم بھی ہے اور ہدایت بھی تو جب انسان کے پاس اس کے رب کی طرف سے مکمل اور واضح احکام و ہدایت پہنچ چکے تو پھر بے جا بحث و تمحیص سے کیا حاصل کسے کیا کرنا چاہئیے اور کسے کیا نہیں کرنا چاہئیے کی تکرار میں الجھ کر آپس میں تفرقہ پیدا کرنے سے بہتر ہے کے ہر کوئی رب کے حکم اور ہدایت کے مطابق اپنے اپنے لئے عمل کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کرتا رہے اس عمل سے رفتہ رفتہ موجودہ و آئندہ آنے والے انسانوں کے لئے بھی عمل کی راہ سہل اور ہموار ہوتی چلی جائے گی سب کے لئے عمل کی راہ سہل اور قابل عمل بنتی جائے گی

بلاشبہ نیک نیتی سے کئے گئے عمل کا راستہ ہی بہترین راہ ہے اور یقیناً ہر ایک کے ہر ایک عمل کا اجر و صلہ صرف اور صرف رب تعالیٰ کے پاس ہے جو وہ ہر ایک کو دے کر رہے گا تو کیوں نہ ہم زندگی کے ہر معاملے میں عمل کی وہ راہ اختیار کریں جو ہمارے رب کے نزدیک پسندیدہ اور بہترین ہے جس کی ہدایت اللہ تعالیٰ نے اپنے عزیز ترین اور محبوب نبی سیدنا حضرت محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے ہم تک پہنچائی ہے

اللہ تعالٰی ہم سب کو نیک نیتی کے ساتھ اس راہ پر چلنے اور قائم رہنے کی سعادت نصیب فرمائے جو راہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک پسندیدہ اور ‘بہترین راہ‘ ہے (آمین)
uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 457948 views Pakistani Muslim
.. View More