الہامی مذاہب اور ان کی تعلیمات کے باہمی تقابل

الہامی مذاہب کا پسِ منظر:
وہ تمام مذاہب جن کا سرچشمہ وحی الہٰی ہے ،سامی مذاہب کہلاتے ہیں۔ سامی نسل میں سے ایک لاکھ چوبیس ہزار(یاکم وبیش )پیغمبر مبعوث ہوئے ۔ ان میں سے بعض پیغمبروں پر چھوٹے چھوٹے صحیفے نازل ہوئے اور بعضوں کو سابقہ انبیاء کی شریعت کی پیروی کرنے کا حکم دیا گیا ۔

سامی مذاہب کی مشہور الہامی کتابیں:
سامی مذاہب کی چار الہامی کتابیں یہ ہیں:
1. تورات (حضرت موسیٰ علیہ السلام پر نازل ہوئی)
2. زبور (حضرت داؤد علیہ السلام پر نازل ہوئی)
3. انجیل (حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر نازل ہوئی)
4. قرآن مجید (حضرت محمد ﷺ پر نازل ہوا)
سامی مذاہب میں شامل مذاہب:
سامی مذاہب میں شامل مذاہب مندرجہ ذیل یہ ہیں:
1. یہودیت
2. عیسائیت
3. اسلام
(1) یہودیت: اس کے پیروکار حضرت یعقوب علیہ السلام کی نسل سے ہیں۔ حضرت یعقوب علیہ السلا م کا ایک نام "اسرائیل" بھی تھا۔ اس لئے ان کی اولاد "بنی اسرائیل" کہلاتی ہے۔ یہودی شریعت موسوی کے پیروکار ہیں اور "تورات" انکی شرعی کتاب ہے۔
(2) عیسائیت: حضرت عیسیٰ علیہ السلام بنی اسرائیل سے پیدا ہوئے ان کے پیروکار عیسائی کہلاتے ہیں۔ انکی الہامی کتاب "انجیل" ہے۔
(3) اسلام: اسلام ،ختم المرسلین حضرت محمد ﷺ کی شریعت کا نام ہے جو "قرآن مجید" کے نام سے کتابی صورت میں موجود ہے ۔ اسلام کے پیروکار "مسلم"یا "مسلمان"کہلاتے ہیں۔
الہامی مذاہب کی تعلیمات کا تقابل:
تمام الہامی مذاہب کا سرچشمہ وحی الہٰی ہے۔ یہ وجہ ہے کہ تمام انبیاء کرام علیہم السلام نے اپنی امتوں کو صرف ایک خدا کی عبادت اور اس کے نازل کردہ فرمان پر عمل کرنے کی تبلیغ کی ۔ یہ وجہ ہے کہ تمام الہامی مذاہب کی قدیم تعلیمات تقریباً ایک جیسی تھیں۔ مگر بعد میں ان کے پیروکاروں نے ان تعلیمات میں تبدیلیاں کرلیں۔ اگر ہم ان تمام الہامی مذاہب کی تعلیمات جو قدیم ہیں ان کا تقابل کریں تو مندرجہ ذیل نکات تمام الہامی مذاہب میں مشترکہ پائے جاتے ہیں۔
(1) وحی الہٰی:
تما م الہامی مذاہب کا سرچشمہ وحی الہٰی ہے۔
(2) تصورِخدا:
الہامی مذاہب میں اللہ تعالیٰ کا تصور واضح ہوتا ہے۔
(3) موت وحیات:
الہامی مذاہب میں اللہ تعالیٰ کوموت وحیات کا مالک تصور کیا جاتا ہے۔
(4) زندگی کا لائحہ عمل:
الہامی مذاہب دینی ودنیاوی زندگی کے لئے لائحہ عمل فراہم کرتے ہیں۔
(5) کائنات کا تصور:
الہامی مذاہب میں کائنات کی ابتدا وانتہا کا ایک ہی تصور پایا جاتا ہے۔
(6) محدودخطہ:
الہامی مذاہب مشرقی وسطی کے ایک محدودخطہ میں پیدا ہوئے۔
(7) نبی اور رسول :
الہامی مذاہب میں خداتعالیٰ کسی انسان کو خود مبعوث فرماتا ہے ،جونبی یا رسول کہلاتا ہے۔
(8) تبلیغی مذاہب:
الہامی مذاہب اپنی تعلیمات کے لحاظ سے تبلیغی ہیں۔
(9) خدائے واحد کی عبادت:
الہامی مذاہب میں خدائے واحد کی عبادت کی جاتی ہے۔
(10) بچہ کی پیدائش:
الہامی مذاہب کے مطابق ہر بچہ دین فطرت پر (یعنی نیک)پیدا ہوتا ہے، ماحول اور صحبت اسے برا بنادیتے ہیں۔
(11) جزاوسزاکا تصور:
الہامی مذاہب میں اخروی زندگی ،قیامت اور اعمال کی جزاوسزا کا تصور پایا جاتا ہے۔
(12) سادہ مذاہب:
الہامی مذاہب کی تعلیمات اور احکامات سادہ ہیں۔
(13) مادی اور روحانی زندگی:
الہامی مذاہب انسان کی مادی اور روحانی زندگی کو ایک دوسرے سے مربوط کرتے ہیں۔
(14) انفرادی حیثیت کو برقرار :
الہامی مذاہب میں انسان کی انفرادی حیثیت کو برقرار رکھتے ہوئے اجتماعی زندگی کا احساس پیدا کیا جاتا ہے اور ایک بہترین معاشرہ تشکیل دینے کے عوامل پیدا کئے جاتے ہیں۔
(15) مذاہب کی ابتداء:
الہامی مذاہب سب سے پہلا مذاہب ہیں یعنی حضرت آدم علیہ السلام کے پیدا ہوتے ہی ان کو نبوت عطا فرمادی گئی۔
(16) انسانیت کی اصلاح:
الہامی مذاہب میں انسانیت کی اصلاح کو مدنظر رکھ کر احکام دیئے گئے ہیں اور آسانی وتدریج کے پہلو کو سامنے رکھا گیا ہے۔

(17) حلال وحرام:
الہامی مذاہب میں حلال وحرام کی تصریح کردی گئی ہے۔
(18) مردوں کو دفن:
الہامی مذاہب میں مُردوں کو دفن کیا جاتا ہے۔
(19) قوانین فراہم کرنا:
الہامی مذاہب میں دین اور دنیا کے قوانین موجود ہیں ۔ احکامِ الہٰی کے مطابق۔
Hafiz Irfan Ullah Warsi
About the Author: Hafiz Irfan Ullah Warsi Read More Articles by Hafiz Irfan Ullah Warsi: 19 Articles with 283469 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.