حقائق تو یہ ہیں کل کا زید زمان آج کا زید حامد

کراچی میں جمعرات کو مولانا سعید جلا پوری کو ایک قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا،ان کے ساتھ ساتھ انکے چار رفقاء بھی شہید ہوگئے۔ ان کی قتل کی ایف آئی آر میں زید زمان نامی ایک شخص کو نامزد کیا گیا ہے کیوں کہ مولانا شہید ساری زندگی تحفظ ختم نبوت کے لئے کام کرتے رہے اور اپنی شہادت والے دن بھی انہوں نے زید زمان نامی شخص ختم نبوت کے حوالے سے چیلنج کیا ہوا تھا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ زید زمان نامی یہ شخص کون ہے؟

کل کا زید زمان آج زید حامد کے نام سے جانا جاتا ہے۔ زید زمان یوسف کذاب نامی جھوٹے مدعی نبوت کا مرید اور خلیفہ تھا۔ یوسف کذاب کو دوران اسیری ایک قیدی نے جیل کے اندر ہی قتل کر کے جہنم واصل کردیا تھا۔ زید حامد جھوٹے مدعی نبوت یوسف کذاب کا خلیفہ تھا اور اس کی موت کے بعد کچھ عرصہ تک یہ شخص بالکل خاموش رہا بعد ازاں اس نے آہستہ آہستہ دوبارہ فیلڈ میں آنا شروع کیا اور یوسف کذاب کے انجام کے بعد اس نے طریقہ کار تبدیل کردیا اور پہلے یہ شخص کھلم کھلا یوسف کذاب کی حمایت کرتا تھا لیکن بعد میں اس نے خاموشی سے پہلے اپنا حلقہ اثر بنایا اور براس ٹیک نامی ایک پروگرام میں جلوہ گر ہوا۔ براس ٹیک نامی پروگرام کے بارے میں یہ بتاتے چلیں کہ یہ نجی ٹی وی کا اپنا پروگرام نہیں ہے بلکہ یہ زید حامد کا اپنا تیار کردہ پروگرام ہے اور نجی چینل پر اس کو چلانے کے لئے اچھی خاصی رقم کی ضرورت ہوتی ہے۔ سوچنے کی بات ہے کہ یہ اپنا پروگرام چلانے کے لئے فنڈ کہاں سے حاصل کرتا ہے؟ اس شخص کو کن لوگوں کی سرپرستی حاصل ہے؟ِ اور اس کے مقاصد کیا ہیں؟ یہ بہت اہم سوالات ہیں۔

زید حامد کے بارے میں جب ہم لب کشائی کریں گے تو لوگوں کے ذہن میں پہلا تاثر یہی آئے گا کہ زید حامد کو بدنام کیا جارہا ہے، ورنہ یہ شخص تو ایک بہت محب وطن، اسلام پسند اور بہترین دفاعی تجزیہ نگار ہے اور اس وقت یہی ایک فرد ہے جو کھل کر اسلام اور مسلمانوں کی حمایت کر رہا ہے۔ ایسے لوگوں کی خدمت میں ہم یہی عرض کریں گے اگر تاریخ اسلام میں اٹھنے والے فتنوں کی معلومات حاصل کریں تو یہ پتہ چلتا ہے اکثر لوگ ایسے تھے جنہوں نے آغاز میں ایک داعی اسلام، مبلغ اور لیڈر کے طور پر اپنے آپ کو متعارف کرایا اور جب دیکھا کہ ایک اچھا خاصہ حلقہ اثر بن گیا یے تو پھر اپنے مذموم نظریات کا اظہار کرنا شروع کیا۔ دور نہ جائیں بلکہ گزشتہ صدی میں پیدا ہونے والے قادیانی فتنے کے سربراہ مرزا احمد قادیانی نے بھی آغاز میں ایک مبلغ اور مناظر کی حیثیت سے مسلمانوں میں کام کیا اور جب حلقہ اثر پیدا ہوگیا تو پھر رفتہ رفتہ مجدد، مسیح اور بالآخر نبی ہونے کا دعویٰ کردیا۔

زید حامد کے پیر و مرشد اور جھوٹے نبی یوسف کذاب نے بھی آغاز میں ایک صوفی اور ذاکر کی حیثیت سے خود کو متعارف کرایا اور جب اس کا حلقہ اثر بن گیا تو پھر اس بھی نبوت کا دعویٰ کردیا۔ اس کے خاص مریدوں میں سے ایک زید زمان عرف زید حامد بھی تھے۔ جب حکومت نے یوسف کذاب کو اس کے گمراہ عقائد کے باعث گرفتار کیا تو اس نے دوران اسیری اڈیالہ جیل سے اپنے مریدوں کو پیغام بھیجا کہ زید حامد زمان میرا خلیفہ ہے اس لئے اس سے رہنمائی حاصل کریں۔ زید حامد نے کبھی بھی یوسف کذاب سے اپنے تعلق کی تردید یا اپنے عقائد سے توبہ نہیں کی، اس لئے یہ کہنا کہ یہ فرد ایک اسلام کا خیر خواہ ہے درست نہیں ہے تاوقتیکہ یہ فرد اپنے نظریات و عقائد سے اعلانیہ توبہ کرتا اور یوسف کذاب سے اپنی برائت کا اعلان کرتا لیکن افسوس اس نے ایسا کبھی نہیں کیا بلکہ گزشتے ہفتے اس حوالے ایک ویڈیو بھی یو ٹیوب پر منظر عام پر آئی ہے جس میں یہ فرد یوسف کذاب کے عقائد کی کھلم کھلا حمایت اور وکالت کر رہا ہے اور اس کے خلاف کام کرنے والے علماء کو اس نے دو ٹکے کے مولوی اور فسادی علماء کا خطاب دیا ہے۔

شہید مولانا سیعد احمد جلال پوری صاحب نے زید زمان المعروف زید حامد کے نظریات و عقائد کے متعلق ایک کتابچہ “راہبر کے روپ میں راہزن“ تحریر کیا تھا اس میں وہ زید حامد کے حوالے سے کئی ثبوتوں کے ساتھ یہ ثابت کرتے ہیں کہ یہ فرد ایک جھوٹے نبی کا خلیفہ اور مرید تھا اور ابھی تک اس نے اپنے نظریات سے توبہ نہیں کی ہے اور یہ فرد مبلغ اسلام اور اسکالر کی آڑ میں ایک مار آستین ہے۔ مولانا مرحوم لکھتے ہیں کہ اس سب سے قطع نظر ہم زید حامد سے یہ پوچھنا چاہیں گے کہ اگر ان کا یوسف کذاب سے کوئی تعلق نہیں تھا یا نہیں ہے تو وہ یہ بتلانا پسند فرما دیں کہ یوسف کذاب کے خلاف لکھی کتابوں “کذاب“ تالیف میاں غفار اور “فتنہ یوسف کذاب“ تالیف ارشد قریشی میں ان کا یوسف کذاب کے مقدمہ میں بار بار تذکرہ کیوں آیا ہے۔ کیا وہ اس کا انکار کرسکتے ہیں کہ “فتنہ یوسف کذاب“ کے بیس مقامات پر ان کا تذکرہ موجود ہے، ملاحظہ ہو

ورلڈ اسمبلی کے اجلاس میں یوسف علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سو سے زیادہ صحابہ کرام محفل میں بیٹھے ہوئے ہیں ۔۔ اس نے ۔ ۔کراچی کے ایک صاحب زید زمان کو مجاہد کا لقب دیا۔(صفحہ ٣ )

ملعون نے اپنے انتہائی اہم قربین کو لاہور ڈیفینس کینت میں واقع اپنی پر آسائش قیام گاہ میں طلب کرلیا ،جن میں راولپنڈی سے زید زمان کے علاوہ کراچی سے سہیل نامی شخص بھی شامل ہےَ َ (صفحہ ٤٢)

یوسف علی کذاب کو ملک سے باہر فرار کرانے کی کوشش کی جائے گی، اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کی ذمہ داری زید حامد زمان کے سپرد کی جائے گی جو افغانستان کی جنگ میں براہ راست شریک ہونے کے باعث کمانڈو کی تربیت رکھتا ہے، اس سلسلہ میں زید زمان اور سہیل احمد خان نے کچھ سفارت خانوں سے رابطہ بھی کیا۔(صفحہ ٣٠٦)

یوسف کذاب کے گھر اور اہل خانہ کی حفاظت کی ذمہ داری برنکس کو دیدی گئی، فرم کے افسر زید زمان کو جھوٹے نبی نے اپنا خلیفہ مقرر کر رکھا ہے۔ (صفحہ ٣١٣ )

جاری ہے
Saleem Ullah Shaikh
About the Author: Saleem Ullah Shaikh Read More Articles by Saleem Ullah Shaikh: 535 Articles with 1520127 views سادہ انسان ، سادہ سوچ، سادہ مشن
رب کی دھرتی پر رب کا نظام
.. View More