ھماری اخلاقی اقدار

کوئی بھی معاشرہ ہو وہ اپنی اَخْلاقی اقدار سے پہچانا جاتا ہے . یہ اَخْلاقی اقدار اس ملک کا مذہب اور‫ وہاں کےرہنے والے لوگ تہہ کرتے ہیں ہم اک اسلامی ریاستمیں رہنے والے لوگ ہین ہمارا مذہب دنیا کا جدید ترین مذہب ھے ۔اس لحاظ سے اسلام کے ماننے والوں کیاقدار کسی بھی معاشرہ سے زیادہ جدید اور خاص کہی جا سکتی ہیں پاکستان کا نام اسلام سے جڑا ہے اور یہاں کے رہنے والوں کو اپنے مذہب یعنی کے اسلام کی اقدار کا خیال کرنا پڑتا ہے اور کیا بھی جاتا ہے لیکن جو ہمارے معاشرے میں بےترتیبی پھیلی ھے اسکی وجہ کیا ہے ہمارا اپنے مذہب سے ہٹ جانا اور اپنی اَخْلاقی اقدار کو بھول جانا ہمارے ٹی وی چینلز میں چلنے والے اشتہارات کسی بھی ڈانس پارٹی سے کم نہیں۔ ہم اپنی اَخْلاقی اقدار کو کافی حد تک کھو چکے ہیں یا شاید بھول چکے ہیں۔ ہمسایہ ملک اور یورپ کی چمکتی دمکتی دنیا کو اپنانے کی کوشش میں لگے ہیں جس سے ہم اپنی آنے والی نسلوں کوخود کے مذہب اور تہہ کردا مورل ویلیوز سے کافی حد تک دور لے جائیں گے ہمیں سوچنا ہو گا ہماری بقا ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے-

ہمیں اپنا راستا اور منزل جود تیھ کرنی ھے۔۔اپنی اخلاقی اقدار کا پاس خود رکھنا ھے اس سے پیہلے کے ہمارے دل و دماغ اور ہماری ثقافت پہ دوسروں کی بے ڈھنگی اقدار چھا جاے ہمیں اور ہمارے نامور میڈیا کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔
وہ تو سنا ہی ہوگا آپ نے:
کوا چلا ہنس کی چال آخر بھولا اپنی چال۔۔۔۔
اورسر اقبال کے کییا کہنے:

سورج ہمیں ہر شام یہ درس دیتا ہے
کے مغرب کی طرف جاؤ گے تو ڈوب جاؤ گے
Aqsa R.
About the Author: Aqsa R. Read More Articles by Aqsa R.: 5 Articles with 12465 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.