جنرل راحیل شریف کی مقبولیت سے حکمران خائف

جنرل راحیل شریف کی مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے .حکومت بوکھلاھٹ کا سکار بھی ہے اور خائف بھی ہے .اس کی بھوت ساری وجوہات ہیں .١.کرپشن .٢.نا اہلی .٣.حکمرانوں کی بزدلی .٤.بجلی اور گیس کی اووربلنگ ٥.اسحاق ڈار کی پھرتیاں ٦.قرضے لینا اور ان کی تفصیلات عوام سے چھپانا ٧.داخلہ اور خارجہ پالیسی پر کنٹرول نہ ہونا .٨.انڈیا اور مودی سے تعلقات کی وجہ .٩.عدالتوں .نیپ .نادرہ .الیکشن کمیشن .غرض ہر ادارے سے اپنی مرضی کے فیصلے لینا .١٠.غرض کہ کوئی بھی حکومت کی ترجیحات عوامی امنگوں کے مطابق نہیں ہیں . آخر اس کی وجہ کیا ہے .وجہ صرف اقتدار سے کھیلنا .مال بنانا اور ہر وقت چمچوں سے یہ مشورے لینا کہ عوام سے کون کون سا کھیل کھیلا جاۓ کہ جس سے جمہوریت کو بادشاہت یا خاندانی خلافت کے اندر قید کر کے رکھا جاۓ .اس سوچ اور منصوبوں پر ساری انرجی کو زایاح کیا جا رہا ہے .کچھ میرے مہربان مجھے کہتے ہیں کہ چیمہ صاحب عوام کا قصور ہے حکمران کا کوئی قصور نہیں ہے .چلو میں مان لیتا ہوں کہ عوام کا قصور ہے کہ عوام نے کالاباغ ڈیم نہیں بنایا .یہ بھی عوام کا قصور ہے کہ رانا سناالله قاتل ہے کچھ لوگوں کو استمعال کر رہا ہے .اپنی من مرضی کر رہا ہے عوام کے بل بوتے پر یا خادم اعلی کی آشیر باد پر .جب ایک قاتل عدالت میں رانا سناالله کی وارداتوں کو تفصیل سے بیان کر دیتا ہے .تو پھر کہاں چلے گہے ادارے .میڈیا کی بک بک .اور کہاں چلی گئی حکمران کی حکمرانی اور خادم اعلی کی پھرتیاں اور انصاف اور احتساب .کیا یہ سب عوام کا قصور ہے .کیا جوڈیشنل کمشن عوام بناتی ہے اور کمیشن کے فیصلوں پر اثر انداز عوام ہوتی ہے .کیا عوام نے حکمران سے کہا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ کرو .را کے خلاف نہ بولو اور انڈیا سے پینگیں بڑھاؤ.اور اپنی فوج کو اور چند جرنیلوں کو ہر روز بدنام کرو .اگر حکمران میں جرت ہے تو سب کا احتساب ٦٥ سالوں کا کیوں نہیں کرتی .کیا عوام نے روکا ہے .نیپ کی پھرتیاں ہم ٦٥ سالوں سے دیکھتے اور سنتے آ رہے ہیں .کیوں کسی کے خلاف کچھ نہیں ہوا کیوں کوئی بھی بےغیرت کرپٹ اور غدار لٹکایا نہیں گیا .کیا آپ عوام سے یہ توقوہ کرتے ہیں کہ عوام چوروں لٹیروں کو لٹکاۓ.تو پھر اس کا مطلب ہے آپ ملک میں خون خرابہ کروانا چاہتے ہیں .خونی انقلاب چاہتے ہیں .انارکی چاہتے ہیں .جب حکمران کے پاس طاقت ہے مینڈیٹ ہے اہلیت ہے جمہوریت ہے .میدان صاف ہے فوج ہر طرح جمہوریت کی مدد کرنے کے لئے شانہ بشانہ حکمران کے ساتھ کھڑی ہے تو حکمران فایدہ کیوں نہیں اٹھاتا.اور ہر روز فوج کے خلاف بیان بازی کیوں کرتا اور کرواتا ہے .پہلے زرداری سے فوج کے خلاف بیان دلوایا گیا پھر الطاف غدار کو میدان میں اتارا گیا .پھر خواجہ سعد رفیق .خواجہ سیالکوٹی. سے فوج کو للکارا گیا .پھر خادم اعلی کی طرف سے الزام تراشیں کروائی گئی.پہلے بلنگ باغ دعووں کو سیاسی قلابازیوں کا نام دیا گیا .مگر اب زبیر عمر اور اب مشاھدللہ صاحب سے یہ کام الزام کی صورت میں اور چیلنج کی صورت میں اور حکمران کی پلاننگ کے ساتھ کروایا گیا .فوج کو نکیل ڈالنے کے لئے .مگر کوئی جوڈیشنل کمیشن کیوں نہیں بنایا .گو کہ آج تک کسی کمیشن کا کوئی فیصلہ عوام کے سامنے نہیں لایا جاتا .مگر حکمران کی نیت پر شک تو ختم کیا جا سکتا تھا .وزیروں کی وزارتیں ختم کر دی جاتیں .زبیر عمر اور مشاہد صاحب کو مکمل گھر بھیج دیا جاتا تو بہتر تھا .مگر یہ قوم اور فوج کے ساتھ کیا مذاق ہے کہ وزیروں مشیروں کے خلاف کوئی کاروائی نہ رانا سناالله کو کسی نے نکیل ڈالی.اور نہ انڈیا را کو نکیل ڈالی.بلکہ سارا زور فوج کے خلاف ..اور وہ بھی اس لئے کہ ملک میں پہلی بار کسی جرنل نے صفائی کرنے کا گند صاف کرنے کا پروگرام بنایا ہے اس لئے فوج اور رینجر کے کام میں روڑے اٹکااۓ جا رہے ہیں .کیونکہ چوروں لٹیروں کی کرپشن سامنے آ رہی ہے .بھتہ خور .ٹارگٹ کالر پکڑے جا رہے ہیں .یہ کام جمہوریت کے ٹھیکیداروں کے کرنے کا تھا مگر کر فوج رہی ہے .اس لئے حکمرانوں کے پیٹ میں درد ہے .یہی وجہ ہے کہ جنرل راحیل شریف کا گراف اپنی بلندیوں تک پنچا ہوا ہے .اور میرے کرپٹ حکمران کو یہ بات گوارہ نہیں .٦٥ سالوں میں کسی جرنل نے ایسا منفرد کارنامہ سر انجام نہیں دیا جو جنرل راحیل کر رہا ہے .اس لئے عالمی طاقتوں اور انڈیا کے پیٹ میں جو درد ہے وہ سمجھ میں آتا ہے .مگر کیوں جنرل صاحب سے خائف ہے یہ بات میری سمجھ سے باہر ہے .یہ بات مجھے وہ طبقہ بتا سکتا ہے جو مجھے ہر وقت یہ میل پر میل کرتے ہیں کہ حکمران کا کوئی قصور نہیں سارا قصور عوام کا ہے .مجھے میرے پیارے کالم نویس تجزیہ نگار بتا دیں.کہ معاشرے کو ملک کو تباہ و برباد کرنے میں حکمران کا کیا کوئی کردار نہ ہے .کیا دہشت گردی کی جنگ میں چھلانگ لگانے سے پہلے عوام سے پوچھا گیا تھا کیا افغان مہاجرین کو ٣٥ سال سے واپس نہ بیجھنا عوام کا قصور تھا .کیا ریمنڈ ڈیوس کو چھوڑنے کے لئے آدھی رات کو عدالت لگانے کے لئے عوام نے کہا تھا .میں تو کہتا ہوں .حکمران اب منافقت چھوڑ دے .یا خود صفائی کر .انصاف کر.احتساب کر .یا جو مینڈیٹ فوج اور رینجر کو دیا ہے .ان کو کرنے دو .اگر جنرل راحیل شریف کو کچھ ہو گیا یا یہ آپریشن اپنے منتقی انجام کو خدا نخواستہ نہ پنچ سکا تو ملک میں وہ بحران آے گا وہ خون خرابہ ہو گا .جس کا حکمران تصور بھی نہیں کر سکتا .کیونکہ ابھی ملک کے اندر بھوت سارے غدار . کرپٹ . چور. لٹیرے .قاتل .بھتہ خور .ٹارگٹ کیللر.موجود ہیں .ہزاروں حسین حقانی .ریمنڈ ڈیوس.اور ہزاروں قصیدہ خوان موجود ہیں .جو انڈیا کے ساتھ اچھے تعلقات کے حامی ہیں .اور فوج اور رینجر کی کاروائی سے نا خوش ہیں .جنرل راحیل شریف تیری جرات کو سلام .خدا تجھ کو میری زندگی بھی دے دے .اس خدا داد پاکستان کے لئے مزید کچھ کر جا .اگر صفائی اب کی بار نہ ہوئی تو پھر نہ جانے کب اور کیسے ہو گی ...

Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 132224 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.