دہشت گردی اور پاکستان

پاکستان جو ایک عظیم ملک ہیں۔ اور اس ملک میں خدا کی دی ہوئی ہر نعمت موجود ہے۔اﷲ نے پاکستان کو بہت نوازا ہے۔مگر اس ملک میں جو آج سے کچھ عرصہ پہلے امن و سکون قائم تھا ۔مگر امن کی اب دھچیاں اڑ کر رہ گئی ہیں۔اس ملک میں غربت وافلاس ،بے روزگاری ،کرپشن،افراطِ زر،لوڈشیڈنگ ،توانائی کے بحران کے علاوہ ایک اور بہت بڑا مسئلہ جو پاکستان کو لاحق ہے۔اور وہ مسئلہ دہشت گردی ہے،دہشت گردی اس ملک کے لیے ایک لعنت کی طرح ہے۔اس لعنت کو ہم پاکستانی مل کر ایک قوم بن کر جڑ سے اُکھاڑ پھینکیں گے۔ پاکستانیوں پر پر دہشت گردی مسط کر دی گئی ہے۔میں پوچھتا ہوں ایسا کیوں ہے؟۔جب بھی یہ سوچا جاتا ہے۔کہ پاکستان کے حالات کب ٹھیک ہوں گے تو ایک ہی سوال کھڑا ہو جاتا ہے۔کہ جو حکمرانوں کو باہر سے پیسے ملتے ہیں یہ کہاں جاتے ہیں۔تو ہم سوچتے ہیں کے شاید پاکستانیوں پر یہ پیسہ لگتے ہیں ۔مگر نہیں جب ہم جائزہ لیتے ہیں جب ہم اپنے گھروں سے نکل کر دیکھتے ہیں تو غریبوں کے پاس کھانے کو کھانا نہیں ہیں پینے کے لیے پانی نہیں ہیں۔روزی کمانے کے لیے سامان نہیں ہیں۔یہیں ہم برسوں پہلے سے سنتے آرہے ہے ۔اور آج بھی یہی آوازیں ہمارے کانوں میں گونجتی ہیں۔ہم جب اپنے گھروں سے باہر نکل کر دیکھیں تو کہیں سے کسی کے بھوکے بچے کی آوازیں آرہی ہیں توکہیں بے بس ماں اپنے بھوکے بچوں کے لیے اُن کا پیٹ پالنے کے لیے بھیک مانگتی ہوئی نظر آتی ہیں۔تو کہیں میں غر یب کے بچے کی آواز سنتا ہوں تو کہیں کسی مفلس کی چیخ وپکار سنتا ہوں ۔تو کہیں بچے اپنے ماں باپ سے الگ ہو رہے ہیں تو کہیں کسی کا خاوند اپنے خاندان سے الگ ہو رہا ہے تو کہیں بوڑھے ماں باپ اپنے جوان بیٹے کے انتظار میں ہیں تو کہیں کوئی نوجوان اپنے گھر جانے کے لیے بلکتا ہے۔تو کہیں میں لوگوں کے منہ سے یہ الفاظ سنتا ہوں کے دہشت گرد آگئے دہشت گرد آگئے تو کہیں سے بم کی آوازیں آتی ہیں تو کہیں کسی مجلس میں گولیوں کی آوازیں گونجتی ہیں تو کہیں کسی مسجد میں بم پھٹتے ہیں ۔تو کہیں کسی مجمع میں گولیاں چلتی ہیں۔دہشت گرد پاکستان کو دہشت میں رکھ کر یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستانی قوم کچھ نہیں کر سکتی پاکستانی ڈر جائیں گے مگر ان کی یہ سوچ غلط ہے ۔ وہ نہیں جانتے کہ پاکستان کے ابھرتے ہوئے سورج ہونہار بچے ابھی پاکستان کے لیے آواز بلند کریں گے۔پاکستان ایک عظیم ملک ہے اور اسے عظیم تر ہم بنائیں گے یہ جو دہشت گرد ہر قسم کی دہشت پھیلائے ہوئے ہیں ایسا کیوں ہے ؟اُن بچوں کا کیا قصور تھا جنہیں دہشت گردوں نے موت کے گھاٹ اُتار دیا وہ تو پاکستان کا آنے والا مستبل تھے اُنہیں کیوں اُن کی ماؤں سے الگ کر دیا گیا کیوں ؟ کیا دہشت گرد نہیں چاہتے کہ پاکستان میں ترقی ہو نہیں وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان ترقی پائے ۔ کیا یہی ہے قائدِ اعظم کا پاکستان کیا یہی ہے پاکستان کا نکلتا ہوا سورج جس کا علامہ اقبال نے خواب دیکھا تھا نہیں یہ وہ پاکستان نہیں ہیں مگر ان دہشت گردوں کو نہیں معلوم کہ پاکستان کا مستقبل ابھی اپنے عروج پر پہنچنے کہ لیے دن رات محنت کر رہا ہے اور اس محنت کا نتیجہ یہ ہے کہ پاکستان آج ایک ایٹمی طاقت ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کو نہ ہی کسی کی غلامی کرنا پڑے گی اور نہ ہی کسی کے ٹکڑوں پر پلنا پڑے گا ہم پہلے بھی کہتے تھے کہ پاکستان زندہ باد اور اب بھی کہتے ہیں کہ پاکستان زندہ باد قائدِاعظم زندہ باد ۔ غافل نہ ہو خودی سے کر اپنی پاسبانی شاید کسی حرم کا تو بھی ہیں آستانہ اے لا الہ کے وارث باقی نہیں ہے تجھ میں گفتارِ دل بھر آنا کردارِ قا ہرانہ ۔ پاکستانیوں میں پاکستان کے لیے جوش جوش وولولہ موجود ہے ۔ و ہ اپنے سینوں میں پاکستان کی محبت کو چھپائے ہوئے ہیں اور ان کو معلوم ہیں کہ پاکستان کو ہم نے کس طرح دشمنوں سے بچانا ہے۔اور پاکستان سے دہشت گردی جیسی لعنت کو کیسے حتم کرنا ہیں اور پاکستان ترقی یافتہ ملک ہیں اور اسے اور بلندیوں پر لے کر جانا ہم سب پاکستانیوں کا فرض ہیں اور اﷲ چاہے گا تو انشااﷲ قائدِاعظم کا مشن ضرور پورا ہو گا۔اور ہم پاکستان کو عظیم تر ملک بنائے گے۔ پاکستان ایٹمی طاقت ہے کیونکہ اﷲ پاکستان کہ ساتھ تھا۔اور ہے اور ہمیشہ رہے گا ۔اور اگر اﷲ اسلام یا پاکستان کے ساتھ نہ ہوتا تو آج بھی برصغیر کا مسلمان غلام ہوتا۔ اﷲ پاک چاہتا تھا اسی لیے پاکستان آزاد ہوا ۔قائدِاعظم نے فرمایا ۔مجھ سے اکثر پوچھا جاتا ہے کہ پاکستان کا طرزِحکومت کیا ہو گا ؟پاکستان کا طرزِ حکومت کا تعین کرنے والا میں کون ہوتا ہوں۔مسلمانوں کا طرزِحکومت آج سے تیرہ سو سال قبل قرآن کریم نے وضاحت کے ساتھ بیان کر دیا تھا ۔الحمدﷲ قرآن مجید ہماری رہنما ئی کے لیے موجود ہے۔اور قیامت تک موجود رہے گا ۔اور اسی لیے ہم نے پاکستان 14اگست1947کو قائدِاعظم کی قیادت میں حاصل کیا تھا اور ہمارے پیارے پاکستان پر کوئی بھی بُری نظر نہیں ڈال سکتا کیونکہ یہ میرا پاکستان ہے یہ ہم سب کا پاکستان ہے اے وطن تو نے پکارا تو لہو کھول اُٹھا تیرے بیٹے تیرے غازی تیرے جانباز چلے آتے ہیں پاکستان ہمیشہ قائم رہنے کے لیے بنا ہے اور انشاﷲ پاکستان تا قیامت کے قائم رہے گا پاکستان زند ہ با د۔قائدِاعظم زندہ باد
Huzaifa Ashraf
About the Author: Huzaifa Ashraf Read More Articles by Huzaifa Ashraf: 28 Articles with 38370 views صاحبزادہ حزیفہ اشرف کا تعلق لاہور کے ایک علمی وروحانی حاندان سے ہے۔ حزیفہ اشرف14اکتوبر1999کو پیدا ہوئے۔حزیفہ اشرف کے والد قانون دان میاں محمد اشرف عاص.. View More