الملک
(Dr Shaikh Wali Khan Almuzaffar, Karachi)
از: سماحۃ الامام الشیخ سلیم
اللہ خان
( 1 ) بہت برکت والا ہےوہ جس کے ہاتھ میں ملکیت ہے ،اور وہ ہر چیز پر قادر
ہے
( 2 ) جس نے پیدا کیا موت اور زندگی کو، تاکہ تمہیں آزمائے،(کہ) تم میں
کون بہتر عمل والاہے۔ اور وہ زبردست ہے، بخشنے والا ہے
( 3 ) جس نے پیدا کئےسات آسمان اوپر تلے ،تو نہیں دیکھے گا رحمٰن کی تخلیق
میں کچھ نقص ، پس لوٹاکرنگاہ کر، بھلا تودیکھتاہے کوئی توڑ پھوڑ ؟
( 4 ) پھر سےلوٹادےنظر کودو مرتبہ، لوٹ آئیگی تیری طرف نظر ذلیل ہوکر، اور
وہ تھکی ہوئی ہوگی
( 5 ) اور بے شک ہم نےزینت دی قریب کے آسمان کو کچھ چراغوں سے، اور اُنہیں
بنایا سنگ باریاںشیطانوں کے لئے ، اور ہم نے تیار کر رکھا ہے ان کے لئے
دہکتی آگ کا عذاب
( 6 ) اوراُ ن کے لئے جنہوں نےاپنے رب کا انکار کیا ،جہنم کا عذاب ہے،اور
وہ بری منزل ہے
( 7 ) جب وہ ڈالے جائیں گے اُس میں، تو سنیں گے اُس کی آہیں، اور وہ جوش
مار رہی ہوگی
( 8 ) لگتا ہےپھٹ پڑے گی غصے سے ۔ جب بھی ڈالی جائے گی اس میں کوئی جماعت،
پوچھیں گے ان سے اُس کے داروغے،کیا نہیں آیا تھا تمہارے پاس کوئی ڈرانے
والا ؟
( 9 ) وہ کہیں گے، کیوں نہیں،بے شک آیا تھا ہمارے پاس ایک ڈرانے والا، پس
ہم نے اس کو جھٹلا دیا، اور ہم نے کہا، اللہ نے تو کوئی چیز نازل ہی نہیں
کی۔ تم تو ہو کسی بڑی غلطی میں
( 10 ) اور کہیں گے ،اگر ہم سنتے یا عقل سے کام لیتے، تو ہم نہ ہوتے دوزخ
والوں میں
( 11 ) پس وہ اقرار کرلیں گےاپنے گناہ کا، سو ہلاکت ہودوزخ والوں کے لئے
( 12 ) جو لوگ ڈرتے ہیں اپنے رب سے بِن دیکھے، ان کے لئے بڑی بخشش ہے اور
اجر عظیم ہے
( 13 ) اور تم چھپ کے بات کرو یا کھول کر اُسے،بے شک وہ خوب جانتا ہے سینوں
کے راز
( 14 ) بھلا وہ نہ جانے جس نے پیدا کیا؟ وہی باریکیوں کا جاننے والا ہے
اورخوب باخبرہے
( 15 ) وہی ہےجس نےکیا تمہارے لئے زمین کو تابعدار، تو چلو اس کے کاندھوں
میں ،اور کھاؤ اللہ کی دی ہوئی روزی، اور تم کو اسی کے پاس جی اُٹھنا ہے
( 16 ) کیا تم بےخوف ہو گئے اس سے جو آسمان میں ہے،کہ دھنسا دے تم کو زمین
میں، پس وہ اس وقت ہِلنے لگے
( 17 ) کیا تم نڈر ہو اس سے جو آسمان میں ہے، کہ تم پر چھوڑ دے کوئی ہوا
کنکر باری والی۔ سو تم عنقریب جان لو گے کہ میرا ڈرانا کیسا ہے
( 18 ) اور بے شک تکذیب کی تھی ان سےپہلوں نے، سو کیسی تھی میری سزا
( 19 ) کیا انہوں نے نہیں دیکھا أُڑتے ہوئے پرندوں کواپنے أوپر، پروں کو
پھیلائے ہوئے اور ان کو سکیڑ بھی لیتے ہیں۔ کوئی نہیں تھام سکتا اِ نکو
رحمٰن کے سوا۔ بےشک وہ ہر چیز کو دیکھ رہا ہے
( 20 ) ایسا کون ہے، جو وہی آپکی فوج ہوکر تمہاری مدد کرسکے رحمٰن کے سوا۔
کافر تو دھوکے میں ہیں
( 21 ) بھلا کون ہے جو تمہیں رزق دے اگر وہ اپنا رزق بند کرلے ؟ بلکہ یہ جا
گھسے ہیں سرکشی اور نفرت میں
( 22 ) بھلا جو شخص چلتا ہوا منہ کے بل گر پڑتا ہے وہ زیادہ راہ پانے والا
ہے، یا وہ جو چل رہا ہے ٹھیک،سیدھی راہ پر؟
( 23 ) کہو ،یہ وہ ہی تو ہے جس نے تم کو پیدا کیا، اور بنائے تمہارے کان
اور آنکھیں اور دل ، تم کم ہی شکر کرتے ہو
( 24 ) کہہ دو، وہ وہی ہے جس نے تم کو زمین میں پیدا کیا اور اسی کی طرف
تمہارا حشر ہو گے
( 25 ) اور یہ کہتے ہیں،یہ وعدہ کب کا ہے اگر تم سچوں میں سے ہو؟
( 26 ) کہہ دو، اس کا علم تواللہ ہی کو ہے، اور میں تو بس ایک ڈرانے والا
ہوںواضح
( 27 ) سو جب دیکھیں گے اسے قریب آتا ہوا، برے ہوجائیں گے کافروں کے چہرے ،اور
کہدیا جائے گا کہ یہ وہی ہے جس کے تم طلبگار تھے
( 28 ) کہو، بھلا دیکھو تو سہی، اگر ہلاک کردے اللہ مجھے اور میر ے پاس
والوں کو ،یا ہم پر مہربانی کرے۔ تو کون پناہ دے گا کافروں کو المناک عذاب
سے؟
( 29 ) کہہ دو ، وہی رحمٰن ہے، ہم اس پر ایمان لائےہیں اور اسی پر توکل
کرتے ہیں۔ جلد تم جان لوگے،کہ کون صریح گمراہی میں تھا
( 30 ) کہو ، بھلا دیکھو تو سہی،اگر ہوجائے تمہارا پانی اندر کو جاتا
ہوا،تو کون لائےگا تمہارے لئے پانی پھوٹتا ہوا |
|