آب زمزم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"انها مباركة، و هي طعام و شفاء سقم"
اس کا مفہوم: آب زمزم بابرکت پانی ہے، یہ کھانا بھی ہے اور بیماری کی شفا بھی
(حوالہ: مسند الطیالوسی صفحہ: 61 حدیث: 487 وسندہ صحیح)

اسكا فائدہ: حدیث (ماء زمزم لما شرب له) مفہوم: اب زمزم جس مقصد کے لیے پیا جاۓ وہ حاصل ہو جاتا ہے. یہ روایت تمام سندیں جمع ضعیف ہیں.اس لیے جو روایت صحیح یا حسن لزاته ہو صرف وہ ہی دلیل ہوسکتی ہے، اسکی ضعیف کی مجموعی تفصیل ان شاء اللہ آگے آیے گی.

ایک لمبی روایت ہے جس کے آخر میں ہے سیدنا ابن عباس نے فرمایا: جب تم اسے پیو تو قبلہ رخ ہو کر، اللہ تعالی کا نام لے کر، تین سانس میں اور خوب سیر ہو کر پیو. اور جب (زم زم پی کر) فارغ ہو جاؤ تو اللہ عزوجل کا شکر ادا کرو. کیونکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا: ہمارے اور منافقین کے درمیان علامت (فرق) یہ ہے کہ وہ لوگ زمزم سیر ہو کر نہیں پیتے
(التاریخ الکبیر للبخاری 157/1، المستدرک للحاکم 472/1 وسندہ حسن)

ایک طویل روایت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابوذر سے پوچھا:
ثُمَّ قَالَ ‏"‏ مَتَى كُنْتَ هَا هُنَا ‏"‏ ‏.‏ قَالَ قُلْتُ قَدْ كُنْتُ هَا هُنَا مُنْذُ ثَلاَثِينَ بَيْنَ لَيْلَةٍ وَيَوْمٍ قَالَ ‏"‏ فَمَنْ كَانَ يُطْعِمُكَ ‏"‏ ‏.‏ قَالَ قُلْتُ مَا كَانَ لِي طَعَامٌ إِلاَّ مَاءُ زَمْزَمَ ‏.‏ فَسَمِنْتُ حَتَّى تَكَسَّرَتْ عُكَنُ بَطْنِي وَمَا أَجِدُ عَلَى كَبِدِي سُخْفَةَ جُوعٍ قَالَ ‏"‏ إِنَّهَا مُبَارَكَةٌ إِنَّهَا طَعَامُ طُعْمٍ ‏"‏ ‏.‏

مفہوم: تم کب سے یہاں مقیم ہو؟ تو سیدنا ابوذر کہتے ہیں تیس دن رات سے یہاں مقیم ہوں. تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہنے لگے تیرے کھانے کا انتظام کون کرتا ہے؟سیدنا ابو ذر نے کہا میرے پاس تو صرف زم زم ہے اس سے میں اتنا موٹا ہو گیا ہوں میرے پیٹ کے تمام کس بل نکل آۓ...آپ(صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا بلاشبہ زمزم بابرکت اور کھانے والوں کے لیے کھانا ہے
(مسلم:2473)

روایت ہے:

"ماء زمزم لما شرب له"
مفہوم: زم زم کا پانی اس (کام) کے لیے ہے جس کے لیے اسے پیا جاۓ
(حوالہ: سنن ابن ماجہ، رقم: 3062، مسند احمد: 257/3، المستدرک للحاکم: 472/1)

یہ روایت عبداللہ بن المؤمل کے ضعف کی وجہ سے ضعیف ہے، اس کے شواہد بھی ہیں جو الطبرانی کے نزدیک ضعیف ہیں.

دیکھیں انوار الصحیفہ فی الاحادیث الضعیفہ من السنن الاربعۃ صفحہ: 486 مزید تفصیل دیکھیں: تقریب التہذیب ،صفحہ: 359، رقم: 3648 دار الیسر، تھذیب التھذیب جلد: 2 صفحہ: 440 موسسة الرسالة، واللہ اعلم

اللہ ہمیں قرآن والسنۃ کو صحابہ کے صحیح وحسن طرق سے ثابت فہم پر سمجھنے، عمل کرنے اور پھیلانے کی توفیق عطاء فرماۓ اور کبار جمہور علماء حق کے ساتھ تمسک کی توفیق عطاء فرماۓ، آمین

manhaj-as-salaf
About the Author: manhaj-as-salaf Read More Articles by manhaj-as-salaf: 291 Articles with 448847 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.