الطاف حسین ہے جس کا نام
شہری سیاست میں نوارد مگر بلند عزم و ہمت اور حوصلہ مند شخص الطاف حسین اور
اس کے محنتی اور جانثار ساتھیوں نے اپنے عمل و کردار اور انتھک فلاحی خدمت
سے شہر قائد کے لوگوں کے دل جیت لیے اور اہل کراچی چونکہ بنیادی طور پر
باشعور اور ہوشمند واقع ہوئے تھے چنانچہ اہل کراچی نے دل کھول کر ایم کیو
ایم نامی اس تحریک کی ہر ہر طرح سے پشت پناہی کی اور ہر ہر امتحان میں ایم
کیو ایم نے اہلیان کراچی اور اہلیان کراچی نے ایم کیو ایم کا ساتھ دیا۔
چنانچہ ١٩٨٧ انیس سو ستاسی سے آج تک یعنی تئیس سال کے طویل عرصے میں جب جب
ایم کیو ایم عوام کے سامنے گئی ہے ایم کیو ایم کو عوام نے ہمیشہ سرآنکھوں
پر بٹھایا ہے کیونکہ عوام اس بات کا بالکل صحیح ادراک رکھتی ہے کہ ایم کیو
ایم ناصرف شہر قائد بلکہ حیدرآباد اور میرپور خاص جیسے شہروں اوون کرتی ہے
اور گر ہوتی ایم کیو ایم کوئی روائتی سیاسی جماعت جو صرف ووٹ لینے عوام کے
در پر جاتی تو یقین کریں کراچی، حیدرآباد اور میرپور خاص بلکہ سندھ بھر کے
شہری علاقوں کے عوام کوئی بھیڑ بکری یا کسی جاگیردار اور وڈیرہ کے غلام
نہیں ہیں جو وہ ایم کیو ایم کو ووٹ دینے پر مجبور ہوتے۔ یہ تو ایم کیو ایم
کی سیاست برائے خدمت اور اعزاز ہے کہ شہری علاقوں کے عوام نے ہمیشہ ایم کیو
ایم کو ووٹ دیا اور کامیاب کرایا ۔
ایک اور بات ریکارڈ کی درستگی کے لیے پیش خدمت ہے الحمداللہ ایم کیو ایم کو
ملک کی واحد جماعت ہونے کا اعزاز حاصل ہے کہ جس جس انتخاب میں ایم کیو ایم
نے حصہ لیا اس میں ایم کیو ایم کو کامیابی حاصل ہوئی اور کبھی بھی
الحمداللہ ثمہ الحمداللہ ایم کیو ایم کا ووٹ بینک کم نہیں ہوا ایسا کبھی
نہیں ہوسکتا کہ کسی کے بھی دور حکومت میں (چاہے وہ بی بی کی حکومت ہوتی یا
میاں صاحب کی یا چوہدری صاحبان کی )، ایم کیو ایم کا ووٹ بینک کبھی کم نہیں
ہوا یعنی ایسا نہیں ہوا کہ کسی انتخابات میں ایم کیو ایم کو اچھی خاصی اور
کسی میں کم نشستیں ملی ہوں چاہے ایم کیو ایم کا سیاسی اتحاد یا تعلق کسی
بھی سیاسی جماعت سے ہو ایم کیو ایم کا ووٹ بینک اس سے متاثر نہیں ہوتا جیسا
کہ ملک کی دو بڑی جماعتیں کسی انتخابات میں ٧٠-٨٠ اور کسی انتخابات میں
٣٠-٤٠ نشستیں حاصل کرتی رہی بیں اور الزام دیتی ہیں کہ اس وجہ سے اور اس
وجہ سے یہ ہوا۔
گزشتہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں بھی ایم کیو ایم نشستیں لینے میں کامیاب
رہی ہے یعنی ایم کیو ایم کا فکر و فلسفہ سندھ کے شہری علاقوں سے نکل کر
آزاد کشمیر کی وادیوں تک پہنچ چکا ہے اور حالیہ گلگت بلتستان کے انتخابات
میں بھی ایم کیو ایم کے ایک امیدوار کامیاب ہوئے اور کئی دوسرے نمبر پر آنے
میں کامیاب رہے۔
انشا اللہ وہ دن دور نہیں جب ایم کیو ایم کا مشن اور عوام دوستی شہر شہر
قصبہ قصبہ پھیل جائے گی اور فیوڈل ازم کی بوسیدہ جڑیں بل کر رہ جائیں گیں
اور ایم کیو ایم کا فکر و فلسفہ کیونکہ حقیقت کے انتہائی قریب ہے لہٰذا
پوری امید ہے کہ ایم کیو ایم کا پیغام جہاں جہاں پہنچے گا وہاں کے عوام بھی
ایم کیو ایم کو اسی طرح خوش آمدید کہیں گے جس طرح سندھ کے شہری علاقوں کے
عوام کہتے ہیں۔ |