آسٹریلیا سے ملنے والی خبروں کے مطابق کسی بھیڑ پر زیادہ
سے زیادہ اُون کا نیا عالمی ریکارڈ بنا ہے اور ایک بھیڑ کو، جو اپنی اُون
کے اندر مکمل طور پر چھُپ چکی تھی، 42.3 کلو گرام اُون سے نجات دلائی گئی
ہے۔
ڈوئچے ویلے کے مطابق اس آوارہ بھیڑ کو اتفاقیہ طور پر آسٹریلوی شہر کینبرا
کے قریب ایک جنگل میں دیکھا گیا۔ تب اُس کے لیے اتنی وزنی اُون کے باعث
چلنا پھرنا بھی دُشوار تھا۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس اُون کو بننے میں
تقریباً پانچ سال لگے ہوں گے۔
|
|
خبر رساں اداروں کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ادارہ برائے انسدادِ بے
رحمیٴ حیوانات RSPCA یعنی ’دی رائل سوسائٹی فار دی پریوینشن آف کروئیلٹی
ٹُو اینیملز‘ کی ایک پانچ رُکنی ٹیم نے اس بھیڑ کو بچانے اور اُسے اُس اُون
سے نجات دلانے کا پروگرام بنایا، جس کی تہہ سینتالیس سینٹی میٹر تک موٹی ہو
چکی تھی اور جس کی وجہ سے اس جانور کی زندگی بھی خطرے میں نظر آ رہی تھی۔
بھیڑ کو اُون سے نجات دلانے کے لیے اُون اُتارنے کے چیمپئن آیان ایلکنز نے
رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کیں۔ ایلکنز نے اُون اُتارنے کا کام
جمعرات تین ستمبر کو انجام دیا اور اُون کو ایک ہی تہہ کی شکل میں اُتارنے
میں اُسے پنتالیس منٹ کا وقت لگا۔
اے بی سی ریڈیو سے باتیں کرتے ہوئے ایلکنز نے بتایا:’’میرا نہیں خیال کہ اس
بھیڑ سے پہلے کبھی بھی اُون اُتاری گئی ہو گی۔ میرے خیال میں اس کی عمر
پانچ یا چھ برس ہے۔ میں یہ نہیں کہوں گا کہ یہ اُون کوئی بہت اچھی کوالٹی
کی ہے، جس کی کہ اس بھیڑ کے اتنا عرصہ جنگل میں گزارنے کے بعد توقع بھی
نہیں کی جا سکتی۔‘‘
|
|
آر ایس پی سی اے نامی ادارے کے ارکان نے اس نَر بھیڑ کو ’کرِس‘ کا نام دیا
ہے اور یہ نام اس لیے دیا گیا ہے کہ اُس شخص کا نام بھی ’کرِس‘ ہی ہے، جسے
پہلی مرتبہ یہ بھیڑ ملی تھی۔
’کرِس‘ کی اُون اُتارنے سے پہلے اُسے سکون آور ادویات دی گئیں تاکہ اُس کے
لیے یہ عمل کم سے کم پریشانی کا باعث بنے۔
’کرِس‘ کی بیالیس اعشاریہ تین کلوگرام اُون نے نیوزی لینڈ کی اُس بھیڑ کا
ریکارڈ توڑ دیا ہے، جو جنگل ہی سے ملی تھی، جسے ’شرَیک‘ کا نام دیا گیا تھا
اور جس پر سے اُتاری جانے والی اُون کا وزن ستائیس کلوگرام بنا تھا۔
واضح رہے کہ اس نسل کی بھیڑوں سے عام طور پر سال میں ایک مرتبہ اُون اُتاری
جاتی ہے، جس کا وزن پانچ کلوگرام کے لگ بھگ ہوتا ہے اور جسے اُتارنے میں
صرف تین منٹ کا وقت صرف ہوتا ہے۔ |