لاہور کی تاریخی فتح٬ چونڈہ کے مقام پر لڑی گئی ٹینکوں کی
سب سے بڑی لڑائی٬ ایم ایم عالم کے ایک منٹ میں 5 بھارتی طیارے شکار٬ میڈم
نور جہاں کے حب الوطنی سے بھرپور نغمے٬ میجر عزیز بھٹی اور نشانِ حیدر! کچھ
یاد آیا؟ 1965 کی پاک بھارت جنگ کو بھلا کون بھول سکتا ہے؟ 50 سال کا طویل
عرصہ بیت جانے کے باوجود جنگِ ستمبر کی یادیں آج بھی تازہ ہیں جیسے کل ہی
کی بات ہو- بچپن سے ہم فوجی جوانوں کی بہادری کی داستانیں سنتے آرہے ہیں
جنہوں نے مادرِ وطن کے دفاع کے لیے لازوال قربانیاں رقم کیں مگر افسوس
ہماری نئی نسل اس دن کی اہمیت سے لاعلم ہے-
جنگِ ستمبر کے 50 سال مکمل ہونے پر ہم یہاں چند عظیم کامیابیوں کا ذکر کرتے
ہیں جو اس 17 دنوں پر محیط جنگ کی یادیں تازہ کردے گا-
جنگ کیسے شروع ہوئی؟
جنگِ ستمبر کی ابتدا کیسے ہوئی٬ یہ ایک طویل بحث ہے- بھارت نے ہمیشہ کی طرح
اس کا ملبہ پاکستان کے سر ڈالا مگر سچ تو یہ ہے کہ بھارتی فوج کی جارحیت
اصل وجہ بنی- اپریل 1965 میں بھارتی فوج پاکستان کے علاقے رن آف کچھ میں
گھس گئی اور اس تنازعہ کی وجہ سے دونوں ممالک کے بیچ جنگ جیسا ماحول پیدا
ہوا- دونوں افواج مکمل تیاری کے ساتھ آنکھوں میں آنکھیں ڈالے ایک دوسرے کے
مدِ مقابل کھڑی ہوئیں- بالآخر پاکستان کی طرف سے سیز فائر کی پیشکش کی گئی
جس جو بھارت نے قبول کیا- معاہدہ ہوا فوجیں اپنی پوزیشن پر واپس چلی گئیں-
بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت نے جنگ کا اعلان کیے بغیر 5 اور 6 ستمبر
کی درمیانی شب کو لاہور کی طرف سے حملہ کیا- 1965 کی پاک بھارت جنگ دونوں
ممالک کے بیچ جموں اور کشمیر کے تنازعہ پر دوسری جنگ تھی-
جنگی کامیابیوں کی کچھ جھلکیاں:
17 دن تک جاری رہنے والی یہ جنگ پاکستان کی جنگی تاریخ کا اہم سنگِ میل
ثابت ہوا- آئیے ہم آپ کو اس جنگ کی کامیابیوں کا احوال سناتے ہیں جس کے بعد
آپ خود ہی بھارت کی شکست کا اندازہ لگا سکتے ہیں-
|
1965 پاک بھارت جنگ:
بھارتی آرمی چیف کا جھوٹا دعویٰ:
لاہور کے جیم خانہ میں ناشتہ کرنے کا بھارتی خواب چکنا چور ہوگیا٬ بھارتی
چیف کا پاک بھارت جنگ کے بارے میں گیا جھوٹا دعویٰ “ “The Indian Express”
میں ملاحظہ کیجیے- |
|
واہگہ پر موجود 3rd بلوچ رجمنٹ:
3rd بلوچ رجمنٹ یادگار ان 39 بہادر سپاہیوں کی یاد میں تعمیر کی گئی جنہوں
نے مادرِ وطن کے دفاع کے لیے 10 اور 11 ستمبر 1965 کو واہگہ سیکٹر بٹہ پور
برج پر جامِ شہادت نوش کیا-
|
|
آسٹریلوی اخبار٬ 14 ستمبر 1965 کا ایڈیشن:
آسٹریلیا کے اس اخبار کو تو ملاحظہ کیجیے جس میں دوسری جنگِ عظیم کے بعد
لڑی جانے والی ٹینکوں کی سب سے بڑی لڑائی میں پاکستان کی فتح کی نوید سنائی
گئی ہے-
|
|
ہیلی کاپٹر کے پائلٹ نے 55 بھارتی فوجیوں
کو جنگی قیدی بنایا:
لیفٹنٹ کرنل نصیر الدین بابر جو بعد میں میجر جنرل کے عہدے پر پہنچ کر
ریٹائر ہوئے بلاشبہ ایک بہادر آفیسر تھے- 1965 کی جنگ میں وہ ایویشن
اسکوارڈن کی سرپرستی کرتے تھے- 1 ستمبر 1965 کو غلطی سے بھارتی پوسٹ پر
ہیلی کاپٹر لے کر اتر گئے- مگر بدحواس ہوئے بغیر دانشمندی سے 55 سکھ
سپاہیوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کردیا- اس کام پر ان کو ستارہ جرات سے
نوازا گیا- انہوں نے بھارتی فوجیوں سے کہا کہ تمہیں پاکستانی فوج نے گھیر
لیا ہے جسے سکھ سپاہیوں نے سچ سمجھا اور ہتھیار ڈال دیے-
|
|
بھارتی فضائیہ کا پکڑا گیا اوراگون طیارہ:
جون 1965 میں بھارتی فضائیہ کا اوراگون طیارہ جو کہ فلائٹ لیفٹنٹ لال چند
سکا اڑا رہے تھے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوگئے- پاک فضائیہ کے کی
ایف 104 اے اسٹار فائٹر طیارے نے اس کو بدین پر intercept کیا- جیسے ہی پاک
فضائیہ کے پائلٹ نے دشمن کے طیارے کو فضا میں میزائل مارنے کے لیے لاک ڈاؤن
کیا- بھارتی فضائیہ کے پائلٹ نے اپنا طیارہ لینڈنگ گئیر میں ڈال کر ہار مان
لی- بھارتی فضائیہ کے پائلٹ کو جنگی قیدی بنایا گیا جبکہ ان کے طیارے کو
جیت کے نشان کے طور پر پاک فضائیہ کی تحویل میں دے دیا گیا- اس واقعے کی
ایک یادگار تصویر ملاحظہ کیجیے-
|
|
بھارتی فضائیہ کا پسرور سے پکڑا گیا طیارہ:
3 ستمبر 1965 اسکوارڈن لیڈر برجپال سنگھ سکنڈ جو کہ بھارتی فضائیہ کے فائٹر
اسکوارڈن کے کمانڈر تھے٬ ایک معرکے میں پی اے ایف کے ایف 104اے کے ہاتھوں
شکست کھا گئے- بھارتی پائلٹ نے پسرور ائیر فیلڈ پر اپنا Gnat طیارہ
گجرانوالہ کے قریب لینڈ کیا ان کو جنکی قیدی بنا لیا گیا- ایف 104 اڑانے
والے فلائٹ لیفٹنٹ حکیم اﷲ 2 دہائیوں کے بعد ائیر چیف کے عہدے پر فائز ہوئے-
|
|
بھارتی کینبرا بمبر کا پچھلا حصہ - ساہیوال:
1969 میں جیت کے نشان کے طور پر بھارت کے تباہ شدہ کینبرا طیارے کا پچھلا
حصہ ساہیوال میں عوام کے دیکھنے کے لیے رکھا گیا ہے-
|
|
پرانے قلعے سیالکوٹ میں قبضے میں لیا گیا
بھارتی ٹینک:
اگر آپ سیالکوٹ جائیں تو پرانے قلعے پر رکھے گئے بھارتی ٹینک AMX-13 پر نظر
ضرور ڈالیں- آپ کو بھارت کی بزدلی کا اندازہ ہوجائے گا-
|
|
چونڈہ سے پکڑا گیا بھارتی سنچورین ٹینک:
اس تصویر میں صحافی حضرات چونڈہ کے مقام پر بھارتی سنچورین ٹینک کا جائزہ
لے رہے ہیں- |
|
بھارتی میجر جنرل پرساد کی قبضے میں لی گئی
جیپ:
میجر جنرل پرساد بھارتی کی 15ویں انفنٹری ڈویژن سے تعلق رکھتے تھے- جنگِ
ستمبر میں پاکستانی فوج کے حملے سے ڈر کے اپنی جیپ میدان میں چھوڑ کر فرار
ہوگئے- بزدلی کی یہ مثال آپ تصویر میں ملاحظہ کیجیے- |
|