مطالعہ کے فوائد

جس طرح کھانا جسم کی غذا ہے اور عبادت روح کی غذاہیں ،بالکل اسی طرح مطالععہ عقل کی غذا ہے،مروی ہے کہ قدیم فرعونی ریاست نے جب پہلا کتب خانہ بنایا تو اس کے دروازہ پر لکھا" ادھر نفس کی غذا اور عقل کی دوا ہے" اور اس بات میں تو کوی شک نہیں کہ مطالعہ عقل کے مدارک(سوچنے سمجھنے کی صلاحیت) وسیع کرتا ہیں اور انسان کی سوچ کو آزاد کرتا ہیں،تاکہ زندگی کو بہتر طریقہ سے سمجھا اور گزارا جاسکے۔

انسان جب دنیا میں آتا ہیں تو اس کی طبیعت سادہ ہوتی ہیں اور دل صاف ہوتا ہیں،اسی لیے ملاحظہ کیا جاسکتا ہیں کہ بچے جب آپس میں کھیلتے ہیں تو ان میں امیر غریب کالے گورے کا فرق نہیں ہوتا،کیونکہ بچوں ان باتوں کا ادراک ہی نہیں ہوتا،پھر جیسے جیسے انسان بڑھا ہوتا ہیں اور ماحول کا اثر لیتا ہیں تو اس کے ذہن میں اعتقادات کا ایک سانچا بن جاتا ہیں جس کے ذریعے وہ افراد اور جماعات پر اچھے یا برے کا حکم صادر کرتا ہیں،گھر ،اسکول صحبت اور میڈیا کے اثر سےانسان کے اندر بننے والا سانچا یقینا کچھ ناقص ہوتا ہیں اور غلط فہمیں پر مبنی ہوتا ہے،کتب بینی انسان کی سوچ کو اپنے پرانے اعتقادات اور نظریات کو تجدید و تبدیل کرنے میں مدد دیتی ہیں اور حقیقت کےمزید قریب کرتی ہیں،اگر ایسا نہ ہو تو انسان احمقوں کی جنت میں رہ کر اپنے کو عقل کل تصور کرنے لگتا ہیں۔

قرآن کی پہلی آیت (( اقرا)) نازل ہوئی،امت مسلمہ کو اس آیت کے ذریعہ ایک پیغام دیا گیا جس کہ عکاسی رسول اللہ ۖ کا فعل کرتا ہیں جب بدر کی لڑائی میں کفار قیدیوں پر رہائی کی شرط یہ لگائی گئی کہ وہ دس صحابہ کو پڑھنا لکھنا سیکھائیں گے،حالانکہ اس وقت مسلمانوں کے مالی حالات کچھ اچھے نہیں تھے لیکن پھر بھی تعلیم کو فوقیت دی گئی۔

ایک وقت تھا جب صرف قرطبہ شہر میں تین ہزار کے قریب کتب خانہ تھے ،اس وقت یورپ کے بادشاہ قرطبہ مسلمانوں سے تعلیم حاصل کرنے کو سعادت سمجھتے تھے،اج بھی دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں مطالعہ کا رجحان بہت زیادہ ہیں اور ہم اس چیز سے دور ہیں، حالانکہ مطالعہ وقت کو قیمتی بنانے کا آسان ذریعہ ہیں جس کے راستے انسان مختلف قوموں کی ثقافات،مختلف فنون کی معلومات،اور دینی ودنیوی فوائد حاصل کرسکتا ہیں،یقینا انسان کی معلومات کا اس کی شخصیت پر گہرا اثر پڑتا ہیں اور جتنا آدمی کا مطالعہ اتنی آدمی کی شخصیت مضبوط ہوتی ہیں۔

مطالعہ کو اپنا روزانہ کا معمول بنائے،مشورہ سے اچھی کتب کا انتخاب کرے اور روزانہ پانچ منٹ مخصوص کرکے مطالعہ کرے،استفادہ اور شوق سے پسندیدہ مواضیع پر پڑھے لیکن اس کو روزانہ کا معمول بنائے،اپنی کتب اس کتاب کو ضرور شامل کرے جس میں دنیاوی فنون کا نچوڑ اور دین کا فہم کا راستہ ہیں،قرآن کو روزانہ اپنے مطالعہ کے تھوڑے وقت میں سے بھی تھوڑا دیدے اس معمولی آغاز بہت جلد غیر معمولی فائدہ ہوگا۔انشاء اللہ
Osama Altaf
About the Author: Osama Altaf Read More Articles by Osama Altaf: 10 Articles with 7736 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.