عام طور پر بلوچستان کو ایک صحرائی علاقہ تصور کیا جاتا
ہے جہاں صرف پہاڑ ہی پہاڑ یا پھر بنجر زمین ہے- لیکن بہت کم لوگ اس بات سے
واقف ہیں کہ بلوچستان کے کچھ خوبصورت مقامات ایسے بھی ہیں جہاں ہر طرف
ہریالی٬ جھیلیں اور آبشاریں وغیرہ بھی پائی جاتی ہیں- اور بلوچستان کے انہی
پرکشش مقامات میں سے ایک مولا چوٹوک بھی ہے- یہ ایک الگ تھلگ٬ انتہائی
پرسکون اور شاندار سیاحتی مقام ہے جو بلوچستان کے علاقے ضلع خضدار کے وسط
میں واقع ہے-
|
|
مولا چوٹوک بلوچستان کے علاقے خضدار سے 80 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے- یہ
ایک انتہائی چھوٹا اور خوبصورت مقام ہے- اس گاؤں کا رقبہ صرف 1237 میٹر ہے-
|
|
یہ مقام ہریالی اور بلند و بالا چٹانوں سے گھرا ہوا ہے جبکہ یہاں موجود
پرکشش آبشاریں اور جھرنے سیاحوں کو ضرور اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں- اور ان
آبشاروں کو چوٹوک کے نام سے جانا جاتا ہے-
|
|
مولا چوٹوک کے وسیع پہاڑ٬ تراشیدہ چٹانیں٬ نہریں اور گرم پانی کے تالاب
سیاحوں کے درمیان مشہور ہیں-
|
|
یہ مقام جتنا سیاحوں کے درمیان مقبول ہے اتنا ہی اسے یہاں کے مقامی افراد
بھی پسند کرتے ہیں اور کثیر تعداد میں یہاں تفریح کے لیے آتے ہیں-
|
|
خضدار کا سب سے بڑا دریا مولا دریا ہے اور وہ انہی پہاڑوں سے نکلتا ہے اور
پورا سال بہتا ہے-
|
|
مولا چوٹوک میں کجھور کے درخت بھی پائے جاتے ہیں جبکہ یہاں کا صاف و شفاف
اور چمکدار پانی وسیع پیمانے پر آب پاشی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے-
|
|
چوٹوک نامی جھرنا دو پہاڑیوں کے درمیان سے بہتا ہے اور ٹھنڈے پانی کی نہر
میں تبدیل ہوجاتا ہے- یہ جھرنا یا آبشار بلوچستان کے سب سے بڑے آبشاروں میں
سے ایک ہے-
|
|
اس سیاحتی مقام پر موجود ندیاں اور دریا متعدد اقسام کی مچھلیوں سے بھرپور
ہیں جو کہ اس مقام کو مزید منفرد بھی بناتی ہیں-
|
|
مچھلیوں کے علاوہ یہاں مختلف قسم کی فصلیں اور سبزیاں بھی پائی جاتی ہیں جن
میں قابلِ ذکر بھنڈی٬ کدو٬ پیاز اور ٹماٹر شامل ہیں- اس کے علاوہ یہاں چاول
اور گندم کی فصل بھی اگتی ہے-
|
|
مولا چوٹوک کے مقامی افراد برابوئی زبان بولتے ہیں-
|
|
چھٹیاں گزارنے اور سیر و تفریح کے لیے یہ ایک پرسکون اور
شاندار مقام ہے-
|