ہر مسلمان پر لازم ہے کہ جب اسے چھینک آئے تو وہ ضرور
الحمدللہ کے الفاظ ادا کریں- لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ سائنس چھینک
کے بارے میں کیا وضاحت پیش کرتی ہے اور “ الحمدللہ “ کے الفاظ کا واضح مقصد
کیا ہے؟ اگر نہیں تو آئیے ہم بتاتے ہیں-
|
|
ماہرین کے مطابق انسان کے چھینکنے سے اس کے جسم میں موجود بیکٹیریا اور
وائرس ناک کے ذریعے سے باہر آجاتے ہیں- اور اس طرح کا انسان کا جسم جراثیم
سے نجات حاصل کرلیتا ہے- اس لیے چھینک انسان کے لیے انتہائی مفید ہے-
تاہم دوسری جانب سے چھینک کے دوران ہمارے سینے میں موجود ہوا منہ اور ناک
سے باہر آجاتی ہے جبکہ اس دوران ہمارا سانس کچھ وقت کے لیے رک جاتا ہے جس
کے بعد دوبارہ بحال ہوتی ہے- اور اسی سانس کی بحالی کے شکریہ کے طور پر
مسلمان اﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں یعنی “ الحمدللہ “ کے الفاظ ادا کرتے
ہیں-
|
|
سائنس دانوں کے مطابق چھینک کو روکنے کی کوشش کبھی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ
اس طرح خون اور دماغ کی شریانوں کے دباؤ میں اضافہ ہوسکتا ہے-
|