مشکل،پریشانی انسان کی زندگی کا
حصہ ہیں،اکثر ہم دیکھتے ہیں کہ لوگ بڑے امیر کبیر نظر آتے ہیں ،بڑی بڑی
گاڑیاں اور بنگلے ہم کہتے ہیں یا اﷲ یہ بھی تو انسان ہیں ان کو دیا ہے تو
نے تو ہم کو بھی دے ،اگر آپ کی اس بات کو کچھ دیر کے لئے مان لیا جائے تو
آپ کو پتہ ہے اس کا بڑا نقصان کیا ہو گا اس جملے کا مطلب ہے کہ معاذ اﷲ خدا
عادل نہیں ہے اُس کو دیا ہے مجھ کہ نہیں دیا،یہ بات غلط ہے ایسا ممکن ہی
نہیں ہے کہ خدا عادل نہ ہو پھر مسئلہ ہے کیا ۔اصل مسئلہ یہ ہے کہ اﷲ کسی کو
اولاد کی نعمت دیتا ہے تو مال کا امتحان لیتا ہے اگر کسی کو مال دیتا ہے تو
اولاد کا امتحان لیتا ہے اور اگر کسی کے پاس مال بھی ہو اور اولاد بھی تو
اﷲ کسی اور مشکل اور پریشانی سے اُس کا امتحان لیتا ہے،رسول ؐ کی حدیث ہے
کہ اگر تم مومن ہو تو مشکل اور پریشانی کے لئے ہر وقت تیار رہویہ ممکن نہیں
ہے کہ کوئی مومن کلمہ رسول ؐ کا پڑھتا ہو اور مشکل میں نہ ہو،خود انبیاء
کرام خود رسول ؐ کی زندگی کا مطالعہ کریں کہ کس طرح مشکلات برداشت کیں اور
اسلام کو پھیلایا۔اب مسئلہ یہ ہے کہ مشکل اور پریشانی سے بچ نہیں سکتے اﷲ
کا امتحان تو ہونا ہے اب ہم کیا کریں تو اس کا بہترین حل یہ ہے کہ:
۱)کوشش جاری رکھیں مشکل کو حل کرنے کے لئے۔
۲)اپنی تمام مشکلات کو اﷲ کے سامنے رکھیں اور کہیں یا اﷲ میں تیرا نمازی
اور روزہ دار بندہ ہوں تیرا کلمہ پڑھتا ہوں تیرے احکام کو مانتا ہوں میری
مشکلات یہ ہیں میں بھی کوشش کر رہا ہوں لیکن جانتا ہوں جب تک تیرا ساتھ نہ
ہو گا میں اپنی مشکل حل نہیں کر سکتا،میں اپنی تمام مشکلات تیرے سامنے رکھ
رہا ہوں تو جان ،مشکلات جانیں ،تیرے در پر سوالی بن کر آیا ہوں اور تیرا
قانون ہے جو بھی کسی کے در پر سوالی بن کر جائے تو خالی ہاتھ نہ بھیجوتو
بھلا کیسے ممکن ہے کہ اﷲ کسی کو اپنے در سے خالی ہاتھ واپس بھیج دے ،کہنے
کا مطلب یہ کہ اﷲ کے حوالے کر دیں اپنے آپ کو،اپنی ہر مشکل اور پریشانی کو
پھر دیکھیں کہ مسئلے کیسے حل ہوتے ہیں۔
کرنا کیا ہے بس اﷲ کی اطاعت حلال کام کریں حرام سے بچیں۔خدا کی اطاعت
کریں۔نہ دین کے لئے دنیا کو چھوڑیں نہ دنیا کے لئے دین کو چھوڑیں اعتدال سے
کام لیں اﷲ راضی ہو گیا سمجھ لیں دنیا راضی ہو گئی اﷲ ناراض تو سمجھ لیں کہ
دنیا کو راضی بھی کریں تو بھی کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو گا۔ |