حال ہی میں بھارت جانے والے ایک پاکستانی خاندان کو شدید
اذیت کا سامنا کرنا پڑا جب بھارت میں اسے کسی بھی ہوٹل نے کمرہ دینے سے
انکار کردیا- چھ افراد پر مشتمل ایک پاکستانی خاندان کو بھارتی شہر ممبئی
میں قیام کیلئے کسی ہوٹل نے بھی کمرے فراہم نہیں کیے اور صاف جواب دیا گیا
کہ ہمیں پاکستانیوں ٹھہرانے کی اجازت نہیں-
مذکورہ خاندان بدھ کے روز اپنے بیٹے کی صحتیابی کے لیے دعا کرنے حاجی علی
درگاہ آیا تھا لیکن وہ ممبئی شہر کے کسی بھی ہوٹل میں رہائش اختیار نہ
کرسکا اور اس خاندان کو رات کھلے آسمان تلے ریلوے اسٹیشن پر ہی بسر کرنا
پڑی-
|
|
متاثرہ خاندان کے مطابق انہوں نے ممبئی کے تقریباً ہر ہوٹل میں قیام کی
کوشش کی تاہم کسی نے بھی انہیں کمرہ نہ دیا اور ہر ہوٹل کا صرف یہی کہنا
تھا کہ آپ پاکستانی ہیں اور ہمیں آپ کو ٹھہرانا منع ہے-
چھ افراد پر مشتمل اس متاثرہ خاندان میں تین خواتین اور ایک بارہ سالہ بچہ
بھی شامل تھا-
کراچی سے تعلق رکھنے والے اس خاندان کے پاس ممبئی کا ویزہ ہونے کے باوجود
انہیں ہوٹل میں رہائش اختیار نہیں کرنے دی گئی-
متاثرہ خاندان کے سربراہ کے مطابق ہر ہوٹل کی انتظامیہ کا بس یہی کہنا تھا
کہ ہمارے پاس فارم سی موجود نہیں جسے بھروا کر وہ اس خاندان کو کمرہ فراہم
کرسکیں -
واضح رہے کہ ریاستی قوانین کے مطابق ہر ہوٹل اس بات کا پابند ہے کہ وہ اپنے
یہاں کسی غیرملکی کو کمرہ دیتے وقت ایک فارم جسے فارم سی کہا جاتا ہے ضرور
بھروائے گا اور 24 گھنٹے کے اندر متعلقہ حکام تک پہنچائے گا- یہ فارم غیر
ملکی مہمان کی تمام تر تفصیلات سے پًر کیا جاتا ہے-
|
|
کسی بھی ہوٹل نے متاثرہ خاندان کو یہ فارم فراہم نہیں کیا اور صرف یہی
مشورہ دیا جاتا رہا ہے کہ آپ یہ فارم مقامی پولیس اسٹیشن سے جا کر لے لیں-
|