برطانوی حکومت نے پاسپورٹ کا نیا ڈیزائن متعارف کرا دیا
ہے۔پاسپورٹ کی تقریب رونمائی کے وقت سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے۔
|
|
حکام کا کہنا ہے کہ یہ اب تک بنائے گئے پاسپورٹس میں سب سے زیادہ محفوظ
ڈیزائن ہے اور اس کی خصوصیات کے باعث جعل سازوں کے لیے اس کی نقل بنانا
انتہائی مشکل ہوگا۔اس کی پرنٹنگ کے دوران اس میں یو وی، غیر مرئی شعاعوں
(infra red lights)، روشنائی اور واٹر مارک کا استعمال کیا گیا ہے۔
یہ بات ذہن نشین رہے کہ برطانوی پاسپورٹ کا ڈیزائن ہر 5 سال کے بعد سیکورٹی
کے لحاظ سے تبدیل کردیا جاتا ہے۔ نئے ڈیزائن کو تخلیقی برطانیہ کا نام دیا
گیا۔اس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی مشہور زمانہ برطانوی
شخصیات کی تصاویر شامل کی گئیں ہیں۔
|
|
نئے پاسپورٹ میں کمپیوٹر کے بانی چارلس بابیج، مشہور عالم برطانوی مصنف اور
ڈرامہ نگار ولیم شیکسپئیر، مشہور برطانوی سائنسدان جان ہیری سن، برطانوی
مصور جان کانسٹیبل، ماہر تعمیرات سر گائل گلبرٹ سکاٹ،مجسمہ ساز انتھونی
گوملے اور انیش کپور، برطانوی مصنفہ اور ریاضی دان اور کمپیوٹر کی اولین
پروگرامر آگسٹا ایڈا کنگ اور خاتون ماہر تعمیرات ایلزبتھ اسکاٹ کی تصاویر
شامل کی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ اینجل آف دی نارتھ اور ٹائے ٹینک بلفاسٹ جیسے عظیم الشان
اسٹرکچر کی عکاسی کی گئی ہے۔ نئے ڈیزائن میں سلطنتِ برطانیہ میں شامل چاروں
ممالک کی نمائندگی بھی کی گئی ہے۔
|
|
پاسپورٹ کی تقریب رونمائی لندن کے شیکسپئیرز گلوب تھیٹر میں کی گئی۔ اس
موقع پر ہوم آفس منسٹر برائے امیگریشن جیمز بروکن کا کہنا تھا کہ برطانوی
پاسپورٹ کی پوری دنیا میں ساکھ ہے اور سے ایک قابل بھروسہ سفری دستاویز
تسلیم کیا جاتا ہے۔
پاسپورٹ کا ڈیزائن انتہائی خوبصورت اور دلکش ہے تاہم یہ ابتدا ہی سے تنازع
کا شکار ہوگیا ہے ، کیوں کہ اس میں سات مردوں جبکہ صرف دو خواتین کی تصاویر
شامل کی گئیں ہیں ۔ |