چھٹی……!

 گذشتہ سالوں کی طرح امسال بھی اقبال ڈے آیااور گزر گیا لیکن اس مرتبہ ایک لمبی بحث بھی چھوڑ گیا کیونکہ اس مرتبہ روایات کے برعکس یوم اقبال پر سرکاری اداروں بالخصوص تعلیمی اداروں میں حکومت کی جانب سے چھٹی ختم کردی گئی تھی اس ایشو پر لوگوں کو دو طبقوں میں تقسیم کردیا۔ ایک طبقہ وہ ہے جو کہ ہمیشہ سے چھٹی کا دلدادہ اور حامی ہے دوسرا طبقہ اس کے برخلاف چاہتا ہے کو چھٹی کی بجائے اس دن کو باقاعدہ celebrate کیا جائے۔ چھٹی کا خواہاں طبقہ اس بات پر مصر ہے چونکہ ’’ہم روایتوں کے امین ہیں‘‘اور جس طرح سے روایت چلی آرہی ہے کہ یوم پیدائش ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 9 نومبر کو ملک بھرمیں عام تعطیل ہونا چاہئے تاکہ نوجوان نسل اور نسل نو کو بھی علامہ اقبال کی حیثیت و اہمیت کا ادراک ہوسکے۔ وہ یہ جان سکیں کہ آج کے روز پیدا ہونے والی شخصیت اتنی بڑی تھی کہ پورے ملک میں چھٹی کردی گئی ان کے مطابق علامہ اقبال اور ہمارے دوسرے قومی ہیروز مشاہیر پاکستان کے بارے میں روشناس کرانے کیلئے ضروری ہے کہ اس دن چھٹی منائی جائے چھٹی نہ مناکر نسل نو اور بچوں میں علامہ اقبال سے محبت ختم کرنے کے مترادف ہے کسی بھی شخصیت کے قد کاٹھ ،افادیت، عظمت اور انس و لگاؤ جانچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ اس روز تمام تماموں کو معطل کردیا جائے۔ روزمرہ کے معاملات کو پس پشت ڈالتے ہوئے تمام لوگ گھروں میں بیٹھ کرخوش گپیوں میں مشغول رہیں۔ ٹی پر ٹاک شوز، ڈرامے ،فلمیں یا دوسرے پروگرامز سے محظوظ ہوں۔ انٹر نیٹ یا موبائل فونز پر سرفنگ کریں یا پھر اپنی فیملیز کے ہمراہ پکنک منانے کیلئے کسی پکنک پوائنٹ پر جا دھمکیں اور اس طرح سے اس شخصیت کو خراج تحسین پیش کریں۔مزید یہ کہ چونکہ میڈیا کا دور ہے اسلئے اپنے اسلاف کی عظمت و توقیرکیلئے میڈیا پر نشر کئے جانیوالے پروگرامز سے استفادہ کریں اور اس کی خدمات جدو جہد اور عملی کاوشوں کے بارے میں جان کر ان کا دن منائیں-

دوسراطبقہ اس کے برعکس خیالات کا حامل ہے ان کا موقف ہے کہ کسی بھی قومی ہیرو یا شخصیت کے بارے میں آگاہی دینے، ان کی خدمات کا اعتراف و اعادہ کرنے،ان کے کارہائے نمایاں کو نوجوان نسل اور نونہالان وطن کو بتانے کیلئے ضروری ہے کہ چھٹی کرنے کی بجائے ہم اداروں بالخصوص تعلیمی اداروں میں اس شخصیت کے حوالے سے پروگرامز منعقد کریں ان پروگرامز میں اس شخصیت کی مختلف تصاویر آویزاں کریں، ان کے کارنامے بتانے کیلئے تقاریر بحث و مباحثے اور کوئزکے پروگرامز کا انعقاد کیا جائے ان کے علاقے جائے پیدائش آباؤ اجداد کے بارے میں تعارف کرایاجائے اور یہ بھی بتایاجائے کہ اس شخصیت نے کس بنیاد پر کس نظریے کے تحت کن کن خیالات کے پیش نظر ایسے کارنامے سرانجام دیئے۔ان کے یہ کارنامے کس طرح ملک و قوم کے بہتر مفاد میں ثابت ہوئے۔ اس طبقہ کا یہ بھی خیال ہے کہ چھٹی کے دن بس ہم محض چھٹی سمجھ کر گزار دیتے ہیں۔گھر میں اس حوالے سے کوئی سرگرمی نہیں ہوتی اور نہ ہی ہم اپنے بچوں کو اس بابت آگاہی دینے کا اہتمام کرتے ہیں۔ آؤٹنگ کرنے سے قطعی طور پر یہ ثابت نہیں ہوجاتا کہ وہ شخصیت جس کی وجہ سے آج ہمیں اپنے کاموں سے تعلیم کے سلسلے سے اور اپنی ڈیوٹیز سے چھٹکارا ملا ہے وہ پکنک کی دلدادہ تھی ہمارے میڈیا نے کچھ عرصہ سے بالخصوص جنرل راحیل شریف کے اقدامات کے بعد سے قومی ہیروز اور ان کی خدمات کو سراہنے کاسلسلہ شروع ہوا ہے لیکن ہمارے میڈیا بالخصوص الیکٹرانک میڈیا کے پاس اس قدر مواد میسر نہیں ہے وہ اس شخصیت کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو یا ڈاکومنٹری پیش کرسکیں جب تک لوگ خود اس پروسس میں انوالو نہیں ہونگے اس تقریب کا حصہ نہیں بنیں گے اس وقت تک وہ اس ہیرویا شخصیت کو اپنے اذہان و قلوب میں داخل نہ کرسکیں گے کسی کے بارے میں جاننے کیلئے اسے پڑھنے سے زیادہ سننا اور سننے سے زیادہ دیکھنا سب سے زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے اگر آپ کسی بچے کو بتائیں کہ ایک شیر ہوتا ہے اس کی چار ٹانگیں ہوتی ہیں بڑے بڑے دانت ہوتے ہیں تو وہ اس کے بارے میں اتنا نہیں جان پائے گا جتنا کہ اس کی تصویر دیکھ کر اور اگر اس کی یادداشت میں مزید پختگی لانا مقصود و مطلوب ہے تو اس کی وڈیوز یا پھر کسی چڑیا گھر میں اس سے ملاقات کرائی جائے تو وہ بچے زندگی میں کبھی بھی اس شیر کے بارے میں کنفیوز نہیں ہونگے کبھی بھی وہ شیر کو چیتا یا بندر نہیں کہیں سمجھیں گے

لہذا اگر اس معاملے کو sumup کیا جائے تو سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ اداروں میں چھٹی نہ کی جائے دفاتر میں دفتری کام کو معطل کردیا جائے سکولز و کالجز اور یونیورسٹیز میں کلاس ورک کی بجائے اس موضوع کو زیر بحث لایا جائے تمام اساتذہ اور طلبا و طالبات کے ذمے اس حوالے سے کوئی ایک کام اسائن کیا جائے اگر وہ شاعر ہے تو اس کے اشعار کو کسی بھی انداز میں پیش کرایاجائے ان کے اقوال زریں کے جمع کرایا جائے ان کو پڑھ کر بتایااور سمجھایا جائے ان کے اعمال کردار اور سیرت کے حوالے سے کوئی تقاریر نغمے پیش کئے جائیں ان کی تصاویر کو ڈسپلے کرایا جائے تاکہ تمام لوگ ریلیکس موڈ میں اس شخصیت کے بارے میں بہتر انداز میں جان سکیں۔
liaquat ali mughal
About the Author: liaquat ali mughal Read More Articles by liaquat ali mughal: 238 Articles with 192920 views me,working as lecturer in govt. degree college kahror pacca in computer science from 2000 to till now... View More