سب سے پہلے رپورٹ کی اسکوپ کو سمجھ لیں (وسعت اور
گہرائی دونوں لحاظ سے)۔
- اگر طوالت پر حد مقرر ہے تو اِس حد کو جاننا ضروری ہے، اگر حد مقرر نہیں
تو رپورٹ کی نوعیت اور دیئے گئے وقت کے لحاظ سے خود فیصلہ کر لیں (کورس کی
متعدد رپورٹس میں سے ایک ہے؟ کورس پراجیکٹ کی ختمی رپورٹ ہے؟ تھیسز ہے؟)۔
- جب اسکوپ کا تعین ہو جائے تو یہ دیکھیں کہ کم از کم اُس اسکوپ کی حد تک
آپ کا مناسب مطالعہ ہے یا نہیں۔ اگر نہیں تو پہلے مطالعے پر وقت لگائیں۔
- لکھنے کے عمل میں عنوان پہلے طے کرنے کی کوشش کریں (سکوپ کی روشنی میں)،
کیونکہ یہ آپکی مدد کرے گا آؤٹلاین بنانے میں (مثلاََ، کیا یہ آؤٹلاین اِس
عنوان کے ساتھ انصاف کرتی ہے؟، نہیں تو عنوان یا آؤٹلاین میں تبدیلی کرنا
بہتر ہے)۔
- پھر ایک کورا کاغذ لے کر اُس پر عنوان لکھیں اور نیچے وہ ہیڈنگز لکھیں جو
آپ نے ہر باب یا سیکشن کو دینی ہیں (بڑی رپورٹ میں پہلے ابواب کی ہیڈنگز
اور پھر ہر باب کی علیحدہ سے آؤٹلاین سیکشن ہیڈنگز کی صورت میں)۔
- یہ ہیڈنگز آپ کے لئے بنیادی آؤٹلاین یا سانچے کا کام کریں گی۔ اور اِن کے
اختیار میں آپ اپنے آپ کو اپنی رپورٹ کے قاری کی جگہ رکھ کر سوچیں (رپورٹ
ہاتھ میں پکڑ کر اور عنوان پڑھ کر ایک پڑھنے والا کیا توقع کریگا کہ اُسے
اِس رپورٹ سے کیا جاننے کو ملے گا اور کن سوالوں پر مفید بحث/نتائج ملیں
گے؟)۔
- پھر اِن ہیڈنگز کو علیحدہ صفحوں پر لکھ کر ہر ایک کے اندر کے چند اہم
جملے یا ہدایات ترتیب دے لیں۔
- عموماََ رپورٹ میں یہ باتیں شامل ہوتی ہیں کہ آخر یہ رپورٹ لکھنے کی
تکلیف کیوں کی گئی، جو موضوع چُنا گیا وہ اہم یا دلچسپ کیوں ہے اور اُس کا
پسِ منظر کیا ہے، رپورٹ کی سکوپ کیا رکھی گئی ہے اور کیوں، رپورٹ کی
آوٹلاین کیا ہے، پھر رپورٹ کے مواد کو سمجھنے کے لئے جن بنیادی باتوں کی
ضرورت ہے اُن کا کُچھ اعادہ (طے شدہ طوالت کے لحاظ سے)، پھر رپورٹ کا اصل
مواد اور نتائج وغیرہ۔
- پھر اِن اوراق کو لے کر کمپیوٹر پر ایڈیٹر کھولیں ہوں اور ایک ایک کر کے
حصے لکھتے جائیں (بیچ میں مناسب آرام بھی کریں)۔ اِس سے پہلے آپ نے اوراق
پر صرف ڈھانچہ لکھا ہے (عنوان، ہیڈنگز، اور اُن کے اندر کے اہم ترین جملے
یا ہدایات کہ ادھر کیا بتانا ضروری ہے)، چنانچہ اب لکھتے ہوئے اِس ڈھانچے
پر گوشت چڑھانا ہے۔ اِس دوران اپنے ارد گرد بہت سا ریفرنس مواد تیار رکھیں
جس کا ساتھ ساتھ جائزہ لیتے رہیں (اِسی مواد کو پھر ریفرنس لسٹ میں شامل کر
سکتے ہیں)۔
- ہر پیراگراف اور سیکشن مکمل کرنے کے بعد دیکھیں کہ وہ پچھلے سے ربط رکھتا
ہے یا نہیں، اور کیا اگلے کے لئے راہ ہموار کرتا ہے یا نہیں۔
- طلباء کی رپورٹس میں یہ کمی عموماََ دیکھنے کو ملتی ہے کہ مختلف حصے آپس
میں بات چیت نہیں کر رہے ہوتے۔ مثلاََ اگر آپ نے کسی بات کے تین طریقے
بتانے ہیں تو آپ اُن کو ایک جملے سے قاری کے ذہن میں یُوں جوڑ سکتے ہیں "اب
ہم وہ تین طریقے دیکھیں گے جن سے اِس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش عموماََ کی
جاتی ہے۔ پہلا،۔۔۔۔۔"۔ یُوں سمجھیں کہ آپ نے قاری کو ذہنی سنگِ میل دیتے
جانا ہے (اِن کے بغیر عموماََ قاری گم ہو جاتا ہے کہ وہ پڑھنے کے سفر میں
ہے کدھر، کدھر سے آیا ہے اور جا کدھر رہا ہے)۔ یہ ربط چیک کرنے کا عمل ہر
لیول (پیراگراف، سیکشن، باب) پر دہرائیں۔
- آخر میں اچھی طرح جائزہ لیں کہ تیار شدہ رپورٹ اوپر کے تمام نکات میں
کامیاب ہوئی ہے یا نہیں۔ جہاں جہاں کمی ہو اُسے پورا کریں یا آؤٹلاین میں
ضروری تبدیلیاں کریں۔
- ایک اچھی عادت یہ ہے کہ اپنی تسلی کر لینے کے بعد کسی ساتھی سے ایک بار
پڑھوا لیا جائے۔ |