موسمِ سرما کی آمد ہے٬ یعنی لحافوں میں گھس کے سونے٬
مزیدار دیسی پکوان سے لطف اندوز ہونے اور چھوٹی شاموں کا موسم آگیا ہے- مگر
اس سرد موسم میں کیا آپ کی نیند بھی متاثر ہوسکتی ہے؟ جی ہاں سردیوں کے میں
سورج کی روشنی کی کمی اور ٹھنڈی اور خشک ہوائیں آپ کی نیند پر اثر انداز
ہوتی ہیں-
ہارورڈ میڈیکل اسکول کے ایسوسی ایٹ فزیشن لارنس اسٹائن کے مطابق “ نیند وہ
وقت ہوتا ہے جب آپ اپنے جسم اور دماغ کو آرام پہنچاتے ہیں تاکہ وہ اگلے دن
کے روزمرہ کاموں کے لیے چاق و چوبند ہوسکے“-
ہر انسان کی نیند کا دورانیہ مختلف ہوتا ہے لیکن زیادہ تر افراد کو 7.5
گھنٹوں سے لے کر 8.5 گھنٹوں تک کی نیند درکار ہوتی ہے-
|
|
سورج کی روشنی میں کمی:
سورج کی روشنی سے ہمارے جسم کو توانائی حاصل ہوتی ہے جس سے ہم چاق و چوبند
رہتے ہیں- اگر اس میں کمی واقع ہو تو ہم سستی محسوس کرتے ہیں- سردیوں کے
موسم میں جب آپ صبح بیدار ہوتے تو شاید سورج بھی ٹھیک سے نکلا نہیں ہوتا
اور جب شام میں ہم گھر واپس آرہے ہوتے ہیں تب سورج کے غروب ہونے کا وقت
ہوتا ہے- دراصل ہمارے جسم کو سورج کی روشنی کی اشد ضرورت ہوتی ہے جو اس کو
اس بات کا احساس دلا سکے کہ اب جاگنے کا وقت ہوگیا ہے- بالکل اسی طرج
اندھیرا اور رات کا سامنا ہمیں اس بات کا احساس دلاتا ہے کہ اب سونے کا وقت
ہوچکا ہے-
ورزش میں کمی:
سردیوں میں تھکان زیادہ محسوس ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ آپ ورزش کرنے کو
ترجیح نہیں دیتے- سرد موسم میں آپ گھر میں رہنا زیادہ پسند کرتے ہیں اور
باہر جا کر روزمرہ کے کام کرنے سے دور بھاگتے ہین- لہٰذا اچھی صحت کے لیے
ضروری ہے کہ آپ ہلکی پھلکی چہل قدمی یا ورزش ضرور کریں- اس کے علاوہ لفٹ کے
بجائے سیڑھیوں کا استعمال کریں-
|
|
کھانے کی عادت میں بدلاؤ:
سردیوں میں بھوک زیادہ لگتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جسم کو گرمی پہنچانے والے
کھانے ہم بےحد شوق سے کھاتے ہیں- ان میں گاجر کا حلوہ٬ کافی٬ مکئی کی روٹی
اور ساگ شامل ہیں- ایسے کھانے جب آپ شام کے اوقات میں کھاتے ہیں تو اس بات
کا خیال رکھیں کہ کھانا مکمل طور پر ہضم ہو- پیٹ بھرا ہوا ہو تو نیند مشکل
آتی ہے- لہٰذا سردیوں میں اپنے کھانے پینے کی عادات میں توازن برقرار رکھیں-
گھر کا درجہ حرارت:
سرد شام میں ہیٹر جلا دیں تو آپ کتنا سکون محسوس کرتے ہیں نا؟ مگر کیا آپ
جانتے ہیں کہ ایسا کرنا آپ کی نیند پر اثر انداز ہوسکتا ہے- ٹھنڈے کمرے میں
سونا گرم کمرے کی نسبت زیادہ آسان ہوتا ہے کیونکہ اس سے آپ کے جسم کا درجہ
حرارت مناسب رہتا ہے- مگر بےتحاشہ ٹھنڈا کمرا بھی آپ کی نیند میں خلل ڈال
سکتا ہے- لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ کمرے کا درجہ حرارت مناسب رکھیں تاکہ
آپ سکون سے سو سکیں-
|
|
سونے کی عادت کے اتار چڑھاؤ:
سردیوں میں گرم کمبل میں گھس کے سونا کس کو پسند نہیں ہوتا؟ خصوصاً چھٹی کے
دن- مگر ضرورت سے زیادہ سونا آپ کو ذہنی اور جسمانی طور پر نقصان پہنچا
سکتا ہے- چھٹی کے دن زیادہ سونا ہفتے کے باقی دنوں میں آپ کی نیند کو متاثر
کرسکتا ہے- اس کا بہترین حل یہ ہے کہ بےشک چھٹی کا دن ہو اپنے بستر پر جانے
اور اٹھنے کے وقت میں ایک گھنٹے کا فرق رکھیں-
سردیوں میں ہونے والی بیماریاں:
سردیوں میں نزلہ زکام کا ہونا معمول ہے- ہمیں نیند کی اشد ضرورت ہوتی ہے
لیکن اگر گلے میں خراش ہو٬ ناک بند ہو یا بخار ہو رہا ہو تو نیند میں خلل
پڑ سکتا ہے-
|
|
سردیوں میں نیند کو کیسے بہتر بنائیں:
اپنے موجود سونے کے اوقات پر سختی سے عمل کریں-
سونے سے تقریباً 2 گھنٹے قبل بجلی سے چلنے والے تمام آلات بند کردیں-
روزانہ کچھ وقت کے لیے ہی لیکن سورج کی روشنی سے فیضیاب ضرور ہوں-
رات کا کھانا سونے سے 3 یا 4 گھنٹے پہلے تک کھا کر فارغ ہوجائیں-
سونے سے قبل اپنے اعصاب کو سکون فراہم کریں-
|