اللہ کے دیدار کاایک طالب
(پیرآف اوگالی شریف, Khushab)
اللہ کے دیدار کاایک طالب
ایک شخص امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ آپ اہل بیت کے چراغ اور رسول اللہﷺ کے علم کے حقیقی وارث ہیں میرا عقیدہ ہے کہ آپ اللہ دکھا سکتے ہیں لہٰذا مجھے بھی اللہ دکھا دیجئے |
|
ایک شخص امام جعفر صادق علیہ
السلام کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ آپ اہل بیت کے چراغ اور رسول
اللہﷺ کے علم کے حقیقی وارث ہیں میرا عقیدہ ہے کہ آپ اللہ دکھا سکتے ہیں
لہٰذا مجھے بھی اللہ دکھا دیجئے،آپ علیہ السلام نے حکم دیاکہ سائل کو
دریائے دجلہ میں ڈال دیاجائے چنانچہ اسے دریا میں ڈال دیاگیا اس نے خاصے
ہاتھ پاﺅں مارے لیکن ڈوبتا چلاگیا آپ نے پانی کوحکم دیاکہ اسے خوب غوطے دے
جب وہ اچھی طرح ڈوب کر جاں بلب ہو گیا تب آپ علیہ السلام نے اسے پانی سے
نکلوایا اسکے پیٹ سے پانی نکلوا کر اس کے حواس درست کروائے اور اسے اپنے
سامنے بٹھا لیا، پھر آپ نے اس سے پوچھا کہ تم پر کیاگزری اپنے اندر کی
کیفیت بیان کرو اس نے عرض کی حضور جب آپ نے مجھے دریامیں ڈالا تومیرے دل نے
جان بچانے کے طریقے تلاش کرنا شروع کر دیے ایک ایک کرکے ہر طریقہ ناکام
ہوتا چلاگیا جب جان بچانے کے تمام طریقے ختم ہو گئے جب سارے دروازے بند ہو
گئے اور مجھے یقین ہو گیاکہ اب مجھے کوئی نہیںبچائے گا ا ور میں مرجاﺅں گا
تب آخری طریقہ اور امیدجو میرے دل میں پیدا ہوئی وہ یہی تھی کہ اب اللہ ہی
بچاسکتاہے لہٰذا میرا خیال اللہ کی طرف چلا گیا کہ اے مالک و مولاتو ہی
مجھے بچا اس وقت خلوص کی گہرائی اتنی تھی کہ گویامیرے اور اللہ کے درمیان
کوئی پردہ نہ رہا اور میرے دل میں ایک سوراخ ہو گیاجس کا راستہ سیدھا اللہ
کی طرف جاتاتھاآپ علیہ السلام نے فرمایاکہ یہی اللہ ہے اب اپنے قلبی سوراخ
کی حفاظت کرنا۔ |
|