بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللہ تعالیٰ کے نام سے جو بڑا مہربان اور رحم فرمانے والا۔ تمام خوبیاں
اللہ تعالیٰ کے لئے کہ جس نے ہمیں کامل صورت میں پیدا فرمایا اور ہمیں اچھا
ادب سکھایا اور اپنے پیارے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو امتی بننے کا
شرف عطاء فرمایا۔ اور بے حد درود اور سلام تاجدار عرب و عجم حضرت محمد صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم پر، اور بے حد رحمتیں نازل ہوں اولیا، علماء کرام،
میرے اساتذہ، میرے والدین اور پیر و مرشد پر، اور اللہ تعالیٰ، محمد عرفان
حافظ مدنی دامت برکاتہم العالیہ پر اپنی خصوصی رحمت فرمائے کہ جن کی مجھ
نکمے پر بھی خصوصی نظر کرم ہے۔
ب(١)بندے کو چاہئے کہ بارگاہ الٰہی عزوجل میں اپنی نگاہیں نیچی رکھے-
(٢)اپنے غموں اور پریشانیوں کو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں پیش کرے-
(٣)خاموشی کی عادت بنائے-
(٤)اعضاء کو پر سکون رکھے-
(٥) جن کاموں کا حکم دیا گیا ہے ان کی بجاآوری میں جلدی کرے-
(٦)جن کاموں کے کرنے سے منع کیا گیا ہے ان سے دور رہے اور اعتراض کرنے سے
بچے-
(٧) اچھے اخلاق اپنائے-
(٨) ہر وقت ذکر الٰہی عزوجل کی عادت بنائے-
(٩)اپنی سوچ پاکیزہ بنائے-
(١٠) اپنے اعضاء کو قابو میں رکھے-
(١١)دل کو ہر وقت پر سکون رکھے-
(١٢)اللہ تعالیٰ کی ہر وقت تعظیم بجا لائے-
(١٣)غیض و غضب نہ کرے-
(١٤) محبت الٰہی کو لوگوں سے چھپائے-
(١٥)اخلاص اپنانے کی کوشش کرے-
(١٦)لوگوں کے پاس موجود دولت پر نظر رکھنے سے بچے-
(١٧)صحیح اور درست بات کو ترجیح دے-
(١٨)مخلوق سے امید نہ رکھے-
(١٩)عمل میں اخلاق پیدا کر-
(٢٠)سچ بولے اور گناہوں سے بچے-
(٢١)نیکیوں کو زندہ کر یعنی نیکیوں پر عمل پیرا ہو-
(٢٢)لوگوں کی طرف اشارہ نہ کرے اور مفید بات نہ چھپائے-
(٢٣)نام اور نسب کی تبدیلی پر غیرت اور حرام کاموں کے ارتکاب پر غیظ وغضب
کا اظہار کرے-
(٢٤)ہمیشہ باوقار اور پرجلال رہے-
(٢٥) حیاء کو اپنا شعار بنا لے-
(1٢٦خوف و ڈر کی کیفیت پیدا کرے-
(1٢٧اس شخص کی طرح مطمئن ہوجائے جسے ضمانت دی گئی ہو-
(1٢٨توکل اپنائے کہ توکل اچھے اختیار کی پہچان کا نام ہے-
(٢٩)دشواری کے وقت کامل وضو کرے-
(٣٠)ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرے-
(٣١)اس کا دل فرض چھوٹ جانے کے خوف سے بے چین و مضطرب ہو جائے-
(٣٢) گناہوں پر ڈٹے رہنے کے خوف سے توبہ پر ہمیشگی اختیار کرے-
(1٣٤اور غیب کی تصدیق کرے(یعنی اللہ تعالیٰ کو پوری کائنات کا علم ہے)-
(1٣٥ذکر اللہ کرتے وقت دل میں خوف خداوندی پیدا کرے(علماء کرام فرماتے ہیں
کے اللہ کا ذکر ایسے کرو کہ دیکھنے والا کہے یہ دیوانہ ہے)-
(٣٦)وعظ اور نصیحت کے وقت اسکا نور باطنی زیادہ ہو-
(٣٧)فقر و فاقہ (تنگ دستی)کے وقت توکل کو اپنا شعار بنائے اور جہاں تک ہو
سکے قبولیت کی امید رکھتے اور صدقہ کرے-
محبت میں اپنی گما یا الٰہی
نہ پاؤں میں اپنا پتہ یا الٰہی
رہوں مست و بےخود میں تیری ولاء میں
پلا جام ایسا پلا یا الٰہی عزوجل
انشاء اللہ عزوجل آداب کا اگلا حصہ علماء کے آداب پر ہو گا
برائے ایصال ثواب شہدائے میلاد نشتر پارک کراچی |