سیاستدان عوام سے رابطے کرتے رہتے ہیں ، بالخصوص انتخابات
کے دنوں میں تو عوام سے رابطے کے پروگرامات زیادہ ہوتے ہیں۔ان رابطوں کے
دوران کبھی کبھی ان پر ہوٹنگ ہوجاتی ہے، کبھی مخالفانہ نعرے بھی لگ جاتے
ہیں، اور کبھی کبھی تو ان کی پٹائی بھی لگ جاتی ہے۔
|
|
ایسا ہی ایک واقعہ اسپین میں بھی پیش آیا ہے جس میں ایک نوجوان نے اسپین کے
وزیر اعظم کو ہی مکا مار کر انھیں زخمی کردیا ہے۔
اسپین کے وزیر اعظم ماریانو راجوئے کو آبائی علاقے گلیسیا میں 17 سالہ
نوجوان نے منہ پر مکا ما ر دیا۔ میڈیا کے مطابق ماریانو راجوئے کی جماعت
’پاپولر پارٹی‘ کے ایک ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ واقعہ
اس وقت پیش آیا جب 60 سالہ ہسپانوی وزیر اعظم پونٹیویڈرا نامی شہر میں
انتخابی مہم کے سلسلے میں ایک تقریب میں شریک تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریب کے دوران 17 سالہ نوجوان وزیر اعظم کے قریب آیا
اور ان کے چہرے پر گھونسا مار دیا جس سے وہ زخمی تو نہیں ہوئے تاہم ان کا
چشمہ ٹوٹ گیا اور چہرے پر گہرا نشان پڑ گیا۔ماریانو راجوئے کا کہنا ہے کہ
میں بالکل ٹھیک ہوں اور یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے-
پولیس ذرائع کے مطابق مکا مارنے والے مشتعل نوجوان کو فوری طور پر کارروائی
کرتے ہوئے حراست میں لے لیا ہے۔
|
|
لیکن اس پورے واقعے میں پاکستانی سیاستدانوں کے لیے ایک اہم سبق ہے کہ وہ
جب اسمبلیوں میں پہنچتے ہیں تو پھر پروٹوکول کے نام پر درجنوں گاڑیوں اور
سینکڑوں محافظوں کے درمیان سفر کرتے ہیں ۔ اس صورتحال میں عوام صرف ان کی
گاڑی کی ہی ایک جھلک دیکھ پاتے ہیں، وزیر سے ملنا تو گویا جوئے شیر لانے کے
برابر ہوتا ہے۔ اسپین کے وزیر اعظم کا اتنا تو حوصلہ ہے کہ وہ عوام کے
درمیان گھوم رہے تھے۔
|