اور تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے

اﷲ عزوجل نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا جس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا میں انسان سے زیادہ اہم اور معزز کوئی دوسری مخلوق نہیں ۔ انسان دنیا میں موجود تمام مخلوقات کے سردار ہیں۔اﷲ عزوجل نے اس دنیا میں مختلف انواع کے مخلوقات پیدا کئے ہیں پر سردار ہونے کا شرف صرف انسان ہی کو بخشا ہے۔فرشتوں کو اﷲ عزوجل نے صرف عقل عطا کی ہے ، جانوروں کو صرف خواہشات عطا کئے ہیں اور انسان کو عقل اور خواہشات دونوں عطا کئے ہیں۔اب اگر انسان خواہشات کو دبا کر عقل کو بروئے کار لاتا ہے تو وہ فرشتوں کی صف میں کھڑا ہوتا ہے اگر عقل کو دباکر خواہشات کا سہارا لیتا ہے تو جانوروں سے بھی بدتر ہے۔

اﷲ عزوجل نے انسان کو نہ صرف باقی مخلوقات سے الگ پیدا کیا بلکہ انسانوں کے اندر بھی امتیازیت رکھی ہے کوئی شخص دوسرے شخص کی طرح نہیں اور نہ ہی ان کی صلاحیتیں ایک دوسرے کی طرح ہیں حتی ٰ کہ انگلیوں کے پورے بھی دنیا کے اندر جتنے انسان موجود ہیں ، جو جاچکے ہیں اور جو آنے والے ہیں سب کی جدا جدا ہیں۔ اب جب صلاحیتیں بھی الگ اور انگلیوں کے پورے بھی الگ تو پھر مقابلہ کس بات کا؟مقابلہ تو وہاں ہوتا ہے جہاں برابری ہو، یکسانیت ہو۔اس لحاظ سے جتنا رزق انسان کے مقدر میں ہے وہی ملے گا نہ اس سے زیا دہ اور نہ ہی اس سے کم۔

اﷲ عزوجل نے تمام انسانوں کے اندر ایک خوبی ایسی رکھی ہے جو باقی سے ممتاز ہے اس کا اظہار اس بندے کے ذمہ ہے کہ وہ کس طرح اس خوبی کا ظہور کرتا ہے دوسرا بندہ لاکھ چاہے اسی طرح اور اس طریقے سے وہ خوبی حاصل نہیں کرسکتا ہاں اپنی خوبی کے اندرکمالیت حاصل کرسکتا ہے۔اب جب مقابلہ نہ رہا تو بات اپنی ذات تک محدود رہی۔ اب کتنے اعتماد کے ساتھ اپنے مقصد کے لئے کوشاں ہے وہ بندے پر ہی منحصر ہے کیونکہ اعتماد ہی کی وجہ سے بندہ کامیاب اور ناکام ہوتا ہے۔اکثر جگہوں پر ناکامی صرف اور صرف اعتماد ہی کی وجہ سے ہوتی ہے حتی ٰ کہ معلومات ہونے کے باوجود اس کا اظہار ہو نہیں پاتااس کی وجہ یہ ہے کہ بندہ اپنے آپ پر عدم اطمینانی ظاہر کردیتا ہے جو عدم اعتماد کا باعث ہے۔

اﷲ عزوجل نے انسان کو دماغ جیسی عظیم صلاحیت سے نوازا ہے جس کے سامنے تمام ایجادات کچھ بھی نہیں۔اگر دنیا میں موجود تمام جدید ٹیکنالوجی کو ایک طرف رکھا جائے اور دوسری طرف دماغ رکھا جائے تو تب بھی اس کا مقابل نہیں۔ کمپیوٹر مواد محفوظ کر نے کے حوالے سے مشہو ر ہے لیکن دماغ تو اس بھی زیادہ مواد اپنے اندر محفوظ کر سکتا ہے۔ ایک عام آدمی کی دماغی صلاحیت تقریبا 2.5 پیٹا بائٹس ہے ۔(۱ پیٹا بائٹس ۱۰۰۰ ٹیڑا بائٹس کے برابر ہے)اگر بندہ کی دماغی صلاحیت زیادہ ہے تو پھر 2.5 پیٹا بائٹس سے بھی قوت بڑہ جاتی ہے۔کمپیوٹر پر تو کافی تحقیقات ہوچکی ہیں لیکن دماغ کے حوالے سے تحقیق فی الحال ادھوری ہے۔ تو ساری باتیں دیکھ کر ہمیں ایک احسان یاد آجاتا ہے۔ اور تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاـؤگے۔
Haseen ur Rehman
About the Author: Haseen ur Rehman Read More Articles by Haseen ur Rehman: 31 Articles with 61830 views My name is Haseen ur Rehman. I am lecturer at College. Doing Mphil in English literature... View More